طالبا ن سے مذاکرات کی کوئی افادیت نہیں رہی،حکومت ایکشن لے ،سید خورشید شاہ،دہشتگردی کے خلاف ایکشن نہ لیا گیا تو حکمرانوں کے اقتدار اور ملک کو شدید نقصان پہنچے گا،اپوزیشن لیڈر کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 22 فروری 2014 20:51

طالبا ن سے مذاکرات کی کوئی افادیت نہیں رہی،حکومت ایکشن لے ،سید خورشید شاہ،دہشتگردی کے خلاف ایکشن نہ لیا گیا تو حکمرانوں کے اقتدار اور ملک کو شدید نقصان پہنچے گا،اپوزیشن لیڈر کی میڈیا سے بات چیت

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 فروری ۔2014ء) قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ طالبا ن سے مذاکرات کی کوئی افادیت نہیں رہی ، حکومت اب ایکشن لے،اگر حکومت نے اس وقت دہشتگردی کے خلاف ایکشن نہیں لیا ، تو حکمرانوں کے اقتدار اور ملک کو شدید نقصان پہنچے گا، طالبان کے خلاف فضائی حملہ عسکری قیادت کااپنا فیصلہ تھا، حساس اداروں کو معلوم ہے کہ طالبان کے ٹھکانے کہاں کہاں ہیں۔

سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ طالبان کے خلاف حالیہ فضائی حملے عسکری قیادت نے جوانوں کی ہلاکت پرکیے گئے، حساس اداروں کو طالبان کے ٹھکانوں کا علم ہے۔انہوں نے کہا کہ طالبان کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان اور سندھ میں دہشت گردی ہورہی ہے ۔

(جاری ہے)

اگر حکومت نے دہشت گردی کے خلاف ایکشن نہیں لیا تو حکمرانوں کے اقتدار اور ملک کو نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے کہاکہ گیدڑکی 100سال کی زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے،موجودہ صورت حال میں میاں صاحب کو فیصلہ کرنا چاہئے ۔خورشید شاہ نے کہاکہ ملک کو دہشت گردی سے بچانے کے لیے حکومت کو ایکشن لینا ہوگا،طالبان کے خلاف ایکشن لینے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، اگراس وقت ایکشن نہیں لیا تو حکمرانوں کے اقتدار سمیت ملک کو شدید نقصان پہنچے گا۔

سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ طالبان کے خلاف فضائی حملہ عسکری قیادت کا اپنا فیصلہ تھا، ملک کے حساس اداروں کو معلوم ہے کہ طالبان کے ٹھکانے کہاں کہاں ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ پرویز مشرف پر3 نومبر کے اقدامات کی فرد جرم عائد نہیں ہوسکے گی کیونکہ پرویزمشرف نے آرمی چیف کی حیثیت سے 3 نومبر2007 کواقدام اٹھائے تھے۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ایم کیو ایم سندھ حکومت پر سنگین الزامات لگانے کے بعد بھی اگر حکومت میں شامل ہونا چاہتی ہے تو ہمارے دروازے ان کے لئے کھلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی توجہ اب دیگر مسائل سے ہٹ کر قیام امن پرلگی ہوئی ہے۔ ملک کو بڑے نقصان سے بچانے کیلیے وزیراعظم فوری فیصلہ کریں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کی اس وقت سب بڑی ترجیح قیام امن ہے۔ عوام کی توجہ اب بجلی اور گیس لوڈشیڈنگ سے ہٹ کر قیام امن پر لگی ہوئی ہے۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ کہ طالبان سے بات چیت اور حملے ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ ملک کو بڑے نقصان سے بچانے کے لیے میاں صاحب کوجلد فیصلہ کرنا ہوگا۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی دھوکہ دہی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں