صوفیا ء کرام نے امن و محبت کے فروغ کیلئے”حقیقی“ کردار ادا کیا‘تصوف کانفرنس

انتہاء پسندی ودہشتگردی خاتمے کیلئے اولیاء اللہ کے” فلسفہء رواداری“ کواپنانا اورپھیلانا ہوگا‘ڈاکٹر راغب نعیمی، مفتی منیب الرحمن و دیگرکا خطاب

اتوار 17 جنوری 2016 17:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جنوری۔2016ء)معروف دینی اسکالر وناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ لاہور ڈاکٹر علامہ محمدراغب حسین نعیمی نے کہا کہ صوفیا ء کرام نے امن و محبت کے فروغ کیلئے حقیقی کردار ادا کیا،حقیقی صوفی اورولی اللہ ہمیشہ تقویٰ کاراستہ اختیار کرتاہے،جوجودہ میں اکثرمزارات سے متصل خانقاہوں میں موجود ولی” جعلی“ ہیں ،شریعت اورتصوف ایک دوسرے کاتتمہ اورتکملہ ہیں۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے مشہور امریکی ریاست ٹیکساس کے شہرارونگ میں برکات القرآن سنٹرومدرسہ نعیمیہ میں منعقدہ ”تصوف کانفرنس “ سے خطاب کرتے ہوئے ۔ ڈاکٹر علامہ محمدراغب حسین نعیمی نے مزید کہا کہ ولی اللہ ہمیشہ پابند ِشریعت ہوتاہے اوراس کادل کبھی بھی محبت الہٰی سے خالی نہیں رہتا ،وہ فر ض ،واجب،سنن اورمستحبات کو ان کے اصولی مقام پررکھتاہے،حرام اورمکروہات سے بچتاہے۔

(جاری ہے)

پیر ی پیشہ نہیں ، محبوب کوحاصل کرنا،شوہر وساس کوموم کرنا،رشتہ کروانایاایسے ہی دیگر امور کے لئے پیر کا”تعویز “دینے کاپیشہ اولیاء کے لائق نہ ہے۔ انہوں نے جعلی پیروں کے کے حوالے سے مزید کہا کہ ”زاغوں کے تصرف میں عقابوں کانشیمن“انہوں زوردیا کہ دین کے راستہ سے بھٹکے ہوئے افرادصحیح رہبر ورہنما کاہاتھ پکڑیں۔یا د رہے کہ تصوف کانفرنس مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن کی زیر صدارت منعقد ہوئی، مفتی منیب الرحمن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پیر حضرات کے لئے ضروری ہے کہ وہ دین و دنیا کے تعلیمی زیور سے آراستہ ہوں ،اولیاء کی تعلیمات سے الفت ومحبت ،اخوت بھائی چارے اورانسانی ہمدردی کادرس ملتا ہے۔

انتہاء پسندی ودہشتگردی خاتمے ا ورپوری دنیا کو امن کاگہوارہ بنانے کیلئے اولیاء اللہ کے” فلسفہء رواداری“ کواپنانا اورپھیلانا ہوگا۔تصوف کانفرنس میں شریک دیگر سکالرز جس میں مولانا سید مختار شاہ نعیمی،مولانا محمدسبحانی،مولانا عمیر بھی شامل تھے کا کہنا تھا کہ صوفی مخلوق خداکو اللہ سے ملاتاہے ا وران کی تزکیہ کرتاہے اور اپنے آپ کو گناہوں سے پاک رکھنے کی کوشش کرتاہے۔حصول مقام احسان کے لئے تگ ودوکرتاہے اوراسی طرح قرب الہٰی حاصل کرنے کی کوشش کرتاہے اوراس میں کامیاب بھی ہوجاتاہے۔ کانفرنس میں مقامی سکالرز سمیت عوام الناس کی کثیر تعداد موجود تھی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں