حکومت کی ا نتقامی اور بدنیتی پر مبنی پالیسیوں کے باعث صوبوں اور وفاق میں بداعتمادی بڑھ رہی ہے‘ پیپلز پارٹی

پیپلز پارٹی نے 18 ویں ترمیم کے تحت تمام صوبوں کو خود مختاری دی لیکن موجودہ حکومت صوبے کے اندر مالی اور دیگر وسائل کی تقسیم کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کر رہی‘ مخدوم احمد محمود، عبدالقادر شاہین، شوکت بسرا، رضوان قریشی

پیر 25 جنوری 2016 21:20

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 جنوری۔2016ء) مسلم لیگ (ن) نے ماضی سے سبق حاصل کرنے کی بجائے اپنی آمرانہ سوچ اور روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ایک مرتبہ پھر چھانگا مانگا کی تاریخ دوہرا نے جا رہی ہے جو ملک و قوم اور جمہوریت کی مضبوطی کے برعکس آمرانہ اقدامات کو تسلسل دینے کی کوشش ہے لیکن پیپلز پارٹی کسی کو ملک دشمن ایجنڈے اور عوامی مینڈیٹ کو تبدیل کر کے من پسند افراد کو نوازنے کی ہرگز اجازت نہیں دیگی۔

یہ بات پاکستان پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے صدر و سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود نے جنوبی پنجاب کے سینئر نائب صدر رضوان قریشی، سینئر پولیٹیکل ایڈوائزر عبدالقادر شاہین، جنرل سیکرٹری شوکت بسراء اور سیکرٹری اطلاعات خواجہ رضوان عالم کے ہمراہ میڈیا آفس سے جاری اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہی کہ پنجاب حکومت کی بلدیاتی اداروں کے معاملے میں بلدیاتی آرڈیننس اداروں کی توہین اور بدنیتی کھل کر سامنے آ چکی ہے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) کی حکومت پنجاب میں بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے کو تیار نہیں لولے لنگڑے بلدیاتی ادارے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ غیر یقینی جیسی صورتحال میں ملک جن مسائل اور مشکلات سے دو چار ہے۔ پیپلز پارٹی خاموش تماشائی نہیں بنے گی بلکہ ایسی نازک صورتحال میں اپنا آئینی جمہوری و قانونی کردار ادا کرنے کے لیے بھرپور جدوجہد کریگی انہوں نے حکمرانوں کو خبردار کیا کہ وہ رحیم یار خان کے نتائج کا احترام کریں ریاستی مشینری استعمال کرنے کی بجائے پیپلز پارٹی کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے ملک مزید سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا ہمیں ماضی کو بھلا کر ملک کی بہتری اور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہو گا پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لیے لازوال قربانیاں دیں ہم شہید قائدین کا وژن ملک کے کونے کونے تک پہنچائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے 18 ویں ترمیم کے تحت تمام صوبوں کو خود مختاری دی لیکن موجودہ حکومت صوبے کے اندر مالی اور دیگر وسائل کی تقسیم کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کر رہی یہ عمل خطرناک ہے، صوبائی حکومت کو چاہے کہ وہ بلدیاتی اداروں کی اہمیت کو سمجھے اور عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کو مضبوط کرنا چاہتی ہے لیکن موجودہ حکومت کی ا نتقامی اور بدنیتی پر مبنی پالیسیوں کے باعث صوبوں اور وفاق میں بداعتمادی بڑھ رہی ہے سیاسی جوڑ توڑ کے لیے پیپلز پارٹی پر کرپشن کے الزامات لگائے جا رہے ہیں جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ من پسند احتساب دوہرا معیار اور سیاسی جوڑ توڑ کے لیے کرپشن کا نام استعمال کرنا بھی بدترین قسم کی کرپشن ہے۔ کسی فرد یا ادارے اور مذہب کے نام پر انتہاء پسندوں کو زبردستی اقتدار پر قبضہ نہیں کرنے دینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں نے غریبوں کو زندہ درگور کر دیا ہے معاشی تنگ دستی اور بدترین مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کو آئے روز خود کشیاں کرنا شریف برادران کے منہ پر تمانچہ ہے۔ 2018ء کے انتخابات میں پیپلز پارٹی پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں