سکھر، دریا ئے سندھ میں ڈو بنے والے دو نو جوانوں کی نعشیں چو بیس گھنٹے گذر جا نے کے بعد نہ مل سکیں

منگل 20 اگست 2013 21:29

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔20اگست۔ 2013ء) رو ہڑی میں دریا ئے سندھ میں ڈو بنے والے دو نو جوانوں کی نعشیں چو بیس گھنٹے گذر جا نے کے بعد نہ مل سکیں ، گھروں میں کہرام ، ما ؤں کو غشی کے دورے ، ورثا ء کی جانب سے انتظا میہ پر تعاون نہ کر نے کا الزام تفصیلات کے مطا بق رو ہڑی میں لینس ڈا ؤن پل کے قریب دریا ئے سندھ میں نہا تے ہو ئے ڈو ب کر ہلاک ہو نے والے سکھر کے علاقے ٹکر محلہ کے مکیں دو نو جوانوں عبد الرحمان عرف مانی قریشی اور در محمد ولد ولی محمد کی نعشیں تلاش کے با وجود نہیں مل سکی ہیں جس کی وجہ سے ان کے گھروں میں کہرام مچا ہو اہے اور ان کی ما ؤں کو غشی کے دورے پڑ رہے ہیں ان کے گھروں میں ان کی میتون کے ملنے کے لیے آیت کریمہ اور درود شریف کا ورد کیا جا رہا ہے نو جوانوں کے ورثا ء کا کہنا ہے کہ ان بچوں کی نعشوں کی تلاش کے لیے انتظا میہ کسی قسم کا تعاون نہیں کر رہی ہے ہم نیوی والوں کے پاس بھی گئے تھے رات بھر وہ نہیں آئے جبکہ ڈی سی سکھر کا کہنا ہے کہ وہ علاقے کے لو گوں سے درخواست پر دستخظ کر اکر لائیں تو ان کی مدد کی جا ئے گی دوسری جانب نو جوان عبدالرحمان عرف ما نی کی ماں کا کہنا تھا کہ اگر اس کا بچہ زندہ نہیں تو اس کی میت ہی مل جا ئے تو ہمارے دلوں کو قرار آجا ئے ۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں