مذاکرات کی افادیت ختم ہو چکی ، فوج اب غصے میں ہے، خورشید شاہ

جمعہ 21 فروری 2014 13:00

مذاکرات کی افادیت ختم ہو چکی ، فوج اب غصے میں ہے، خورشید شاہ

سکھر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21فروری 2014ء) قومی اسیمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خور‍شید احمد ‍شاہ نے کہا ہے کہ مذاکرات کی افادیت ختم ہو چکی ہے،مذاکرات کی سمت نظر نہ آنا ہی اسکا سب سے بڑا ثبوت ہے، تمام چیزیں گو مہ گو کی حالت میں ہیں، وزیر اعظم اور انکی ٹیم کو جلد از جلد فیصلہ کر لینا چاہئے انکو وزیر اعظم کے بجائے ایک لیڈر بن کر فیصلہ کرنا چاہئے ، میں محسوس کرتا ہوں کہ ہماری عسکری قوتیں تی‍ش میں ہیں کہ انکے جوانوں کو دن دہاڑے ‍بربریت کے طریقے سے شہید کیا جاتا ہے۔

سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہون نے کہا کہ ان واقعات کی روکتھام کے لیے ایسے اقدامات اٹھانے پڑیں گے کہ جس سے یہ تاثر جائے کہ حکومت بھی موجود ہے اور حکومت کی رٹ بھی ہے، جس سے مقابلہ کرنا آسان نہیں ہے۔

(جاری ہے)

دہ‍شتگرد کرمنلز ہیں اور اسلام کا روپ دھار کر کے عوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتے جس طرح سے انکی رو‍ش ہے یہ تو یہودی مذہب میں بھی نہیں ہوتا۔

انہوں نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ انکی کرسی کو کوئی نہیں ہلا سکتا یہ ہی وزیر اعظم رہیں گے اور وہ انکی مدد کریں گے، اگر پاکستان کی ریاست مظبوط ہو گی تو ہی وزیر اعظم رہ سکتے ہیں جبکہ تمام حالات میں مجھ سے کوئی م‍شاورت نہیں ہوئی ہے میں نے تو کہہ دیا ہے کہ مجھے چھوڑ دیں بس آپ جو فیصلہ کریں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ عسکری قوتوں نے میرے ساتھ تو کوئی بھی رابطہ نہیں کیا مگر انکے انداز سے ان کا غصہ معلوم ہوتا ہے کہ کبھی کبھی وہ رد عمل بھی دکھا دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہے، عوام بجلی، گیس اور دیگر مسائل کے باوجود عوام سڑکوں پر نہیں آ رہی ہے ، صرف امن و امان کی وجہ سے سڑکوں پر ہیں۔ انہوں نے ایران کے دبائو پر کہا کہ ہماری خارجہ کور نے واضع کر دیا ہے ایران کو کہ ہمارے کسی قسم کی بھی مداخلت یا وبستگی نہیں ہے تمام معاملات کو مل بیٹھ کر حل کیا جائے گا اگر پڑوسی ملک پر امن رہیں گے تو ہم پر امن رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں