موجودہ حکومت مسلم لیگ(ن)، متحدہ قومی موومنٹ، اے این پی سمیت تمام اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چل رہی ہے۔سید خورشید احمد شاہ

بدھ 10 فروری 2010 16:45

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔10 فروری۔ 2010ء) وفاقی وزیر محنت وافرادی قوت سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مسلم لیگ(ن)، متحدہ قومی موومنٹ، اے این پی سمیت تمام اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چل رہی ہے ، ہماری کوشش ہے کہ مفاہمتی عمل کے ذریعے ہم سب مل کر عوام کی خدمت کرسکیں اور ملک جو سابقہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مسائل سے دوچار ہے ان مسائل کا خاتمہ ہو اور عوام کو ریلیف مل سکے۔

پیپلز پارٹی حکومت کا اپنی اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کا مقصد صرف اور صرف ملک وقوم کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا ہے اور یہ پیپلز پارٹی کا ایجنڈا بھی ہے کہ سب کو ساتھ لے کر چلا جائے کیونکہ شہید قائد محترمہ بینظیر بھٹو نے اس مفاہمتی عمل کا آغاز کیا تھا، وہ پیپلز پارٹی سٹی سکھر کے صدر مشتاق سرہیو کی رہائش گاہ پرپارٹی عہدیداران اور صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے ،وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ماضی میں پیپلز پارٹی رہنماؤں کے خلاف جو مقدمات قائم کئے گئے تھے وہ غلط اور بے بنیاد تھے اسی لئے ہم ببانگ دہل عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں اور ہم تمام مقدمات کا سامنا کریں گے، ہمیں یقین ہے کہ عدلیہ ہمیں انصاف فراہم کرے گی اور جو جھوٹے مقدمات ہیں وہ ختم ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کسی سے لڑائی جھگڑے نہیں کرنا چاہتی ماضی میں بھی سیاستدانوں کے درمیان لڑائی جھگڑے کا نقصان عدلیہ سمیت ہمارے تمام اداروں کو اٹھانا پڑا ،ہم چاہتے ہیں کہ ملک کے تمام ادارے مضبوط ومستحکم ہوں تاکہ ملک ترقی کرے اور عوام خوشحال ہو، ایک سوال کے جواب میں سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ کراچی میں قتل وغارت گری افسوسناک ہے، اس حوالے سے تمام جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ، کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے ، کراچی میں حالات کی خرابی سندھ اور پورے ملک پر اثر انداز ہوتی ہے ، موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ کراچی کے حالات پر امن رہے اور بلاجواز قتل وغارت گری کا سلسلہ بند ہو اسی لئے انتظامی طور پر اقدامات کئے گئے ہیں اور کوشش کی جارہی ہے کہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

بھارت کی جانب سے پانچ نئے ڈیموں کی تعمیر پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کے خلاف بین الاقوامی عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس سلسلے میں دنیا کے بہترین وکلاء کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں ، بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش اب سے نہیں کی جارہی ہے بلکہ یہ سالہا سال سے سلسلہ جاری ہے ،پاکستان کے اقتدار پر رہنے والے فوجی جرنلو ں نے اس معاملے کو سرد خانے میں ڈال دیا یہی وجہ ہے کہ بھارت کی ہمت بڑھی اور اس نے پاکستان کے پانی کو روکنے کی کوششیں شروع کی ہیں لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے کیونکہ پاکستان کے حصے کا پانی پاکستان کی زراعت ،ملک اور معیشت کے لئے انتہائی ضروری ہے یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ماضی کے ایک آمر نے بھارت کو تین دریا فروخت کردیئے تھے اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو شاید آج ہم اس صورتحال سے دوچار نہیں ہوتے۔

حکومت حالات کو بہتر کرنے کی کوشش کررہی ہے اور پاکستان اسی وقت ترقی کرسکتا ہے جب جمہوری حکومتوں کوان کی آئینی مدت پوری کرنے کا وقت دیا جائے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ملک میں کوئی مڈٹرم انتخابات یا مائنس ون اور مائنس ٹو کا فارمولا زیر غور نہیں ہے ، موجودہ جمہوری حکومت عوامی حکومت ہے اور عوامی حکومت میں کوئی بھی چور دروازے سے اقتدار تک نہیں پہنچ سکے گا۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں