ہم طالبان کے آگے نہیں جھکتے ، خورشید شاہ ، اگر حکومت امن کے لیے مذاکرات کررہی ہے تو ہم اس کیساتھ ہیں، مذاکرات کے حوالے سے عوام کی توقعات دم توڑ گئیں تو ملک کو بہت بڑا انقصان ہو گا،قائد حزب اختلاف

بدھ 2 اپریل 2014 01:29

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اپریل۔2014ء) قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ہم طالبان کے آگے نہیں جھکتے مگر عوام اور امن کے لئے ہر کڑوا گھونٹ پینے کے لئے تیار ہے اگر حکومت امن کے لیے مذاکرات کررہی ہے تو ہم اس کیساتھ ہیں 1971 سے پہلے خواتین کو ووٹ دینے تک کا حق نہیں تھا اگر ووٹ اور اقتدار کا لالچ ہو تا توبینظیر بھٹو دبئی میں ہی وزیر اعظم بن جا تیں اور ہمیں سولی پر نہ چڑھنا پڑتا رو ہڑی کے ٹا ؤں ہال میں شہید ذوالفقا ر علی بھٹو کی بر سی کے حوالے سے پیپلز پا رٹی لیڈیز ونگ سکھر کی جا نب سے منعقد تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ حکو مت کو اس سے بڑھ کر کیا مدد دیں کہ ہم واضح کر چکے ہیں کہ میاں صا حب آپ طا لبان سے مذاکرات کریں ہم ان کے ساتھ ہیں ان کا کہنا تھا کہ اگر مذاکرات کے حوالے سے عوام کی توقعات دم توڑ گئیں تو ملک کو بہت بڑا انقصان ہو گا ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی میں ڈیتھ اسکواڈ ہو نے کے حوا لے سے دئے گئے بیان پر تصرہ کر تے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم والے ہما رے بھا ئی ہیں ان کو بھی زندہ رہنے کے لیے ایسے ویسے بیانات دیتے رہنے چا ہیئں انہوں نے چا ر اپریل کو ملنے والی دہکمیوں کے حوا لے سے انہوں نے کہا کہ ہم ہر حملے اور ہر چیز کے لیے تیار ہیں جو زندگی میں لکھا ہو گا وہ ہو گا انہوں نے ایم کیو ایم کی سندھ حکو مت میں شمو لیت کے حوا لے سے کیے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ سیاست ہے جس میں وقت اور حا لات کے تحت فیسلے کیے جا تے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اسلامی نطریاتی کو نسل کا کردار آئینی ہے تاہم اس کے کچھ نکات ایسے ہیں جن پر پا رلیمنٹ ایسی جگہ ہے جہاں پر ان پر با ت ہو سکتی ہے ، پرویز مشرف کے حوا لے سے اس وقت کچھ کہہ سکوں گا جب وہ جائیں گیان کا کہنا تھا کہ بھٹوکے وقت میں ایسا نہیں ہوا تھا جیسا مشرف کے دور میں ہو رہا ہے مگر ایک سیاست دان اور آمر میں یہ فرق ہے کہ بھٹو کے وقت طیا رہ بھی آگیا تھا اور انہیں لینے کے لیے دبئی کے صدر زید بن سلطان بھی پا کستان آگئے تھے مگر بھٹو نے جا نے بجائے سولی پر لٹک جا نا قبول کیا ان کا کہنا تھا کہ اگر جمہو ریت ووٹ لینے یا اقتدار تک جا نے کی سیڑھی ہو تی تو بھٹو کبھی موت کو قبول نہیں کرتے ان کی جمہو ریت عوام کے حقوق تھے اور ہم نے ضیاء الحق سے بھی جنگ اپنے لیے نہیں بلکہ عوام کے حقوق کے لیے لڑی ملک میں جب بھی کوئی سیاست دان عوام کی بات کرتا ہے تو اسے جیل بھیج دیا جا تا ہے اور سولی پر چڑھا دیا جا تا ہے انہوں نے کہا کہ اگر بھٹو ملک سے بھاگ جا تا تو آج وہ کسی کو یاد بھی نہ ہو تا مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا اور اج وہ لوگوں کا تصور بھی ہے اور ان کی آنکھوں میں بھی بستا ہے تقریب سے پیپلز پا رٹی لیڈیز ونگ سکھر کی صدر شائستہ کھو سوو دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں