چائلڈ لیبر کے خاتمے کے قانون کی خلاف ورزی پر مقدمات میں نامزد بھٹہ مالکان کو 48 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا حکم

جمعرات 21 جنوری 2016 16:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 جنوری۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اینٹوں کے بھٹوں پر بچوں سے مزدور ی کرانا ظلم اور زیادتی ہے اور میں بھٹوں پر بچوں سے مشقت کرانے کے ظلم کو ہر صورت بند کراؤں گا اور ان بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جائے گا۔ بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خا تمے کیلئے کوئی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کروں گا۔

جہاں کوتاہی یا غفلت کی شکایت سامنے آئی تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔ چائلڈلیبر کے خاتمے کے قانون پر عملدرآمد کے حوالے سے کوئی عذر یا بہانہ نہیں چلے گا۔سٹیرنگ کمیٹی اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈلیبر کے خاتمے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کا باقاعدگی سے جائزہ لے اور اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے قانون پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کو ہدایت کی کہ جن بھٹہ مالکان کے خلاف چائلڈ لیبر کے خاتمے کے قانون کی خلاف ورزی پر مقدمات درج ہو چکے ہیں انہیں 48 گھنٹوں میں گرفتار کیا جائے۔ وہ ویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے قائم سٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ، راجہ اشفاق سرور، چیف سیکرٹری خضر حیات گوندل، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، متعلقہ سیکرٹریز پنجاب سول سیکرٹریٹ جبکہ ڈویژنل کمشنرز اور ڈی سی اوز و ڈی پی اوز اپنے متعلقہ دفاتر سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس کے دوران باچا خان یونیورسٹی، چارسدہ میں شہید ہونے والوں کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ سیکرٹری محنت نے چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبہ بھر میں اینٹوں کے بھٹوں کی 760 انسپکشنز کی گئی ہیں اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے قانون کی خلاف ورزی پر 128 مقدمات درج کرکے 103 بھٹہ مالکان اور مینجرز کو گرفتار کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھٹوں سے چائلڈ لیبر کا خاتمہ ہر صورت خاتمہ کیا جائے گا اور بچوں کو سکولوں میں داخل کرایا جائے گا اور اسی نیک مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کی مفت تعلیم دینے کیلئے انقلابی پیکیج دیا ہے جس کے تحت سکول جانے والے ہر بچے کو ماہانہ ایک ہزار روپے وظیفہ دینے کے ساتھ کتابیں، سٹیشنری، یونیفارم اور جوتے مفت دیئے جائیں گے۔

بچوں کے والدین کو 2 ہزار روپے وظیفہ بھی ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ کمسن بچوں سے بھٹوں پر مزدوری کرانا کسی طرح برداشت نہیں کیا جائے گا اور میں ذاتی طور پر چائلڈلیبر کے خاتمے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی نگرانی کر رہا ہوں ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ چائلڈ لیبرکے خاتمے کیلئے موثر انداز میں مہم جاری رکھی جائے اور جس بھٹے پر چائلڈلیبر کی شکایت ملے، اسے سیل کرکے مالک کو گرفتار کیا جائے اور تمام متعلقہ محکمے باہمی کوآرڈینیشن کے تحت کام کریں۔انہو ں نے کہا کہ چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے اچھا کام کرنے والے اضلاع کے افسران کی حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ ناقص کارکردگی پر بازپرس ہوگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں