پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ کا صنعتی و مائنزورکرز کے بچوں کیلئے ٹیلنٹ سکالرشپ پروگرام 2015-16کا آغاز

بدھ 27 جنوری 2016 13:43

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) سیکرٹری پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ شاہد زمان لک نے کہا ہے کہ صنعتی و مائنزورکرز کے بچوں کے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنے کیلئے ٹیلنٹ سکالرشپ پروگرام برائے سیشن2015-16کا آغاز کیاجا رہا ہے جس کے تحت مروجہ قوانین کے مطابق صنعتی و مائنز ورکرز کی تعریف پر پورا اترنے والے کارکنوں کے مستحق بچوں کو مختلف کیٹگریز میں تعلیمی اخراجات بشمول داخلہ فیس، ٹیوشن، رجسٹریشن ، امتحانی فیس، لائبریری اور لیب فیس، ٹرانسپورٹ، ہوسٹل و میس اخراجات کے علاوہ وفاقی و صوبائی حکومت کے تعلیمی بورڈز کے تحت انٹرمیڈیٹ یا مساوی تعلیم، ٹیوٹا، این ٹی بی(NTB) ، این ای وی ٹی ای سی (NEVTEC) کے تحت کم از کم ایک سالہ مدت کے ٹیکنیکل کورسز، کیڈٹ کالجز اور پبلک سکولز میں جاری تمام کلاسز کے تعلیمی معیار پر پورا اترنے پر 1600روپے ماہوار، ہائرایجوکیشن کمیشن سے منظورشدہ یونیورسٹی و کالجز سے 2یا 4سالہ گریجوایشن ڈگری یا مساوی تعلیم کیلئے2500روپے ماہوارجبکہ پوسٹ گریجوایشن ڈگری، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اور ایچ ای سی سے منظورشدہ میڈیکل کالجز اور یونیورسٹی سے میڈیکل کی ڈگری کے علاوہ پاکستان انجینئرنگ کونسل اورایچ ای سی کے منظورشدہ انجینئرنگ کالجز اور یونیورسٹیوں سے انجینئرنگ کی ڈگری کیلئے 3500روپے ماہواروظیفہ دیاجائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ طلباء و طالبات کی سہولت کے پیش نظرپی ایچ ڈی کے لئے ایم فل یا ایم ایس اور ایم فل کیلئے ایم ایس ماسٹرز میں کم از کم سی جی پی اے (CGPA)کی شرح کو تین سے کم کرکے 2.50فیصد یا کم از کم 62.50 فیصدنمبرزکے طلباء کو صرف داخلہ فیس ، رجسٹریشن فیس اور ٹیوشن فیس کے علاوہ کوئی اضافی سکالرشپ نہیں دیاجائے گا۔انہوں نے بتایاکہ ضلع لاہور کیلئے سکالرشپ فارمز ورکرزویلفیئر بورڈ آفس جبکہ مائنز ورکرز کی صورت میں متعلقہ اسسٹنٹ مائنز لیبر ویلفیئر کمشنر کے دفتر سے 29جنوری سے حاصل کرکے 30مارچ تک انہی دفاتر میں جمع کروا سکتے ہیں۔

شاہدزمان لک نے بتایاکہ جن طلباء و طالبات کا داخلہ اسی تعلیمی سال میں ہوا ہے وہ سکالرشپس کیلئے درخواست دینے کے اہل ہیں۔سکالرشپس کیلئے صنعتی و مائنز ورکرز اوران کے حقیقی بچوں کا متعلقہ یونیورسٹی و کالجز میں میرٹ کی بنیاد پر داخلہ اور این ٹی ایس یا متعلقہ ادارے کا انٹری ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں