قابل رشک لیڈر
منگل 29 دسمبر 2015
(جاری ہے)
He is incorruptible and unpurchaseable.
قانون کے پیشے سے منسلک ہوئے تو دیانت داری کی عظیم مثالیں قائم کیں،سیاست کے میدان میں قدم رکھا تو مخالفین بھی ان کی عظمت کی داستانیں بیان کرنے لگے۔یہ عظیم انسان ہمارے قائد تھے جنہیں ہم آج قائد اعظم محمد علی جناح کے نام سے جانتے ہیں۔یہ ان دنوں کی بات ہے جب قائد کی صحت بری طرح گر رہی تھی۔کھانا پینا تقریبا بند ہو چکا تھا۔ایک سلائس صبح کھاتے ایک شام کو دودھ میں بھگو کر دیا جاتا۔بینائی تقریبا جواب دے چکی تھی۔مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح اپنے عظیم بھائی اور کرنل الہی بخش اپنی زندگی کے عظیم ترین مریض کی گرتی ہوئی صحت سے پریشان تھے۔جب نقاہت حد سے گزرنے لگی تو معالج اپنے مریض کی خوراک کے بارے میں سوچنے لگے۔اس دوران انہیں بتایا گیا قائد اعظم بمبئی میں ”کپور تھلہ برادرز“ کے کھانے بہت پسند کیا کرتے تھے۔تقسیم ہند کے بعد یہ برادرز ہجرت کر کے پاکستان آگئے اور ان دنوں پنجاب کے کسی شہر میں رہائش پذیر ہیں۔کرنل الہی بخش نے فورا کراچی بات کی جہاں سے پنجاب کو کپور تھلہ برادران کو ڈھونڈنے کا حکم جاری کیا گیا۔ادارے حرکت میں آگئے دو دن بعد ان دونوں بھائیوں کو پنجاب کے شہر فیصل آباد سے برآمد کر کے زیارت بھجوایا گیا۔اگلے دن جب قائد اعظم کو کھانا پیش کیا گیا انہوں نے خوب سیر ہو کر کھانا کھایا،شام میں کھانے کے بعد قائد نے اپنے سٹاف سے پوچھایہ آجکل میرا کھانا کون بنا رہا ہے؟قائد کے ذاتی معالج الہی بخش صاحب فخر کے ساتھ آگے بڑھے اور کپور تھلہ برادران کی فیصل آباد سے زیارت تک پہنچنے کی تفصیل سناڈالی قائد کا یہ سننا تھا کہ ان کا رنگ غصے سے سرخ ہو گیا انہوں نے فورا کپور تھلہ برادران کو طلب کیا ان کا معاوضہ اور فیصل آباد سے زیارت تک کے سفر پر آنے والے اخراجات کا چیک کاٹا،وہ چیک خزانے میں جمع کروانے کا حکم دیا اور کہا”ایک غریب ملک کا غریب گورنر جنرل اس عیاشی کا متحمل نہیں ہو سکتا“دنیا بھر میں مسلمانوں نے نہ صرف قائد اعظم کے انتقال پر سوگ منایا، بلکہ غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی۔ کراچی میں نماز جنازہ کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے تحریک پاکستان کے ممتاز راہ نما علامہ شبیر احمد عثمانی نے فرمایا، ”وہ اورنگزیب عالمگیر کے بعد دوسرے عظیم مسلمان تھے۔“
پاکستان کے پہلے وزیراعظم اور قائد اعظم کے دست راست نوابزادہ لیاقت علی خان نے کو قوم کے نام اپنے نشری پیغام میں کہا، ”اللہ تعالیٰ نے قائد اعظم کو ایک ایسے وقت میں ہمارے درمیان سے اٹھالیا ہے جب کہ ہمیں ابھی اپنی قومی بقا کے دشوار ترین مراحل میں ان کی راہ نمائی کی اشد ضرورت تھی۔ ہم کو اس موقع پر سامنے عہد کرنا چاہیے کہ ہم غیرمتزلزل عزم کے ساتھ اس عظیم مقصد سے وابستہ ہوجائیں گے، جس کے لیے قائد اعظم نے حصول پاکستان کے بعد خود کو وقف کردیا تھا۔ اور وہ عظیم مقصد یہ ہے کہ ہم اس نومولود مملکت کو عظیم اور طاقت ور ملک بنائیں گے۔“
برطانیہ کے شہنشاہ کنگ جارج نے محترمہ فاطمہ جناح کے نام ایک تعزیتی ٹیلی گرام میں کہا، ”مجھے اور ملکہ کو آپ کے عظیم بھائی اور پاکستان کے پہلے گورنر جنرل قائد اعظم محمد علی جناح کے انتقال کی خبر سن کر شدید صدمہ پہنچا۔ یہ ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ آپ کے لیے بھی اور پاکستان کے عوام کے لیے بھی، جن کے وہ عظیم راہ نما تھے۔“ برطانیہ کے وزیراعظم کلیمنٹ آر ایٹلی نے کہا کہ قائداعظم کے انتقال سے پاکستان اپنے عظیم ترین شہری سے محروم ہوگیا ہے۔
قائداعظم محمد علی جناح کے بعد گورنر جنرل کے عہدے پر متمکن ہونے والے راہ نما خواجہ ناظم الدین نے کہا،”عظیم لوگ مرنے کے بعد بھی زندہ رہتے ہیں۔ قائداعظم بھی تاریخ اور پاکستان کے دوام و ثبات تک زندہ رہیں گے۔ یہ بات ہمارے لیے باعثِ فخر ہے کہ قائداعظم ہماری قوم میں پیدا ہوئے اور ہم نے ان کی بے مثل قیادت میں پاکستان حاصل کیا۔“
ایک مرتبہ ایک موکل آپ کے پاس آیا اور ایک کیس میں مشورے کے لیے دس ہزار فیس دینے کا وعدہ کیا،آپ نے کہا میں گھنٹوں کے حساب سے فیس لوں گا ۔جناح نے کیس کی فائل کا مطالعہ شروع کیا۔مطالعہ مکمل کرنے کے بعد جب موکل مشورے کے لیے آیا تو طے شدہ طریقے کے مطابق ساڑھے تین ہزار روپے رکھ کر باقی اسے واپس کردیے۔آج ڈھونڈنے پر بھی ایسے قانون دان نہیں ملتے
دل میں اک ہوک سی اٹھتی ہے کہ کاش ہم اس قابل رشک لیڈرکے دن منانے کی بجائے اس قائد کے افکار اپنانے پر زور دیتے۔۔۔!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
فرخ شہباز وڑائچ کے کالمز
-
گلگت بلتستان میں کون حکومت بنائے گا؟
ہفتہ 14 نومبر 2020
-
لال حویلی سے اقوام متحدہ تک
اتوار 6 ستمبر 2020
-
مولانا کے کنٹینر میں کیا ہورہا ہے؟
پیر 4 نومبر 2019
-
جب محبت نے کینسر کو شکست دی
ہفتہ 19 اکتوبر 2019
-
نواز شریف کی غیرت اور عدالت کا دروازہ
ہفتہ 12 اکتوبر 2019
-
رانا ثنااللہ جیل میں کیوں خوش ہیں؟
جمعہ 11 اکتوبر 2019
-
مینڈک کہانی
منگل 1 اکتوبر 2019
-
اک گل پچھاں؟
اتوار 8 ستمبر 2019
فرخ شہباز وڑائچ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.