یمن کے معا ملے پروزیراعظم پا رلیمنٹ کو اعتماد میں لیں، جب دیگر معا ملات پر آل پا رٹیز کا نفرنس ہو سکتی ہے تو سعودی عرب فو ج بھیجنے کے معا ملے پے اے پی سی کیو ں نہیں ہو سکتی، کسی سیا سی جما عت کو انتقامی کا روائی کا نشا نہ نہیں بننے دوں گا، اگر ایسی کوئی صورتحال ہوئی تو اس جما عت کے ساتھ کھڑا ہو جا وٴں گا، ایم کیو ایم کے ساتھ مذکرات کئے جا ئیں، اسے دیوار سے نہ لگا یا جا ئے

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی سکھر میں صحافیوں سے گفتگو

اتوار 29 مارچ 2015 15:11

سکھر( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مارچ۔2015ء ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ یمن کے معا ملے پروزیراعظم پا رلیمنٹ کو اعتماد میں لیں، کسی سیا سی جما عت کو انتقامی کا روائی کا نشا نہ نہیں بننے دوں گا، اگر ایسی کوئی صو رتحال ہوئی تو اس جما عت کے ساتھ کھڑا ہو جا وٴں گا، ایم کیو ایم کے ساتھ مذکرات کئے جا ئیں، اسے دیوار سے نہ لگا یا جا ئے۔

وہ اتوار کو سکھر میں اپنی رہا ئش گا ہ پرصحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ مذکرات کیے جا ئیں اسے دیوار سے نہ لگا یا جا ئے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ کہ فوج کو سعودی عرب بھیجنے سے پہلے اپنی خو د مختاری کو دیکھینا چاہیئے کیو نکہ ہم خود حا لت جنگ میں ہیں اور ہما رے اپنے قریبی ممالک سے تعلقات چھے نہیں ہیں اور ان حا لا ت میں غیر سیا سی فیصلے مو ثر ثا بت نہیں ہو سکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب دیگر معا ملات پر آل پا رٹیز کا نفرنس ہو سکتی ہے تو سعودی عرب فو ج بھیجنے کے معا ملے پے اے پی سی کیو ں نہیں ہو سکتی۔سید خورشید شاہ نے کہاکہ سعودی عرب کے معا ملے پروزیراعظم نواز شریف کو پا رلیمنٹ میں آکرپا رلیمنٹ کو اعتماد میں لینا چاہیے،کراچی میںآ پریشن ایم کیو ایم کے ایما پر کیا جا رہا ہے کیو نکہ ایم کیو ایم نے خود پو لیس پر بے اعتما دی ظا ہر کی اور فوج سے آپریشن کرانے کا مطا لبہ کیا تھا اور جو لو گ پکڑے گئے تھے ان میں کئی کرمنل تھے اور جو بے قصور تھے ان کو چھوڑ دیا گیا ہے مزید تفشیش چل رہی ہے میں مزید اس پر بات نہیں کروں گا۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں