سکھر،سندھ یونیورسٹی جامشورہ سے پی ایس ٹی ٹیسٹ پاس کرنے والے اساتذہ کا آفر لیٹر نہ ملنے پر علامتی خود کشی کا ڈرامہ رچا کراحتجاجی مظاہرہ

بدھ 2 جنوری 2013 20:19

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2جنوری۔ 2013ء) سندھ یونیورسٹی جامشورہ سے پی ایس ٹی ٹیسٹ پاس کرنے والے اساتذہ نے آفر لیٹر نہ ملنے پرسکھر پریس کلب کے سامنے علامتی خود کشی کا ڈرامہ رچا کراحتجاجی مظاہرہ کیا۔

(جاری ہے)

مظاہرے کی قیادت عبدالرشید چنہ ،زاہد میرانی، نعیم احمد انصاری ، اسد اللہ ، زاہد حسین ،عمران سولنگی کی احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ایک امیدوار نے نیم برہنہ ہو کر پتے باندھ کر اپنے جسم پر مصنوعی لال رنگ پھینک کرسعید سرہندی روڈ پر کار کے سامنے لیٹ کر خودکشی کرنے کا ڈرامہ رچا اس موقع پر مظاہرین نے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے اس موقع پر امیدواروں نے میڈیا کو بتایا کہ ہم لوگوں نے 2008میں پی ایس ٹی ٹیسٹ سندھ یونیورسٹی جامشورہ سے پاس کئے مگرکئی سال گذرنے کے باوجوداور عدالتی حکم ملنے کے بعد بھی ٹیسٹ پاس امیدواروں کو آفر لیٹر نہیں ملے ہیں وزیر تعلیم جھوٹے دلاسے اور وعدے کر رہے ہیں مگر اس پرعملدرآمد کے لئے کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی ہے جس کے باعث ٹیسٹ پاس امیدوار ذہنی پریشانی میں مبتلا ہو چکے ہیں آفر لیٹر (نوکری ) نہ ملنے کی صورت میں اب تو ہمارے گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے ہو چکے ہیں انہوں نے وزیر تعلیم پیر مظہر الحق سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا وعدہ وفا نبھاتے ہوئے آفر لیٹر جاری کریں انہوں نے اعلیٰ احکام سے مطالبہ کیا ہے پی ایس ٹی ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں کو آفر لیٹر جاری کئے جائے بصورت دیگر سندھ بھر میں احتجاجی دائرہ بڑھا دیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں