پرویز مشرف کو آرٹیکل 6 ہی بچا سکتا ہے

بدھ 22 جنوری 2014

Sarfraz Raja

سرفراز راجہ

پرویز مشرف کو آرٹیکل سکس ہی بچا سکتا ہے،میری بات سن کر افتخار رک گیا،افتخار سے میری ملاقات جنوری کی سرد شام میں دارلحکومت اسلام ٓبادکے خوبصورت ٹریل فائیو پر واک کے دوران ہوئی،،، ،مختصر تعارف کے بعد موسم اور پھر سیاسی امور زیر بحث آنا شروع ہوگئے،،پرویز مشرف کا کیا بنے گا،،کیا انہیں سزا مل جائے گی،یا کوئی ڈیل ہوجائے گی اور وہ بیرون ملک چلے جائیں گے،،افتخار نے اوپر نیجے کئی سوالات کر ڈالے،،بجلی کی لوڈشیڈنگ،،گیس کی عدم دستیابی،، مہنگائی،ان مسائل پر بات کرنے میں افتخار کو کوئی زیادہ دلچسپی نہیں تھی،شاید اسے معلوم تھا کہ یہ مسائل تو چلتے رہیں گے اور کچھ تو سب ان کے عادی بھی ہوچکے ہیں،،اس لئے زیادہ بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں سوائے دل کا غبار نکالنے کے،،،لیکن پرویز ،مشرف کے ٹرائیل کا معاملہ افتخار کے لئے یقینا سسپنس سے بھرپور تھا،،آئین پاکستان میں آئین شکنی غداری ہے،،سخت سزا کے باوجود آئین بار بار توڑا جاتا رہا لیکن کسی کا آئین شکنی پر احتساب نہ ہوسکا،، آئین توڑا گیا غیر آئینی طریقے سے اقتدار پر قبضہ کیا گیا،عدالتوں اور اسمبلیوں سے اپنے اقدام کی توثیق کرائی گئی اور سالوں اقتدار کے مزے لوٹے گئے ،لیکن کسی کا احتساب نہ ہوا ،،افتخار کو ان تاریخی حوالوں میں بھی دلچسپی نہ تھی وہ صرف یہ جاننا چاہتا تھا کہ پرویز مشرف کا کیا بنے گا،، بارہ اکتوبر 1999 کو نواز شریف کی دوتہائی حکومت کا تختہ الٹنے والے جنرل پرویز مشرف کا 9 سالہ دور اقتدار ختم ہوئے بھی 5 سال سے زائد ہوگئے،مشرف مخالف جماعتوں کے اقتدار میں رہنے کے باوجود ان کا احتساب صرف بیانات ہی کی حد تک رہا،،نواز حکومت نے اقتدار میں آکر ٹرائیل کا آغاز تو کردیا لیکن پھر بھی کسی کو یقین نہیں کہ اس کا کوئی منطقی انجام ہوگا، لیکن ٓپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ پرویز مشرف کو آرٹیکل سکس ہی بچاسکتا ہے،،افتخار نے دوبارہ جاننا چاہا،،تو میں نے پوچھا آرٹیکل سکس ہے کیا؟ آئین شکنی غداری ہے،جس میں کسی بھی شخص کی مدد،اور تعاون کرنے والا بھی غداری کے زمرے میں آئے گا،،تو پھر افتخار صاحب مجھے بتائیں کہ جب 3 نومبر 2007 کو آئین معطل کیا گیا تو کس کس نے تعاون کیا،،کس کس نے ان کی بات مانی،کس کس نے ساتھ دیا،، ،تو پھر کیا مشرف کا ساتھ دینے والے آرمی افسران،سیاسی اور حکومتی شخیات سب کو سزا ملے گی،افتخار چلتے چلتے پھر رک گیا،،قانون تو یہی کہنا ہے، لیکن کیا ایسے ہوسکتا ہے ؟ بالکل نہیں،، میرا نہیں خیال ایک ساتھ اتنے بڑے بڑے لوگوں کو سزا مل سکے گی،، افتخار نے فوری نفی میں سر ہلا دیا،،توکیا حکومت کو معلوم نہیں کہ یہ بے نتیکہ مشق ہے،،سب کا وقت کیوں ضائع کیا جارہا ہے،افتخار نے معصومیت سے پوچھا، ایسا ہرگز نہیں ،میں نے اسے سمجھانے کی کوشش کی،،پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل سکس کا ٹرائیل شروع ہوچکاہے،ان کے سابقہ اتحادی بھی ان کی حمایت میدان میں آچکے ہیں،لیکن یہ بھی تو حقیقت ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار آئین شکنی پر کسی کو انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا،اس کا کوئی منطقی انجام ہویا نہ ہو ایک تاریخ تو رقم ہو چکی،،،آئین شکنی پر بھنگڑے ڈالنے والوں اور نادیدہ قوتوں کا ساتھ دینے والی دیدہ سیاسی قوتوں کو بھی اب یہ جان لینا چاہئے،، آئین توڑآ گیا تو جواب طلبی بھی ہوسکتی ہے ہے اب ایسا نہیں کہ اقتدار کے مزے لوٹے اور چلتے بنے ،،ایک ٓمر کے خلاف ٓرٹیکل سکس کے تحت ٹرائیل کو شروع کردینا ہی سیاسی اور جمہوری قوتوں کی بڑی کامیابی ہے،،ہاں یہ تو ہے،افتخار نے مجھ سے اتفاق کیا،،، واک مکمل ہوئی اور ہم نے اپنی اپنی راہ لی،لیکن آرٹیکل سکس کے تحت پرویز مشرف کا ٹرائیل ابھی جاری ہے،، سازشی نظریات،سوالات،،اور آرا سامنے آتی رہیں گی لیکن منطقی انتجام کیا ہوگا، ،،،، پکچر ابھی باقی ہے،،،

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :