سانگھڑ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز سے مستقل آرڈر کے عوض رشوت کا معاملہ

سندھ حکومت کی انکوائری‘ لیڈی ہیلتھ ورکروں نے شکایات کے انبار لگا دیئے

بدھ 31 دسمبر 2014 13:59

سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 31دسمبر 2014ء) سانگھڑ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز سے مستقل آرڈر کے عوض رشوت کا معاملہ سندھ حکومت کی ٹیم کی انکوائری‘ لیڈی ہیلتھ ورکروں نے شکایات کے انبار لگا دیئے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کو سکایات ملیں تھیں کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو رشوت کے عوض آرڈر دیئے گئے ہیں جس سے 10 سے 15 ہزار روپے رشوت کے عوض آرڈرز ڈپٹی سیکریٹری صحت دیئے گئے کہ ہمیں اوپر سے آرڈر ملا ہے‘ محکمہ صحت سندھ کی انکوائری ٹیم کے ڈاکٹر سکندر علی میمن‘ ڈاکٹر غلام حیدر ودیگر افسران نے لیڈی ہیلتھ ورکروں سے معلومات حاصل کیں جنہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہمیں رشوت کے عوض آرڈرز دیئے گئے ہیں جس میں سانگھڑ‘ جام نواز علی‘ سنجھورو‘ کھپرو ودیگر شہروں کی لیڈی مرکز نے بڑی تعداد میں شکایات کیں کہ ہم غریب افراد نے قرض لے کر رشوت کی رقم دی اب ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہیں‘ اس سلسلے میں انکوائری ٹیم نے میڈیا کو بتایا کہ سندھ کے 5 اضلاع کی انکوائری کی ہے جس میں اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ رشوت لی گئی ہے۔

سندھ کے سیکریٹری صحت کو انکوائری رپورٹ میں ملوث افسران کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ اعلیٰ حکام کریں گے۔

سانگھڑ میں شائع ہونے والی مزید خبریں