تمام جمہوری و انتخابی برائیوں کی جڑ الیکشن کمیشن ہے ‘ڈاکٹر طاہر القادری

14جنوری 2013کو غیر آئینی الیکشن کمیشن کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا ،سابق حکومت نے تحریری معاہدے پر عمل کیا نہ موجودہ انتخابی اصلاحات میں سنجیدہ ہیں، حکمرانوں نے دھاندلی کی سہولت دینے والے اس نظام کو سینے سے لگا رکھا ہے ‘قائد عوامی تحریک کا خطاب

جمعرات 14 جنوری 2016 21:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جنوری۔2016ء ) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہاکہ 14جنوری 2013کو غیر آئینی الیکشن کمیشن کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا ،مگر انتخابی اصلاحات کے حوالے سے سابق حکومت نے تحریری معاہدہ کی پاسداری کی اور نہ موجودہ حکومت انتخابی اصلاحات لانا چاہتی ہے ،اس حوالے سے مسلسل قوم کو دھوکہ دیا جا رہا ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے مشاورتی اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ سٹیٹس کو کی مقتدر جماعتوں نے دھاندلی کی سہولت دینے والے اس نظام کو سینے سے لگا رکھا ہے ،انہوں نے کہا کہ آج بھی تمام جمہوری برائیوں کی جڑ فرسودہ اور غیر آئینی الیکشن کمیشن ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے چاروں غیر آئینی صوبائی ممبرز آج بھی مسلط ہیں اور دھاندلی کی پیداوار حکومت اور اسمبلیوں کو تحفظ دے رہے ہیں ، چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت شو پیس کی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ دھاندلی زدہ ضمنی انتخابات ہوں یا بلدیاتی انتخابات ہر مرحلہ پر الیکشن کمیشن نے قوم کو مایوس کیا اور حقیقی جمہوریت کو قائم نہیں ہونے دیا ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان عوامی تحریک نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو اور انتخابی اصلاحات کیلئے جنوری 2013میں لانگ مارچ کیا تھااور قوم کی توجہ ایک اہم آئینی قومی ایشو کی طرف مبذول کروائی تھی اور شفاف انتخابات کے انعقاد اور اصلاحات کیلئے اس وقت کم و بیش تمام پارلیمانی جماعتوں کے نمائندوں بشمول اس وقت کے وزیر اعظم نے دستخط کئے تھے ۔

بعد ازاں اس معاہدہ پر عمل درآمد نہیں کیا گیا اور آج تمام جماعتیں دھاندلی اوربے ضابطگیوں کا رونا رو رہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ 3سال قبل انتخابی اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا اور آج تک اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی،موجودہ دھاندلی کی پیداوار حکومت کو یہی نظام تحفظ دیتا ہے اسی لئے موجودہ حکمران بھی اسی دھاندلی کے نظام کے سب سے بڑے محافظ ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جب تک الیکشن کمیشن ٹھیک نہیں ہو گا عوام کی حقیقی نمائندہ اسمبلیاں وجود میں آئیں گی اور نہ ہی حقیقی جمہوری نظام قائم ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ انتخابی نظام کی اصلاح کیلئے جتنی جدوجہد اور قربانیاں عوامی تحریک نے دیں کسی جماعت نے نہیں دیں ۔انہوں نے کہاکہ میں ا ٓج بھی کہتا ہوں کہ حقیقی جمہوریت قائم کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کی جائے اور انتخابی ضوابط اور قوانین پر آئین کی روح کے مطابق عمل کیا جائے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں