جنگ وجیو گروپ کا خط اور عالمی پریشر کی دھمکی

جمعہ 9 مئی 2014

Syed Farzand Ali

سید فرزند علی

پہلے بھی کئی بار ذکر ہوچکاہے کہ دنیا میں دو ممالک مذہب کی بنیاد پر وجود میں آئے تھے جن میں ایک اسرائیل اور دوسرا پاکستان ہے اسرائیل مسلمان ملک فلسطین کے علاقوں پر قبضہ کرکے بنایا گیا جبکہ پاکستان کو دو قومی نظریہ کی بنیاد پر ہندوستان سے الگ کیاگیاآج دنیا بھر میں مسلمان اپنے اعمال کی وجہ سے زوال کا شکارہیں اور کفرکی طاقتیں مسلمانوں پر بزورطاقت حکومتیں کررہی ہیں اسی بنیاد پر اسلام (دوقومی نظریہ)کی بنیاد پر بننے والا ملک کفر کیلئے قابل قبول نہیں ہو سکتا اور وہ بھی ایسا ملک جس کے پاس چھوٹے بڑے سینکڑوں ایٹمی ہتھیار ،ناقابل شکست دنیا کی بہترین افواج اور بہترین انٹیلی جنس نظام موجود ہے اندراگاندہی کا لوک سبھا میں دیاجانیوالابیان ریکارڈ پر موجود ہے کہ اب پاکستان کے ساتھ جنگ کی کوئی ضرورت ہے اسے نظریاتی طور پر مفلوج کر دیا جائے گا اورآج بھارتی کلچرل جس تیزی کے ساتھ پاکستان میں پروان چڑھ رہاہے اس سے واضح ہوچکاہے کہ بھارت کی سازش کامیاب ہوتی جارہی ہے جس نے پاکستانی میڈیا کے ذریعے پاکستانی کلچرل کو بھارتی کلچرل میں تبدیل کردیا کفر یہ طاقتوں کے ذریعے صرف پاکستان کے کلچرل پر حملہ نہیں کیاگیابلکہ نظریے اورقومی احساسات کو تبدیل اورافواج پاکستان کے خلاف نفرت پیدا کرنے کیلئے مختلف ہربے اختیار کئے گئے کبھی نام نہاد جمہوریت کے نام پر فوج کو بدنام کیا گیا کبھی لاپتہ افراد کی آڑمیں افواج پاکستان کو آڑے ہاتھوں لیاگیاکوئی ایسا الزام نہیں جسکی ذمہ داری پاک افواج پر نہ لگائی ہو فوجی حکمرانوں کو سیاسی آمروں سے بھی بدترقراردیاگیاکیایہ افواج پاکستان پر حملہ نہیں ہے ؟
گذشتہ دونوں حامد میر پر حملے کی آڑ میں جنگ جیوٹی وی گروپ نے جسطرح پاک افواج کے اہم دفاعی ادارے پر بزدلانہ حملہ کیاگیایقینایہ ایک سوچاسمجھا منصوبہ تھا جس کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی جسطرح پاکستان کو بدنام کیلئے ملالہ یوسف زئی کا ڈرامہ رچایاگیا تھا ریکارڈ گواہ ہے کہ ملالہ یوسف زئی پر حملے کی منصوبہ بندی جن لوگوں نے کی تھی انہی لوگوں نے عاصمہ جہانگیر کو ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بنایاتھا لیکن سازش لیک ہونے پر عاصمہ جہانگیر نے اپنے آپ کو بچالیا یہی وجہ تھی ملالہ یوسف زئی پر حملہ کی آڑ میں جسطرح پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام کیاگیااور جسطرح بیرونی امداد سے چلنے والی نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیموں نے شور مچایالیکن عاصمہ جہانگیر نے اس معاملے پرمکمل خاموشی اختیار کئے رکھی کیونکہ اسے پتہ تھا کہ ملالہ یوسف زئی پر حملے کا جن لوگوں نے منصوبہ بنایاتھاانہی لوگوں کی خواہشات پر پاکستان کو بدنام کیاجارہاہے اس لئے وہ ملالہ یوسف زئی کے معاملے پر خاموش رہی اور ملالہ یوسف زئی کے حوالے سے ہونے والا ایک بھی احتجاج ایسا نہیں تھا جس میں عاصمہ جہانگیر کی شرکت ثابت ہوسکے۔

(جاری ہے)


پاکستان کے خلاف ہر سازش میں جنگ وجیوگروپ نے بھرپور کردارادا کیا ایک رپورٹ کے مطابق محمد نوازشریف کی حکومت نے جب بھارتی ایٹمی دھماکوں کے جواب میں چھ ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کے ایٹمی قوت ہونے کا اعلان کیاتو جنگ گروپ کی جانب سے مالیاتی لحاظ سے منفی خبریں چلا کر ملک میں غیر یقینی اور انتشار کی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی قومی اداروں کو دیوالیہ ہونے کے حوالے سے پروپگنڈہ مہم اس کی ہمیشہ پالیسی رہی باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردی کے ہر واقعہ کو نامعلوم ٹیلی فون کال کی بنیاد پر طالبان سے منسوب کرکے نفرت کے نشانہ بنایا گیا اب اس ادارے نے حکومتوں کے جوڑتوڑ میں حصہ لینا شروع کردیاتھا اس حوالے سے تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان کاکہناہے کہ جیوگروپ نے 2013ء کے عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی میں بھی اہم کردارادا کیا تھااور 11مئی کے انتخابات میں نوازشریف کی فتح کی تقریر اس وقت نشر کی جب انتخابات کے حتمی نتائج ابھی سامنے نہیں آئے تھے عمران خان نے یہ بھی الزام عائد کیاکہ جنگ گروپ کے پیچھے بیرونی فنڈنگ کے دستاویز ی ثبوت موجود ہیں بیرونی فنڈنگ کی وجہ سے جنگ گروپ نے مشرقی سرحد پر امن کی آشا جبکہ مغربی سرحد پر جنگ کی آشا کی بات کی تھی عمران خان کے الزام میں کس حد تک سچائی ہے ؟ ہمارے تفتیشی ادارے ہی اس پر کوئی رائے دے سکتے ہیں اور یقینا اس پر تحقیقات ضرور ہونی چاہیے تاکہ ملک دشمنوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے حالیہ دنوں میں غیر ملکی سازش کے تحت پاک افواج کے خلاف جسطرح جیوگروپ نے پروپگنڈہ مہم چلائی اس کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں عوام کی اکثریت جنگ وجیوٹی وی کی بندش کا مطالبہ کررہی ہے لیکن حکومت کی جانب سے جنگ وجیوگروپ کا بلاجواز اورغیرقانونی ساتھ دینا حیران کن ہے معاملہ پیمرمیں زیرسماعت ہے جبکہ حامد میر پر حملہ بھی سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ میں زیرسماعت ہے ایسے موقع پر وزیر اعظم اوروزراء کی جانب سے جنگ وجیوگروپ کی حمایت دینا اثراندازہونے کے مترادف ہے حامد میر پر حملہ یقینا زیادتی ہے لیکن ایک شخصیت پر حملے کے جواب میں پوری قوم پر حملے کو برداشت نہیں کیاجاسکتایہی وجہ ہے عوام کی بہت بڑی تعداد نے پاکستان افواج کے حق میں ریلیاں نکالی اوردشمن کو واضح پیغام دیاکہ مشکل وقت میں پاک افواج کے ساتھ ہیں عوامی پریشر کو دیکھ کر جنگ وجیوگروپ نے بھی چند صحافیوں کے ذریعے آزادی صحافت کی آڑ میں احتجاج کی کوشش کی لیکن ملک بھر سے لاہور میں اکٹھے ہونے والے صحافی بھی جیوٹی وی کی بے لگامی کے خلاف پھٹ پڑے اور واضح کیاکہ وہ حامد میر پر حملے کی مذمت کرتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ جیوٹی وی کی جانب سے قومی دفاعی ادارے پر حملے کو بھی قابل مذمت قراردیتے ہیں ۔


دوسری طرف جنگ گروپ نے عوامی احتجاج کے پیش نظر پاکستان کے آرمی چیف ،ڈی جی آئی ایس پی آر،ڈی جی رینجرز،وزیر داخلہ ،وزیر اطلاعات ،ہوم سیکرٹریزاوراعلیٰ پولیس افسران کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہاگیاہے کہ جنگ جیوگروپ کے خلاف جاری مہم کا نوٹس لیاجائے جبکہ ادارے کے دفاتر اور ملازمین کو سیکورٹی فراہم کی جائے خط میں کہاگیاہے کہ 19اپریل کو جیونیوزکے سینئر صحافی حامد میر پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد جیوگروپ کے ملازمین کو ڈرانے دھمکانے کے واقعات میں پریشان حد تک اضافہ ہوگیاہے ہمیں ملک دشمن ،اسلام دشمن ،فوج دشمن ،ریاست مخالف ،فوج مخالف پکارااور غدار ہونے کا الزام لگایا جارہاہے ہمارے لئے لکھنے والوں ،تقسیم کاروں اور ادارتی عملے کو نشانہ بنایاجارہاہے ان کا پیچھا کیاجارہاہے ہمارے ملازمین کو خوف ہے کہ انہیں گھر سے دفتر اور دفتر سے گھر جاتے ہوئے نشانہ بنایاجاسکتاہے ہمیں خوف ہے کہ کسی وقت کچھ بھی ہوسکتاہے جنگ گروپ کی جانب سے کہناہے کہ یہ سب کچھ 19اپریل کو حامد میرپر ہونے والے حملے اور ان کے خاندان کی جانب سے لگائے جانیوالے الزامات کے بعد ہورہاہے خط میں مزید کہاگیاکہ متعلقہ پولیس افسران کو ہدایت کریں کہ وہ پیشگی اقدامات کیلئے جنگ گروپ سے رابطہ کریں اگر ایسا نہ کیاگیاتو عالمی مشننراور صحافیوں کی عالمی انجمنوں کو صورتحال سے آگاہ کرنے پر مجبور ہوں گے ۔


جہاں تک عالمی اداروں سے رابطوں کا تعلق ہے جنگ وجیوگروپ پہلے ہی سب سے رابطہ کرچکاہے بلکہ جن کے تیارکردہ منصوبوں کو یہاں حتمی شکل دی جاتی ہے انہیں تو سب سے پہلے آگاہ کیاہوگا یقینا کٹھ پتلی سیاسی حکمرانوں پر عالمی قوتوں کا پریشر بھی ہوگا لیکن عوام کسی پریشر کو تسلیم نہیں کرتے اور ان کی خواہش ہے کہ بھارت اور امریکی خواہشات کو پایہ تکمیل پر پہنچانے والے ایجنٹ کو معافی نہ دی جائے ورنہ اسطرح کے مزید ایجنٹ پیدا ہوجائیں گے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :