ملک میں ایک اور فخر الدین جی ابراہیم لانے کی کوشش کی جارہی ہے جو انتہائی افسوسناک عمل ہے،علیم عادل شیخ

پیر 10 نومبر 2014 21:47

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر 2014ء)پاکستان مسلم لیگ(ق) کے صوبائی صدر علیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ ملک میں ایک اور فخر الدین جی ابراہیم لانے کی کوشش کی جارہی ہے جو انتہائی افسوسناک عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، تھرمیں 125ڈسپنسریاں غیر فعال ہیں تھرمیں ہونیوالی اموات پر میاں نواز شریف کہاں تھے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھرپریس کلب میں اپنے دورہ تھر کے واپسی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا علیم عادل شیخ کا مزید کہنا تھا کہ اگر قائم علی شاہ کو گو وزیر اعلیٰ گو کے نعروں سے بچنا ہے تو تھر میں اپنی ٹیم کے ساتھ جاکر کام کریں۔

۔۔

(جاری ہے)

پاکستان تحریک انصاف نے عوام میں شعور تو بیدار کیا مگر تھر میں کہیں نظر نہیں آئی ہے جو دکھ کی بات ہے انہوں نے مزید کہا کہ تھر کی صورتحال پر تمام سیاسی جماعتوں کو آگے بڑھنا چاہیے پاکستان تحریک انصاف عوام میں شعور تو بیدار کر رہی ہے مگر جہاں بچے بھوک کے باعث ہلاک ہورہے ہیں وہاں ان کی نمائندگی نظر نہیں آتی جبکہ سندھ کی قوم پرست جماعتیں بھی صرف حیدرآباد تک پریس کانفرنس کرتی ہیں ان سے بھی گزارش کروں گا کہ مٹھی جاکر بھی پریس کانفرنس کریں حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ فی الحال پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا کو ئی ارادہ نہیں تاہم جو بھی جماعت کالا باغ ڈیم اور سندھ کی تقسیم کے خلاف آواز اٹھائیگی اس کے ساتھ کھڑا ہوں گا انہوں نے کہا کہ تھر میں این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کا کردار ختم ہوچکا ہے ان اداروں کو ختم کردینا چاہئے نہوں نے کہا کہ تھرمیں غذائی قلت کے باعث ہونیوالی اموات کی تمام تر ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوتی ہے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے تھرمیں تھری عوام کیلئے سہولیات فراہم نہ کیں تو گو قائم علی شاہ گو کا نعرہ بھی لگ سکتا ہے تھر کی حالت زاراور معصوم زندگیوں کی چراغ بھجتے دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے تھرمیں جانور اور انسان ایک ہی گھاٹ سے پانی پیتے ہیں سندھ حکومت کو تھر کی عوام کیلئے سنجیدگی سے سوچنا چاہئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک اور فخر الدین جی ابراہیم لانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو انتہائی افسوس کی بات ہے ۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں