سعودی عرب کا مسلم دنیا پر بھرپور اثر و رسوخ لیکن دونوں ملک جنگ کے لیے تیار نہیں ،ماریہ سلطان

پیر 18 جنوری 2016 15:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 جنوری۔2016ء) ماہربین الاقوامی امورڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہاہے کہ سعودی عرب کا مسلم دنیا پر بھرپور اثر و رسوخ ہے اور ان کی معیشت بھی مضبوط ہے لیکن وہ عسکری اعتبار سے اتنے طاقت ور نہیں ، ایران سفارتی طور پر بہت اہم کردار ادا کر رہاہے لیکن موجودہ حالات میں وہ سعودی عرب سے جنگ نہیں لڑ سکتا۔نجی ٹی وی “میں گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہایران اور سعودی عرب کے درمیان مسلک کی جنگ بھی ہو سکتی ہے اس لیے پاکستان کی کوشش ہو گی کہ سعودیہ اور ایران جنگ کی طرف نہ جائیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ ایران کے گرد گھیرا تنگ کر سکے لیکن سعودی عرب اندرونی طور پر کچھ کمزور ہے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کا مسلم دنیا پر بھرپور اثر و رسوخ ہے اور ان کی معیشت بھی مضبوط ہے لیکن وہ عسکری اعتبار سے اتنے طاقت ور نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایران سفارتی طور پر بہت اہم کردار ادا کر رہاہے لیکن موجودہ حالات میں وہ سعودی عرب سے جنگ نہیں لڑ سکتا۔

بظاہر ایسا لگتا ہے کہ دونوں ممالک جنگ چاہتے ہیں لیکن حقیقی طور پر دونوں ملک جنگ کے لیے تیار نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر عوام مشتعل ہو جاتی ہے اور اگر اس جنگ کو مسلک کی جنگ بنا دیا گیا تودونوں ممالک کے لیے بہت مشکل ہو جائے گی کیونکہ دونوں ممالک میں کسی نہ کسی طریقے سے اندرونی خلفشار موجودہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں تیسرا اہم فریق امریکہ ہے کیونکہ سعودی عرب اور ایران علاقائی سطح پر اپنے اثر و رسوخ کو امریکی تعلقات سے جوڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں پاکستان کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں