سکھر بیراج میں پانی میں اضافہ، نقل مکانی شروع

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 27 جولائی 2015 13:12

سکھر( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جولائی۔2015ء) دریا سندھ میں سیلابی صوتحال سکھر , گڈو بیراج کے مقام پر اونچے اور درمیانے درجے کا سیلاب کچے کے متعدد دیہات زیر آب مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے محکمہ صحت نے متاثرین سیلاب کوطبی امداد کی فراہمی کے لئے پانچ کیمپ قائم کردئیے موبائل ٹیمیں تشکیل تفصیلات کے مطابق ملک کے بالائی علاقوں میں حالیہ بارشوں اور پنجاب , کے پی کے میں سیلابی پانی تباہی مچانے کے بعد دریا سندھ میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے دریا سندھ میں گڈو اور سکھر بیراجوں کے مقامات پر پانی کی صورتحال میں تیزی کے ساتھ اضافے کے بعد اونچے اور درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے محکمہ آبپاشی کے مطابق گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی آمد چار لاکھ 99ہزار 910اخراج چار لاکھ 90ہزار 18سکھر بیراج پر آمد تین لاکھ 66ہزار 500اخراج تین لاکھ 25ہزار 130کوٹری بیراج پر آمد ایک لاکھ 41ہزار 70اخراج ایک لاکھ 29ہزار 645کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے سکھر اور کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے آج اور کل سکھر بیراج سے پانی کا بڑا سلیابی ریلہ گزرے گا دریا سندھ میں گڈو اور سکھر بیراجوں کے مقام پر پانی کی سطح بڑھنے سے گھوٹکی , سکھر اضلاع میں کچے کے متعدد گاؤں زیر آب آچکے ہیں رہائشی افراد نے اپنے مال مویشوں کے ساتھ محفوظ مقامات پر منتقل ہو نا شروع ہو گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے سکھر ضلع میں محکمہ صحت کی جانب سے مختلف بچاؤ بندوں پر خیمہ بستیوں کے قریب 5 طبی کیمپ قائم کی گئی ہیں، جبکہ کچے میں رہنے والے لوگوں کا علاج کرنے کے لئے 3موبائل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر حضوربخش تنیو کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق طبی کیمپوں اور گشتی ٹیموں میں 9ڈاکٹر اور 51 میڈیکل اسٹاف مقرر کیا گیا ہے۔اس وقت تک محکمہ صحت کی طبی کیمپوں میں 461 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے جن میں ڈائریا، ملیریااور آنکھوں کی بیماریو ں کے مریض شامل ہیں۔ ڈی ایچ او نے بتایا کہ اس وقت تک سکھر ضلع میں کہیں میں سانپ کے کاٹنے کا واقعہ پیش نہیں آیاجب کہ اس سے بچاؤ کی ویکسین کا اسٹاک کیمپوں میں موجودہے۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں