الیکشن ٹربیونل نے لاہور کے حلقہ این اے ایک سو بائیس کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف دائر انتخابی عذر داری کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 22 جنوری 2016 16:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 جنوری۔2016ء) الیکشن ٹربیونل نے لاہور کے حلقہ این اے ایک سو بائیس کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف دائر انتخابی عذر داری کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔الیکشن ٹربیونل کے جج رشید قمر کے روبرو تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ این اے ایک سو بائیس کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کی گئی، اور تیس ہزار سے زائد ووٹوں کو حلقے سے منتقل کیا گیا، جبکہ الیکشن کمیشن کے پاس صرف سات ہزار ووٹوں کے اخراج اور منتقلی کا ریکارڈ موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی منتقلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی ہے جس کا فیصلہ آنے تک انتخابی عذرداری پر کارروائی روکی جائے۔

(جاری ہے)

سردار ایاز صادق کے وکیل نے ٹربیونل کو بتایا کہ تحریک انصاف کے ناکام امیدوار عبدالعلیم خان نے ووٹوں کی منتقلی کو جواز بنا کر بے بنیاد الیکشن پٹیشن دائر کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی منتقلی میں امیدواروں کا کوئی قصور نہیں لہذا سپیکر کے خلاف دائر انتخابی عذر داری کو مسترد کیا جائے۔جس پر ٹربیونل نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔ٹربیونل کی جانب سے فیصلہ چھبیس جنوری کو سنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں