بسمہ اور ہمارا گندا نظام

جمعرات 24 دسمبر 2015

Nabi Baig Younas

نبی بیگ یونس

دس ماہ کی بسمہ کی طبعیت اچانک خراب ہوگئی۔ فیصل اپنے رشتہ دار کے ساتھ موٹر سائیکل کے پیچھے بیٹھ گیا اور اپنی پیاری بیٹی کو فوری طور ہسپتال پہنچانے کی کوشش کی۔وی آئی پی روٹ کی وجہ سے پہلے ٹریفک میں کافی دیر تک پھنسا رہا۔ ہسپتال کے قریب پہنچا تو سیکورٹی اہلکاروں نے روک کر کہا، آپ آگے نہیں جاسکتے۔ میری بیٹی مر رہی ہے، اسکی سانس رُک رہی ہے، یہ دم توڑ رہی ہے، بسمہ کا والد چیخ چیخ کر فریاد کرتا رہا۔

لیکن سیکورٹی اہلکاروں نے ایک بھی نہیں سنی اور بالآخر بسمہ کے باپ فیصل کو پیدل ہسپتال کے اندر بیٹی کو لے جانے کی اجازت دی گئی۔ فیصل بسمہ کو گود میں لیے دوڑتا ہوا ہسپتال کی طرف بھاگا۔ بسمہ کو گود میں اٹھائے دوڑتے دوڑتے ہسپتال کی ایمرجنسی میں پہنچا، ڈاکٹر نے بسمہ کو چیک کیا لیکن ۔

(جاری ہے)

۔۔۔۔۔بہت دیر ہوچکی تھی۔ دس ماہ کی بسمہ زندگی کی بازی ہار چکی تھی، وہ جانِ آفرین کو اپنی جان اپنے والد کی گود میں ہی دے چکی تھی۔

ڈاکٹر نے بسمہ کے والد کو بتایا اگر بسمہ کو صرف دَس منٹ پہلے ہسپتال پہنچایا جاتا تو اُسکی جان بچائی جاسکتی تھی۔ لیکن بسمہ کا والد بے بسی کے عالم میں زاروقطار روتا رہا، آنسو بہاتا رہا، لیکن اِس اندھیر نگری میں کرتا بھی کیا۔ یہ کہانی کسی ناول کی، یا کسی ڈرامے کی نہیں بلکہ یہ واقعہ 23دسمبر (بدھ) کو کراچی کے علاقے لیاری میں پیش آیا۔
غم سے نڈھال لیاری کا رہائشی بسمہ کا والد بعد ازاں بیٹی کی میت گود میں لیے آنسو بہاتا رہا، چیختا رہا، زاروقطار روتا رہا ، میری بچی کی جان میری گود میں نکل گئی مجھے بچی کو ہسپتال پہنچانے نہیں دیا گیا میں اب کیا بولوں، میرے پاس کوئی الفاظ نہیں ، فیصل کا والد بسمہ کی میت گود میں لیے ہچکیاں لیتے میڈیا کے نمائندوں کو بتاتارہا۔

اُسکی بیٹی بلاول بھٹو زرداری کی سیکورٹی کی وجہ سے جان کھو بیٹھی، جو لیاری کے سول ہسپتال میں ایک عمارت کا افتتاح کرنے آئے تھے، اوراُنکی آمد پر سیکیورٹی اتنی سخت کی گئی تھی کہ دس ماہ کی بسمہ کو ہسپتال بروقت پہنچانا ناممکن بن گیا۔ ایسے واقعات کسی ٹریجک ناول میں بھی پڑھنے کو نہیں ملتے اگر ملتے ہیں تو صرف پاکستان میں جہاں وی آئی پی کلچر نے غریبوں کا جینا حرام کررکھا ہے۔

ایک وی آئی پی شخصیت کی وجہ سے ہسپتال کے سارے راستے صرف ہمارے ملک میں بند کئے جاتے ہیں کہیں اور نہیں، وی آئی پیز کی آمد ورفت پر سڑکیں بند صرف پاکستان میں کی جاتی ہیں اور مریض ایمبولنسوں میں دم توڑ دیتے ہیں۔
بسمہ کی المناک موت کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نثار کھوڑو نے میڈیا کو بتایا کہ "بلاول کی جان انہیں سب سے زیادہ عزیز ہے"۔

یہ ہے سوچ، ذہانت اور بات کرنے کا سلیقہ ہمارے نام نہاد رہنماؤں کا۔ ایسا معاشرہ جہاں مساوات نہ ہو، جہاں ہر انسان کی جان ایک جیسی قدر نہ رکھتی ہو، جہاں غریبوں کا خون چوسنا امیروں کا نشہ بن جائے،جہاں بلاول زرداری کا پروٹوکول دس ماہ کی بسمہ کی موت کا سبب بن جائے وہ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا۔
ہمارا نظام گندا ہے، اِس نظام کو بدلنے کی اشد ضرورت ہے، نظام نہ بدلا تو یہ گندا نظام سب کو لے ڈوبے گا، اُس میں غریبوں کے ساتھ وی آئی پیز بھی ڈوبیں گے!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :