محمود الرشید کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر طلب کیا گیا احتجاجی علامتی اجلاس صرف دو منٹ ہی جاری رہ سکا

اجلاس میں چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشتگرد حملے، گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ ،صوبے میں سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کی عدم فراہمی اور ایوان کا اجلاس نہ بلانے پر مذمتی قرار دایں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں

جمعرات 21 جنوری 2016 20:29

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر طلب کیا گیا احتجاجی علامتی اجلاس صرف دو منٹ ہی جاری رہ سکا ، اجلاس میں چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشتگرد حملے، گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ ،صوبے میں سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کی عدم فراہمی اور ایوان کا اجلاس نہ بلانے پر مذمتی قرار دایں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں ۔

اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی طرف سے بلائے گئے احتجاجی علامتی اجلاس میں ا سپیکر کے فرائض اعجاز بخاری نے سرانجام دیئے جبکہ اجلاس میں سبطین خان، مراد راس، میاں اسلم اقبال، اجہ راشد حفیظ ،عارف عباسی، ملک تیمور مسعود، احسن ریاض فتیانہ، ناصر محمود چیمہ، میاں ممتاز مہاروی، عارف عباسی، آصف محمود، ڈاکٹر نوشین حامد، سعدیہ سہیل، شنیلا روت، راحیلہ انوار، فائزہ ملک، نبیلہ حاکم علی خان،خدیجہ عمر ودیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اراکین اسمبلی نے تین ماہ بعد بھی حکومت کی جانب سے اجلاس نہ طلب کئے جانے پر اظہار افسوس کیا۔ اراکین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ فوری طور پر ختم کی جائے اور ایوان کا اجلاس بلاکرمفاد عامہ سے متعلق مسائل کو حل کیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اسمبلی کی منظوری کے بغیر آرڈیننس کے ذریعے صوبائی معاملات چلا رہی ہے جو معزز ایوان کی توہین کے مترادف ہے۔

حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے لوکل باڈیز ایکٹ کا حلیہ بگاڑ دیا، حکومت کو اپنے ہی ارکان پر اعتماد نہیں رہا جو سیکرٹ بیلٹ کے ذریعے ووٹنگ کرانے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ا یوان کو اعتماد میں لئے بغیر صوبے میں جاری منصوبوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرکے تمام صوبائی وسائل غیرضروری کاموں پر خرچ کر رہی ہے۔

محمودالرشید نے کہا کہ عوام کا معیار زندگی اور صوبے کی خوشحالی اورنج ٹرین جیسے منصوبوں سے نہیں بلکہ عوام کو صحت، پانی، تعلیم اورروزگار کی فراہمی سے ممکن ہے لیکن حکمران میں نہ مانو کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ شہنشاہ پنجاب نے عوام کیخلاف ضرب عضب شروع کر رکھا ہے، عوام کو بجلی، گیس میسر ہے نہ صحت، پانی اور تعلیم جیسی بنیادی انسانی ضروریات کی فراہمی لیکن نعرہ بدلا ہے پنجاب کا لگایا جا رہا ہے۔ میاں محمودالرشید نے حکومت کی جانب سے 29جنوری کو اجلاس طلب کرنے کی یقین دہانی پر سیڑھیوں پر منعقدہ اجلاس ملتوی کر دیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں