سکھر،شہر میں صفائی ستھرائی کے فقدان سمیت ڈرینج سسٹم ناکارہ

جمعہ 5 دسمبر 2014 21:43

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5دسمبر 2014ء)شہر میں صفائی ستھرائی کے فقدان سمیت ڈرینج سسٹم ناکارہ ، نئے ایم ڈی نساسک بھی شہریوں کو بلدیاتی مسائل سے نجات دلانے میں ناکام ، حکومتی نمائندے غائب ،ضلعی انتظامیہ اور نساسک انتظامیہ سیاسی کالوں پر صفائی ستھرائی کے انتظامات پر مامور،شہری مسائل کے حل کیلئے تاجر ، سیاسی ، مذہبی اور سماجی تنظیموں پر مشتمل ( کل جماعتی الائنس )کاقیام بھی عمل میں نہ آسکا ، شہری مسائل دے دوچار زندگی گذارنے پر مجبور ، چیف جسٹس از خود نوٹس لیتے ہوئے سکھر کے شہریوں کو بلدیاتی سہولیات فراہم کریں ، شہریوں کا مطالبہ ، تفصیلات کے مطابق سندھ کے دیگر علاقوں جیکب آباد ، خیرپور ، لاڑکانہ ، شکارپور، پنو عاقل ، لاڑکانہ و دیگر شہروں کی طرح سندھ کا تیسرا بڑا شہر سکھربھی صفائی ستھرائی کے فقدان سمیت ڈرینج سسٹم کے ناکارہ ہونے کے باعث کئی مشکلات کا شکار ہے گذشتہ کئی دنوں سے شہر کے اہم کاروباری و رہائشی علاقوں گھنٹہ گھر ، مینارہ روڈ ، غریب آباد ، مائیکرو کالونی ، تیر چوک ، بیئراج روڈ اور اسکے گرد نواح کے علاقوں میں صفائی کا عمل شروع نہ ہونے کی وجہ سے ان علاقوں میں کئی کئی فٹ گندگی کے ڈھیر موجود ہیں اور رہی سہی کسر ڈرینج سسٹمنیپوری کر دی ہے ڈرینج سسٹم تباہ ہونے کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں آئے دن گندہ پانی کھڑا ہونا روز کا معمول بنتا جا رہا ہے تاہم شکایتوں کے باوجود شہری مسائل کے حل کیلئے نا تو ضلعی انتظامیہ کے کانوں میں جوں رینگتی ہے اور نا ہی نساسک انتظامیہ کے شہریوں اور تاجروں کی جانب سے شکایتوں پر سندھ حکومت نے سکھر نساسک کے ایم ڈی کو تو تبدیلکر کے ان کی جگہ شمس الدین سہتو کو تعینات کیا تاکہ شہریوں کے مسائل حل ہو سکیں تاہم نئے ایم ڈی نے چارج لینے کے بعد بلند بانگ دعوے کئے لیکن ان کے یہ دعوے بھی بے سود ثابت ہو رہے ہیں اورانکی کی تعیناتی کو دو ماہ گذرنے کے باوجود شہر کی حالت زار جوں کے توں ہے جبکہ دوسری جانب سے شہریوں سے مسائل کے حل کے نام پر ووٹ حاصل کرنے والے منتخب نمائندگان بھی شہر سے غائب نظر آرہے ہیں متعلقہ محکموں اور افسران کی پرسرار خاموشی کے باعث صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے سبب شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے گندگی کے ڈھیروں نے پہاڑوں کی صورت اختیار کر لی ہے شہر کے گندے پانی کی جمع ہونے کے باعث بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے گذشتہ دنوں سکھر کی ایک تاجر تنظیم سکھر اسمال ٹریڈرز کے رہنما جاوید میمن نے شہری مسائل کے حل کیلئے کل جماعتی الائنس بنانے کیلئے ایک اجلاس منعقد کیا تھا جس میں سکھر کی سیاسی ، سماجی ، مذہبی ، قوم پرست جماعتوں سمیت دیگر تنظیموں کے رہنماؤں کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی اور شہر کو تباہ کرنے والے اصل ذمہ داروں اور شہریوں کو مسائل فراہم کرنے کیلئے ایک گرینڈ الائنس کے قیام کا اعلان کیاجس کے بعد سکھرمیں بسنے والوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی کہ شہرکے مسائل کے حل کیلئے تمام جماعتیں متحد ہو گئی ہے تاہم یہ اعلان بھی سکھر کے منتخب نمائندگان ، ضلعی انتظامیہ ، نساسک انتظامیہ کے افسران کی طرح دعویٰ ہی ثابت ہورہا ہے شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے سندھ کے تیسرے بڑے شہر کو بنیادی سہولتوں سے محروم رکھے جانے کو وہ ازخود نوٹس لیتے ہوئے سکھر کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کریں ۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں