ڈی ایچ اے سٹی اراضی سکینڈل ،ملزم حماد ارشد کے جسمانی ریمانڈ میں 26جنوری تک توسیع ، گھر سے کھانا اور کتابیں منگوانے کی اجازت

جمعرات 14 جنوری 2016 16:48

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 جنوری۔2016ء) لاہور کی احتساب عدالت نے ڈی ایچ اے سٹی اراضی سکینڈل میں گرفتار ملزم حمادارشد کے جسمانی ریمانڈ میں 26 جنوری تک توسیع کر تے ہوئے نیب کے حوالے کر دیاجبکہ عدالت نے ملزم کو گھر سے کتابیں اور کھانا منگوانے کی اجازت بھی دے دی ۔گزشتہ روز نیب پنجاب نے ڈی ایچ اے سٹی اراضی سکینڈل میں گرفتار ملزم حماد ارشد کوتین روزہ ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد سخت سکیورٹی میں احتساب عدالت کے جج خاقان بابر کی عدالت میں پیش کیا ۔

نیب کے تفتیشی افسر نے موقف اختیار کیا کہ ملزم نے ڈی ایچ اے سٹی پراجیکٹ کے نام پر شہدا ء کے ورثا ء سمیت دیگر شہریوں سے سولہ ارب روپے کا فراڈ کیا جبکہ ملزم نے رقم اپنے ذاتی اکاؤئنٹ میں منتقل کر کے اپنے ذاتی کاروبار پر لگا دی جبکہ ملزم نے تقریبا چھبیس ہزار لوگوں سے فراڈ کیا لہٰذا ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے ۔

(جاری ہے)

ڈی ایچ اے کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم حماد ارشد نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے میگا اراضی سکینڈل کیا ہے۔

ملزم نے سولہ ارب کی کرپشن ہے اور چودہ ارب روپے عام شہریوں سے لوٹے۔ وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کا مزید ریمانڈ دیا جائے تاکہ معصوم عوام کی لوٹی ہوئی رقم وصول کی جاسکے۔ ملزم حماد ارشد کی جانب سے ایڈووکیٹ اعظم نذیر تارڑ اور امجد پروز پیش ہوئے ۔ ملزم کے وکلا ء نے بتایا کہ الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں ، ملزم کے وکلا ء نے عدالت کو پیشکش کی کہ ملزم حماد ارشد معاہدہ کے تحت ڈی ایچ اے سٹی پراجیکٹ مکمل کر سکتا ہے ، اگر ڈی ایچ اے سنجیدہ ہے تو سٹی پروجیکٹ کو مقرر مدت میں مکمل کیا جا سکتا لہٰذا ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔

عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 26جنوری تک توسیع کرتے ہوئے اسے گھر سے کھانا اور کتابیں منگوانے کی اجازت دیدی ۔احتساب عدالت کے باہر ڈی ایچ اے سٹی اراضی اسکینڈل کے متاثرین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔مرکزی ملزم حماد ارشد کی پیشی کے موقع پر متاثرین احتساب عدالت کے باہر جمع ہوئے اور ڈی ایچ اے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ سادہ لوح افراد کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ،فراڈ سولہ ارب کا نہیں تیس ارب روپے کا ہے۔مظاہرین نے چیف جسٹس پاکستان سے اربوں روپے فراڈ کا از خود نوٹس لینے اور فراڈ کے ملزموں سے رقوم برآمد کرانے کی اپیل کی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں