چندماہ میں 18جلی ہوئی لاشیں سڑکوں سے اٹھا چکے آج بھی 39کارکنان لاپتہ ہیں ۔سکندرشاہ

منگل 16 دسمبر 2014 15:02

ٹنڈوالہیار ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 دسمبر 2014ء) اہلسنت والجماعت سندھ کے معاون کنوینر محمدسکندرشاہ نے مرکز اہلسنت میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کانام لے کر اہلسنت کے گرد بلاوجہ گھیرا تنگ کیا جارہاہے اہل تشیع کی عسکری جماعت حزب اللہ کی پاکستان میں چاکنگ ہوئی پرچم احتجاجی دھرنوں میں نظر آئے اس پر سب خاموش رہے لیکن داعش کی چاکنگ رات کے اندھیرے میں نامعلوم کون کرجاتا ہے پھر اسی کو بنیاد بنا کر اہلسنت کوستایا جاتاہے ۔

(جاری ہے)

اہلسنت کے خلاف سازشیں بند ہونی چاہیں لشکر جھنگوی سمیت کسی عسکری جماعت سے کوئی تعلق نہیں لشکر جھنگوی کی قیادت ، پرچم اور منشور ہم سے جدا ہے اسلحہ کلچر کے مخالف ہیں پرامن اور آئینی جدوجہد کر رہے ہیں نہ جانے پھر بھی کیوں اہلسنت کارکنان کو گھروں سے اٹھا کر لاپتہ کیا جارہاہے چندماہ میں 18جلی ہوئی لاشیں سڑکوں سے اٹھا چکے آج بھی 39کارکنان لاپتہ ہیں اگر کوئی کارکن کسی بھی جرم میں ملوث ہے تو بتایا جائے ہم خود پیش کردیں گے لیکن گھروں پر چھاپے مارکر چادراور چاردیواری کا تقدس پامال کر ڈبل ڈور گاڑیوں والے اٹھا کر لے جاتے ہیں اور پھر لاش سڑک پر پڑی ملتی ہے جس کی وجہ سے عوام اہلسنت میں عدم تحفظ بڑھ رہا ہے نوجوان باغی ہوئے تو ذمہ دار حکومت ہوگی انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کا اصل ذمہ دار پرویزمشرف ہے چہرے کو صاف کرنے کے بجائے آئینہ صاف کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے پرویز مشرف کو ہر قسم کی سزا سے بچایا جارہاہے جبکہ ساراملبہ اہلسنت نوجوانوں پر ڈالاجارہاہے لاپتہ کارکنان کی بازیابی کے لئے احتجاج کو ملک بھر میں پھیلا رہے ہیں 28دسمبر کو صوبائی ہیڈکوارٹرز پر احتجاجی دھرنے ہوں گے جبکہ 15جنوری اہلسنت کی تمام جماعتیں کراچی میں مشترکا احتجاجی مظاہرہ کریں گی اگر حکومت بیدار نہ ہوئی تو پھر احتجاج کا دائرہ گلی گلی تک پھیلا دیں گے اس لئے حکومت فوری طور پر لاپتہ افراد کو بازیاب کرائے اس موقع پر مفتی کریم اللہ انقلابی ، حاجی ذیشان قائم خانی ، کلیم اللہ خان قائم خانی ، مولانا عمیر انور ، مولانا عبدالرحمٰن چاند ، مولانا اصغر تھیبو ، مولانا عمران فتح ودیگر رہنما بھی موجود تھے

ٹنڈو الہ یار میں شائع ہونے والی مزید خبریں