ہمارا سب سے بڑا ٹاسک نیشنل ایکشن پلان ہے، بنیادی مقصد دہشتگری کو کنٹرول کرنا ہے ، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی

وفاقی حکومت کی جانب سے ایک پالیسی آرہی ہے جس پر سندھ پولیس مکمل عمل پیرا ہوگی، مدارس کے سلسلے میں نیشنل ایکشن پلان کا انٹیگرل پارٹ ہے، جن مدارس میں دہشتگردی سیل یا دیگر سرگرمیاں ہورہی ہوں ان مدارس کو چیک کیا جارہا ہے، ڈی آئی جی آفس سکھر میں میڈیا سے بات چیت

پیر 9 مارچ 2015 22:27

سکھر (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء) آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی نے کہا ہے کہ ہمارا سب سے بڑا ٹاسک نیشنل ایکشن پلان ہے، جس کا بنیادی مقصد دہشتگری کو کنٹرول کرنا ہے ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ایک پالیسی آرہی ہے جس پر سندھ پولیس مکمل عمل پیرا ہوگی۔ مدارس کے سلسلے میں نیشنل ایکشن پلان کا انٹیگرل پارٹ ہے،جس کے تحت جن مدارس میں دہشتگردی سیل یا دیگر سرگرمیاں ہورہی ہوں ان مدارس کو چیک کیا جارہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی آئی جی آفس سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنا اولین ترجیح ہے۔سندھ پولیس کو بم پروف ویکلز، بلٹ پروف جیکٹس، جی ایس ایم لوکیٹر ملے ہیںَ سندھ پولیس ٹریرز م کے خلاف سب سے بہتر کام کررہی ہے۔

(جاری ہے)

ہم کوشش کررہے ہیں کہ تمام تر چیزیں سندھ پولیس کو ملیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک بات تو کلیئر ہے کہ سندھ میں جہاں بھی دہشتگردی کی سرگرمیاں ہونگی وہاں پر سندھ پولیس مکمل آپریشن کریگی اور نہ صرف ان کو پکڑا جائے گا بلکہ دہشتگرد عناصروں کا مکمل خاتمہ بھی کیا جائے گا۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر افغان یا غیر ملکی ہوں ان کے لئے پالیسی بلکل کلیئر ہے۔ جہاں بھی انفارمیشن ملے گی ان کے خلاف کاروائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق سندھ میں غیرقانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف کراچی، کوٹری، حیدرآباد، سکھر، گھوٹکی، کشمور سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں کاروائیاں کرچکے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے لحاظ سے کچھ نئے شہروں سمیت گاؤں اور دیہاتوں میں بھی جارہے ہین جس میں کنٹرول اف انٹریٹ اور ایمپیو ہوگا، خاص طور پر کرایے پر جو مکانات دیے جاتے ہیں ان کے لئے بھی نیا قانون لا یا جارہا ہے۔یہ قانون آنے کے بعد اس میں ایکشن اور بھی زیاد ہ تیز ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں