ایم کیوایم سکھر زون کے تحت سکھر پریس کلب کے باہر پانی کے مصنوعی بحران کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ

احتجاجی مظاہرین کی پانی کی شدید قلت کے خلاف نعرے بازی ، شرکاء نے مٹکے اٹھا کر پانی دو پانی دو کی دہائیاں دیں پانی کے مصنوعی بحران نے کراچی سے لیکر اندرون سندھ تک لوگوں کی زندگیاں اجیرن کی ہوئیں ہیں، ارکان رابطہ کمیٹی عبد الحسیب ، عظیم فاروقی

منگل 2 جون 2015 21:42

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جون۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام کراچی سمیت سندھ بھر میں پانی کے مصنوعی بحران کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس سلسلے میں آج ایم کیوایم سکھر زون کے تحت سکھر پریس کلب کے باہر پانی کی شدید قلت کے خلاف زبردست پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سکھر کے نوجوانوں ، بزرگوں اور خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور پانی کی قلت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین عبد الحسیب ، عظیم فاروقی ، ایم کیوایم سندھ تنظیمی کمیٹی کے انچارج عمر قریشی ، حق پرست اراکین سندھ اسمبلی ناہید بیگم ، سلیم بندھانی اور دیوان چاؤلہ نے خطاب کیا ۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں قائد تحریک الطا ف حسین کی تصاویر، ایم کیوایم کے پرچم اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے ۔

(جاری ہے)

بینروں پر پانی کے مصنوعی بحران کے خلاف مذمتی کلمات اور مطالبات جلی حروف میں درج تھے جبکہ مظاہرے میں شریک خواتین نے اپنے کاندھوں پر مٹکے بھی اٹھا رکھے تھے اور وہ پانی دو پانی دو کی دوہائیاں دے رہی تھیں ۔ اس موقع پر احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کے ارکان عبد الحسیب اور عظیم فاروقی نے کہاکہ پانی کے مصنوعی بحران نے کراچی سے لیکر اندرون سندھ تک لوگوں کی زندگیاں اجیرن کی ہوئیں ہیں ، عوام پانی کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں لیکن حکومت سندھ اور انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ۔

رابطہ کمیٹی کے ارکان نے کہاکہ پانی انسانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے حکومت سندھ نے اس میں غفلت اور لاپروائی کی انتہاء کردی ہے ، کراچی سے لیکر سندھ بھر میں عوامی احتجاجی اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت سندھ پانی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے اور پانی کی فراہمی کیلئے عوامی احتجاج کے باوجود کوئی ڈھٹائی کا مظاہرہ کررہی ہے ۔ رابطہ کمیٹی کے ارکان نے مزیدکہاکہ اگر عوام کو پانی جیسی بنیادی ضرورت سے جان بوجھ کر محروم رکھا گیا اور اس کے ذریعے سیاسی مقاصد حاصل کئے جانے کی روش جاری رکھی گئی تو یہ احتجاج کوئی بھی شکل اختیار کرسکتے ہیں اور عوامی جذبات اور احساسات کے سامنے پانی کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والے عناصر کو چھپنے تک کی جگہ میسر نہیں آئے گی ۔

رابطہ کمیٹی نے کے ارکان نے کہا کہ پانی کے بحران کے خاتمے کیلئے ایم کیوایم ہر سطح پر آواز بلند کررہی ہے اور احتجاجی مظاہروں کے ذریعے ان عناصر کو جگانے کی کوشش کررہی ہے جو اپنی ناکامیوں پر شرمندہ ہونے کے بجائے مزید عوام کو دربد کی ٹھوکریں کھانے پرمجبور کررہے ہیں ۔ رابطہ کمیٹی کے ارکان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی اور سندھ میں میں پانی کے بحران کے خاتمے اور مصنوعی قلت پیدا کرنے والے عناصر کا محاسبہ کیاجائے بصورت دیگر ایم کیوایم کا بھی عوام پر کنٹرول نہیں رہے گا اور وہ کوئی بھی راستہ اختیار کرنے میں حق بجانب ہوں گے ۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں