سندھ یونیورسٹی سے 2008میں ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں کا آفر لیٹر نہ ملنے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری سکھر پریس کلب کے سامنے ہوٹل کھول کر اور نان بائی اور ویٹر بن کرانوکھا احتجاج

منگل 12 فروری 2013 21:09

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔12فروری۔ 2013ء) سندھ یونیورسٹی سے 2008میں ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں نے آفر لیٹر نہ ملنے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے سکھر پریس کلب کے سامنے ہوٹل کھول کر اور نان بائی اور ویٹر بن کرانوکھا احتجاج کیا اس موقع پررشید چنہ و دیگرنے میڈیا کو بتایا کہ ہم لوگوں نے 2008میں سندھ یونیورسٹی جامشورو سے پی ایس ٹی ٹیسٹ پاس کئے مگر ابتک ہمیں محکمہ تعلیم کی جانب سے آفر لیٹر فراہم نہیں کئے گئے ہیں نوکری کے حصول کیلئے ہمیں احتجاج کرتے ہوئے کئی دن گذر گئے ہیں مگر ابتک ہمیں آفر لیٹر فراہم نہیں کئے گئے انہوں نے بتایا کہ محکمہ تعلیم کے کرپٹ افسران اپنے من پسند افراد اور رقم کے عیوض آفر لیٹر تقسیم کر رہے ہیں ہم لوگ غریب ہیں رشوت کیلئے ہماری پاس رقم نہیں تعلیم یافتہ ہونے کے باجود ہوٹل گری کا کام کر کے احتجاج کا مقصد حکمرانوں کی سوچ تبدیل کرنا ہے تاکہ وہ پاکستان کی نوجوان نسل کو تباہ ہونے سے بچائے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ آفر لیٹر (نوکری ) نہ ملنے کی وجہ سے نوبت فاقہ کشی تک جا پہنچی ہے اب تو ہمارے اہل خانہ نے نوکری کی آس کھو دی ہے انہوں نے صدر پاکستان ، وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ سندھ ، گورنر سندھ ، چیف جسٹس آف پاکستان و دیگر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آفر لیٹر کی عدم فراہمی پر نوٹس لیتے ہوئے ہمیں نوکری دی جائے تاکہ ہم اپنے گھر کی کفالت کر سکے۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں