زرعی سائنسدان زیادہ پیداواردینے والی ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا رکریں :ڈاکٹر فرخ جاوید

تحقیق کے فوائد کسانوں تک پہنچانے کیلئے کسان میلے او رمختلف سیمینار منعقد کئے جائیں: صوبائی وزیر زراعت صوبائی وزیر زراعت کا تحقیقاتی ادارہ چارہ جات سرگودھا کا دورہ، اجلاس سے خطاب

جمعرات 28 جنوری 2016 20:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 جنوری۔2016ء) صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا ہے کہ پاکستا ن کی معیشت کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے اور زراعت میں لائیوسٹاک کا 55فیصد سے زائد حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں کی خوارک کا سب سے بڑا ذریعہ سبز چارہ ہے اس لیے اسکی معیاری اقسام کی وافر مقدار میں دستیابی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ چارہ جات میں کمی کی بنیادی وجوہات میں کسانوں کو سبز چارے کی ترقی دادہ اقسام کے بیج کی عدم دستیابی اور زیادہ پیداواردینے والی ٹیکنالوجی سے عدم واقفیت ہے ۔اس لیے یہ زرعی سائنسدانوں اور عملے کی ذمہ داری ہے کہ بہترین ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کے حوالے سے کاشتکاروں کو بروقت آگاہ کریں۔جدید تحقیق سے بہتر پیداوار کیلئے نئی اقسام متعارف کروائی جائیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فرخ جاوید نے تحقیقاتی ادارہ چارہ جات کو مویشیوں کیلئے معیاری چارہ جات کی پیداوار میں اضافے کیلئے بھرپور اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار تحقیقاتی ادارہ چارہ جات سرگودہا کا معائنہ کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر انجم علی، ڈائریکٹر تحقیقاتی ادارہ چارہ جات ڈاکٹر بشیر شکور ، اوردیگر متعلقہ شعبوں کے افسران بھی موجود تھے ۔

صوبائی وزیرزراعت نے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو سبز چارے کی اچھی اقسام کی دریافت کیلئے تحقیقی صلا حیتوں کو استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اس تحقیق کے فوائد کسانوں تک پہنچانے کیلئے کسان میلے او رمختلف سیمینار منعقد کئے جائیں تاکہ کسان سبز چارے کی زیادہ پیداوار حاصل کر کے جانوروں کی بہتر افزائش کے ساتھ ساتھ دودھ اور گوشت کی پیداوار میں اضافہ کر سکیں۔

انہوں نے ادارہ کے سربراہ کو چارے کے نمائشی پلاٹس کے ساتھ ساتھ پیداوار میں اضافے کیلئے بہتر اقسام متعارف کرانے کی بھی ہدایت کی ۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو جدید ٹیکنالو جی کی طرف راغب کر کے پیدا وار میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کاشتکاروں کو معیاری اور تصدیق شدہ بیج کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اصلاحات کررہی ہے۔

اسی طرح کاشتکاروں کو جدید ٹیکنالو جی اورآلات کی فرہمی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت پنجاب خصوصی پیکج تیار کرا رہی ہے جس کے تحت ازاں نرخوں یا سبسڈی پر زرعی آلا ت مہیا کئے جائیں گے۔ صوبائی وزیر نے موسم ربیع کی فصلات جئی، برسیم اور لوسرن کے مختلف تحقیقاتی پلاٹس پر کئے گئے تجربات کا جائزہ لیتے ہوئے ان تجربات پر اطمینان کا اظہار کیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر تحقیقاتی ادارہ چارہ جات بشیر شکور نے صوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا کہ تحقیقی ادارہ زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے جدید زرعی ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے اور بنیادی بیجوں کی تیار ی اور تقسیم کی مسلسل کوشش کر رہاہے ۔

اب تک ا س ادارہ کے زیر اہتمام ربیع او رخریف کی فصلوں کے چارہ جات کی 23اقسام دریافت کی جاچکی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یہ اقسام کسانوں میں بہترپیداوار اور معیارکے لحاظ سے بے حد مقبول ہورہی ہیں

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں