جنرل راحیل شریف ایک ہیرو اورنجات دہندہ

پیر 23 مارچ 2015

Muhammad Akram Awan

محمد اکرم اعوان

اپنی منزل کی جانب گامزن قومیں مختلف مواقع پراعادہ کرتے ہوئے اپنے عزم کودہراتی ہیں،کہ ہم نے عہد ِ گزشتہ میں کیا کھویا کیا پایا۔اپنے مقصدکے حصول میں جو کمی بیشی یا کوہتائی سرزد ہوئی،اس کے ازالہ کے طورپرتجدیدعہد کے نام سے کوئی خاص دن منسوب کرتے ہوئے پھر سے تازہ دم ہوکراپنی منزل کی طرف نئے جوش و جذبہ سے رواں ہونے کا عزم دہرایا جاتا ہے۔

مگروہ قوم کیا کرے جو اپنی اصل راہ ہی سے بھٹک جائے اورایسی راہ اپنا لے جس پر دور دورتک نشان ِ منزل ہی نہ ہو۔اپنے ہی کارواں میں موجودراہ زنوں کے بہکاوے میں آجائے۔ وہی راہزن قافلہ بھی لوٹے اورلٹے پٹے ،صحرا میں بھٹکتے قافلہ سے کہے کہ یہ سیراب نہیں ہماری منزل ہے ،اب ہم منزل کے قریب ہیں ،بہت جلد ہم اپنی منزل حاصل کرلیں گے۔

(جاری ہے)

حالانکہ اصل میں سب سراسردھوکہ ہو۔

بدقسمی سے قیام پاکستان سے لے کرآج تک ہمیں اسی دھوکہ میں رکھا گیا۔ مملکت خداد کو جی بھرکرلوٹاگیا، اس دھرتی ماں کے بچوں کو قاتلوں کے حوالے کیاگیا۔ اس ملک کاامن اور سکون تباہ و برباد کردیاگیا۔جس کا نتیجہ آج ہم سب کے سامنے ہے کہ اس دھرتی کا چپہ چپہ خون آلود ہے ۔ہرطرف بدامنی اوردہشت گردی کا دوردورہ ہے۔کہیں امن وسکون نام کی کوئی چیز نہیں۔

ہرکوئی خوف زدہ ہے کہ اب کوئی حادثہ ہماری یا ہمارے بچوں کی جان پربن آئے گا۔کوئی شہر،کوئی گاؤں محفوظ نہیں۔
اللہ رب العزت نے پاکستان کو بھرپورمعدنی وسائل عطاء فرمائے اور دنیائے کفرکے لئے سب سے زیادہ تکلیف دہ بات پاکستان کے یہی قدرتی وسائل ہیں،جس کی بنا پرپاکستان دُنیائے کفرکوایک آنکھ نہیں بھاتا،مگران سب کے باوجودسب سے قیمتی چیز مذہب اِسلام ہے ۔

تاریخ انسانیت میں پاکستان واحدمملکت ہے جودین کی بنیادپرقائم ہوئی۔پھراللہ رب العزت نے اس مملکت کوجوہری توانائی عطاء فرمائی اورتمام اسلامی دُنیا میں وہ عزت واحترام عطاء فرمایا کہ دُنیائے اِسلام کے لئے یہ ملک سلامتی اور فخرکی علامت بن کر اُبھرا۔
مملکت ِپاکستان کوروز ِاول سے ایک ایسا دُشمن ملا،جس کی تمام طاقت اور تمام وسائل صرف پاکستان کی تباہی اوربربادی کے لئے مختص ہیں۔

پاکستان کوقدرتی طورپرعطاء کئے گئے وسائل بھلادُنیائے کفر کیسے برداشت کرتی۔لہٰذا روز اول سے ہی دُنیائے کفرکا ہمارے ازلی دُشمن کے ساتھ خاموش قدرتی اتحادقائم ہوگیا۔ ہماری بدنصیبی کہ شروع دن سے آزمائش میں مبتلاچلے آرہے ہیں ۔ایک طرف توبانی پاکستان قائداعظم کے بعد کوئی بھی ان جیسا لیڈر یا راہنماء پاکستان کو میسرنہ آسکا دوسری طرف پاکستان اپنے قیام سے لے کرآج تک چاروں طرف سے بدخواہوں اور دُشمنوں میں گھرا ہواہے۔

جسے ہروقت اپنی بقا اور سلامتی کی کشمکش لاحق ہے۔
پاکستان کی سلامتی اوربقاء کی ضامن افواج ِ پاکستان کے جوانوں نے دُنیا کی تیسری سب سے بڑی فوج رکھنے والے ازلی اورابدی دُشمن کو سرحدوں پر ناکوں چنے چبوائے اور پاکستان کی جانب اُٹھنے والے ہرقدم اور کوشش کو ناکام کردکھایا۔یہ پاک فوج ہی ہے جس کے جری ،بہادر اورشیردل جوانوں نے ہرموقع پر ثابت کیا کہ وہ پاکستان کے ازلی دُشمن کے دانت کھٹے کرنے کے لئے ہرلمحہ مستعداورچاک وچوبندہیں اوراپنی دھرتی ماں کی حفاظت کے لئے جان قربان کرنا ان کی سب سے بڑی خواہش اور اعلیٰ ترین اعزاز ہے۔


افواج پاکستان نے ہرموقع پر ثابت کیا کہ ہم دُنیاکی واحدپیشہ ور بہادر فوج ہیں جواپنے سے کئی گنا بڑے دُشمن اوردُنیا کی تیسری بڑی فوج کے سامنے سینہ سپرہیں۔یہ افواج پاکستان کی بے پناہ قربانیوں اور اخلاص کا ہی نتیجہ ہے کہ نامساعد حالات کے باوجودپاکستان اپنا الگ تشخص برقرار رکھے ہوئے ہے۔سارے کاسارا کفراپنے تمام درکاروسائل کے ساتھ پاکستان کے خلاف نہ صرف سازشوں میں مصروف ہے بلکہ عملاََ پاکستان کے اندر بدامنی ،افراتفری اوردہشت گردی جیسے مکروہ دھندے میں دن رات مصروف ہے۔


ہمارے دُشمنوں کوجب سرحدی کاررائیوں سے مایوسی ہوئی اوران کے خواب ہمارے جوانوں نے چکنا چور کردیئے اور اپنے ناپاک مقاصدکی تکمیل میں مکمل طورپر نامراد ہوئے توانہوں نے اپنی چال اور ترتیب بدلی ۔پہلے توہمارے درمیان تفرقہ بازی کے ذریعہء بدامنی کا ماحول پیدا کیا گیااورپورے ملک میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعہ فسادات کروائے اور اب کچھ عرصہ سے اقلیتوں پرتواترسے حملے کئے جارہے ہیں۔

چند یوم قبل صوبہ پنجاب کے صوبائی دارالخلافہ لاہور کے چرچ میں پیش آنے والے اندوہناک واقعہ نے نفرت کی وہ آگ بھڑکائی کہ اپنے ہی بھائیوں کوزندہ جلادیا گیا۔
آج ملک دُشمن عناصر حوصلہ اور دیدہ دلیری کے ساتھ وارداتیں کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔اس وقت ہمارا ملک پاکستان حالت ِ جنگ میں ہے۔ تمام سیکورٹی فورسز اور امن و امان بحال رکھنے کے ذمہ دار ادارے اپنے فرائض کی بجاآوری میں ہزاروں قیمتی جانوں کانذرانہ پیش کرچکے ہیں۔

پورے ملک میں حالات ایسے بنا دیئے گئے ہیں کہ آج دوست اوردُشمن کی پہچان کرنا مشکل ہوگئی ہے۔ مساجد،دینی مدارس، چرچ اوردیگراقلیتی عبادت گاہوں کواپنے مزموم مقاصدکے تحت دہشت گردحملوں کا نشانہ بنایا جا رہاہے اوران دہشت گردکاررائیوں کے ذریعہ بزرگ شہریوں، عورتوں اور تعلیمی اداروں کے معصوم بچوں کااس بے رحمی و سفاکی سے خون بہایا جارہا ہے کہ تاریخ انسانی میں ایسی درندگی اوربربریت کی مثال نہیں ملتی۔


ان غیرمعمولی حالات میں جنرل راحیل شریف ایک ہیرو اورنجات دہندہ کے طورپراُبھرے ہیں۔دہشت گردی کے خلاف قومی اتفاق رائے ان کے اخلاص ،کوشش اورعزم کے طفیل ہی ممکن ہوا۔ایسے میں بحیثیت اجتماعی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم ہرقسم کی مصلحت ،ذاتی،سطحی اورجماعتی مفادات سے بالاتر ہوکرافواج پاکستان کاساتھ دیں۔لہٰذاہمیں جذبات کی بجائے بالغ النظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دُشمن کی سازش کا شکاراپنی ہی صفوں میں چھپے دُشمن کو پہچاننے کی ضرورت ہے تاکہ ملک بھرمیں جاری بدامنی کی آگ کو بجھایا جاسکے۔


ہمارا دُشمن آخردم تک اپنی کوشش میں مصروف رہے گا،موجودہ حالات میں ہمیں متحد اور یکجا ہوکران حالات کا سامنا کرنا اوراپنے دُشمن کوہمیشہ کے لئے نامراد اورناکام بنانا ہے۔ مگر یہ اُس وقت ممکن ہوگا جب پوری قوم یک جاں ہوکرفسادیوں، دہشت گردوں اور ملک دُشمن عناصر کے خاتمہ کے لئے افواج پاکستان کے کندھے کے ساتھ کندھا اورقدم کے ساتھ قدم ملاکرچلے گی۔

آج ہم میں سے ہرایک کی ذمہ داری ہے کہ ہم ملک میں امن وامان قائم کرنے کے لئے افواج پاکستان کی کوششوں کودل سے تسلیم کریں۔ہمیں اپنے اندر1965والے جذبات کی یادتازہ کرتے ہوئے،اپنی بہادرفوج کی دہشت گردی کے خلاف مخلصانہ کوشش اورہرقربانی پرتحسین کے دروازے کھولنے ہوں گے۔اِنشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب ہمارے پیارے وطن پاکستان میں امن وسلامتی کی فضاء پیدا ہوگی اور ہمارا ملک اِن مشکل حالات سے نکلنے میں کامیاب ہوکررہے گا۔

23مارچ کے موقع پر پوری پاکستانی قوم اپنے ہیرو،نجات دہندہ اور عظیم بہادرسپاہی جنرل راحیل شریف کو دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے کئے گئے دلیرانہ اقدامات،فضائی، بری،بحری ا فواج کی تمام قیادت ،ہرسپاہی اور سیکیورٹی اداروں کے ملازمین کی تمام قربانیو ں پر مشکورہے اورسلام پیش کرتی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :