ریلوے سکھر ڈویژن میں کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی زمینوں کی بندر بانٹ کا سلسلہ جاری ،کئی قیمتی پلاٹوں کو اونے پونے داموں لیز پر دیدیا گیا

جمعہ 8 مارچ 2013 20:26

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔8مارچ۔ 2013ء) ریلوے سکھر ڈویژن میں کروڑوں روپئے مالیت کی قیمتی زمینوں کی بندر بانٹ کا سلسلہ بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے اور پچھلے 5سال کے دوران سکھر ڈویژن میں ایک ارب روپئے کے لگ بھگ کی زمینوں پر سیاسی آشیر باد اور ریلوے افسران کی دحاندلی‘رشوت خوری اور چشم پوشی کی وجہ سے قبضے ہو چکے ہیں جبکہ کئی قیمتی پلاٹوں کو اونے پونے داموں لیز پر بھی دیا گیا ہے‘جہاں لوگوں نے چہار دیواریاں بنا کر زمین پر اپنے قبضے کو پکا کر لیا ہے جبکہ سکھر سمیت کئی شہروں میں پلاٹوں پر قبضے کرکے ریستوران‘ دفاتر اور رہائشی بنگلے بھی بنا لئے گئے ہیں ‘ سکھر میں ریجنٹ پھاٹک کے قریب ریلوے آئی او ڈبلیو کے پرانے آفس کے ایک ہزار گز سے بھی زیادہ کے پلاٹ پر ایک بلڈر کی نظریں ہیں اور وہ سکھر کی ایک سیاسی شخصیت کے ذریعے کروڑوں روپئے مالیت کے اس پلاٹ کو اندر خانہ لیز کرانے کی کوششوں میں مصروف ہے ‘ادھر ریلوے کے سکریٹری عارف عظیم پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ریلوے کی 2513ایکڑ اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرا لی گئی ہے لیکن ان کی نظر سکھر ریلوے ڈویژن میں پچھلے ایک سال کے دوران ریلوے زمینوں پر ہونے والے قبضوں کی طرف نہیں ہے ‘ عوامی اور سماجی حلقے بجا طور پر ان سے یہ سوال کرتے ہیں کہ کیا انھوں نے سکھر ڈویژن کے ریلوے افسران کو یہ چھوٹ دی ہوئی ہے کہ وہ رشوت لیکر قیمتی ریلوے زمینوں پر قبضے کرائیں ۔

(جاری ہے)

ان حلقوں نے سکریٹری ریلوے عارف عظیم سے ا پیل کی ہے کہ وہ سکھر ڈویژن کا دورہ کریں اور ریلوے زمینوں پر قبضوں کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کے لئے ٹیم بھیجیں۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں