سکھر،بھارت سے کراٹے کے مقابلوں میں گولڈ میڈ ل جیتنے والا نوجوان نوکری کی تلاش میں ٹھوکریں کھانے پر مجبور، احتجاجاً میڈلز اور سرٹیفکیٹ فروخت کیلئے پیش کر دیئے

اتوار 10 فروری 2013 22:15

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔10فروری۔ 2013ء) ملک کا نام روشن کرنے والے گولڈ میڈلسٹ نوجوان نوکری کے حصول کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے کے بعد احتجاجاً گولڈ میڈلسٹ نے اپنے تمام میڈلز اور سرٹیفکیٹ برائے فروخت کیلئے پیش کر دیئے سکھر پریس کلب کے سامنے روہڑی کے علاقہ مکین انٹرنیشنل کراٹے چمپئین و ایتھلیٹ کامران شیخ نے بے روزگاری سے تنگ آکر احتجاجاً اپنے میڈلز اور سرٹیفکیٹ فروخت کرتے ہوئے اس نے بتایا کہ 2008 میں بھارت میں ہونے والے انٹرنیشل ایشیاء وودو کنگفو کراٹے چیمپین شپ میں گولڈ میڈل حاصل کر کے پاکستان کا نام روشن کیا گولڈ میڈل حاصل کرنے پر حکومتی نمائندوں نے مجھے نوکری فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی مگر پانچ سال سے زائد عرصہ گذر چکا ہے ابتک مجھے نوکری فراہم نہیں کی گئی مہنگائی کے اس دور میں گھر کی کفالت نہیں کرسکتا اس نے بتایا کہ اس کے والد سبزی فروخت کرتے ہیں چھ بہن بھائیوں میں سب سے بڑا ہوں اور گھر کی کفالت کیلئے سبزی فروخت کرنے پر مجبور ہوں اس نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے نوکری فراہم کی جائے حکومت کی جانب سے اگر اسے ملازمت فراہم نہ کی گئی تو وہ ایتھلیٹز کی دنیا سے دور ہوجائیگا۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں