سکھر،انصاری اور اوڈھا گروپوں میں تصادم ،9افراد جاں بحق ، دونوں گروپ مورچہ بند، فائرنگ کا سلسلہ جاری

بدھ 2 جولائی 2014 21:09

سکھر،انصاری اور اوڈھا گروپوں میں تصادم ،9افراد جاں بحق ، دونوں گروپ مورچہ بند، فائرنگ کا سلسلہ جاری

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2جولائی۔2014ء) خیرپور میں انصاری اور اوڈھا گروپوں میں تصادم جاری 9افراد جانبحق دونوں گروپ مورچہ بند فائرنگ کا سلسلہ جاری علاقہ نوگو ایریابن گیا اسپتال اور دیہی سینٹر بند شہریوں کو شدید مشکلات علاقوں سے پولیس غائب تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کا آبائی ضلع خیرپور بدامنی کی لپیٹ میں آگیا ہے ایک طرف اغوا برائے تعاوان کی واردتیں تو دوسری طرف قبائلی تصادم کی وجہ سے خیرپور شہر میں بدمانی عروج پر پہنچ ضلع برھ سے 10سے شہری ڈاکووں کے چنگل میں ہیں تو دوسری جانب خیرپور کے علاقے پریالو میں انصاری اور اوڈھا برادری کے دو گروپوں میں زمینی تنازعے پر تصادم میں 22روز کے اندر 9افراد جانبحق ہوچکے ہیں جبکہ دس سے زائد زخمی ہوگئے ہیں تاہم دونوں گروپ مورچہ بند ہوگئے ہیں ایک دوسر ے پر فائرنگ کا سلسلہ جارہی رکھئے ہوئے ہیں کئی دنوں سے شہر بند ہے اور علاقہ نووگو ایریا بن چکا ہے شہری اور ڈاکٹر خوف کی وجہ سے اپنے گھروں سے ہی نہیں نکل رہے ہیں جس کے باعث اسپتال اور دیہی سینٹر بھی بند ہیں جس سے عوام اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنہ ہے تصادم میں دونوں گروپ کے چھوٹے بچوں نے بھی اپنے ہاتھوں میں اسلح تعان لیا ہے اور مستقل بل کے نوجوان ڈاکووں کی طرح علاقوں میں گشت کر رہے ہیں جس سے پولیس کی نااہلی کے باعث دونوں گروپوں کا تصام تہم نہیں سکا ہے علاقوں میں ایک بھی نہ کوئی چیک پوسٹ نہ پولیس گشت کیا جارہاہے جس کے باعث دونوں گروپوں میں مزید تصادم کا خدشمہ ہے جس سے کئی جانیں بھی جا سکتی ہیں ایس ایس پی خیرپور ضلع میں سیاسی مداخلت کے باعث اپنا چارج چھوڑ کر تین روز سے کراچی جاکر بیٹھ گئے ہیں جبکہ دونوں گروپوں کے وڈیروں اور دیگر امن پسند افراد کا کہنا ہے کہ ہم صلح کرنے کو تیار ہیں لیکن سیاسی افراد نہیں چاہتے کہ ہمارا صلح کو ہم نے کئی بار وزیر علیٰ سندھ اور صوبائی وزیر منظور وسان اور دیگر کو کہا ہے کہ ہمارا آپس میں صلح کرایا جائے لیکن سیاسی افراد اب تک ہمارے جانبحق ہونے والے افراد کی تعزیت پر بھی نہیں آئے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ اپنے شہر میں امن نہیں چاہتے ہیں انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ان کا جلد سے جلد صلح کرایا جائے جیسے ان کے چھوٹے بچوں کا مستقبل تباہ ہونے سے بچ سکے ۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں