رمضان میں شیطان کھل گئے۔۔۔۔؟

بدھ 8 جون 2016

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

میں معمول کے مطابق آفس سے گھرجاتے ہوئے شہرکی معروف شاہراہ کے کنارے قائم بازارنمامارکیٹ میں داخل ہوا۔۔۔۔اچانک میری نظرایک سترسالہ بزرگ پرپڑی۔۔۔۔وہ اپنے معصوم پوتے یانواسے کوہاتھ سے پکڑے مجھ سے چندقدم ہی آگے تھاجوکسی ضروری خریداری کے سلسلے میں مسلسل آ گے کی جانب بڑھتے جا رہاتھا۔۔۔۔چندقدم چلنے کے بعدوہ بچے کاہاتھ چھوڑکرسبزی اورفروٹ شاپ کے سامنے یکدم رکا۔

۔۔۔ٹماٹرکس طرح کلوہے۔۔۔۔؟سبزی وفروٹ فروش۔۔باباجی چالیس روپے۔۔باباجی کیا۔۔؟چالیس روپے کلو۔۔؟کل تویہ بیس روپے کلوبک رہے تھے۔اچھاکھیرے کاکیاریٹ ہے۔۔یہ بھی چالیس روپے کلو۔۔؟سیب کس طرح کلوہے۔۔۔۔؟ایک سوبیس روپے ۔۔اورآم۔۔۔۔؟یہ ایک سوتیس روپے کلوہے۔۔؟باباجی۔۔۔۔ یہ ایک دن میں کونسی قیامت آئی ۔

(جاری ہے)

۔۔۔؟کہ ساری چیزیں پچاس سے سواورسوسے دوسوپرپہنچ گئیں۔

۔؟سبزی وفروٹ فروش۔۔باباجی قیامت نہیں آئی ۔۔۔۔رمضان کامبارک مہینہ آگیاہے ۔۔۔۔؟آپ کونہیں پتہ آج پہلاروزہ ہے ۔۔۔۔ہرکوئی خریداری کررہاہے جس کی وجہ سے منڈی میں ریٹ بڑھ گئے ہیں ۔۔باباجی رمضان میں توشیطان باندھ دےئے جاتے ہیں ۔۔۔۔لیکن ان نرخوں سے توایسالگتاہے کہ سارے شیطان کھل گئے ہیں ۔۔۔۔؟رمضان المبارک جوعبادت کامہینہ ہے ۔۔۔۔اس میں ناجائزمنافع خوری اورذخیرہ اندوزی کے ذریعے غریب روزہ داروں کولوٹنے والے انسان تو نہیں ہوسکتے۔

۔یہ کام توشیطانوں کاہے۔۔کیونکہ شیطان ہی مسلمانوں کی عبادت میں خلل ڈالنے کے لئے اس طرح کے اقدامات اٹھاتااورسازشیں تیارکرتاہے۔۔باباجی کوئی چیزلئے بغیر۔۔اف میری توبہ ۔۔کہہ کروہاں سے چلے گئے۔۔میں گھرپہنچ کرباباجی کی بات پرکافی دیرتک سوچتارہا۔۔۔باباجی نے توٹھیک کہا۔۔۔ماہ مقدس میں غریبوں کودونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے واقعی کسی شیطان سے کم نہیں ۔

۔۔۔ذکرشیطان سے مجھے اپنے استادکی ایک بات یادآئی ۔۔۔۔یہ اس وقت کی بات ہے جب ہم الف اناراورب بکری سے ہوتے ہوئے بہت دور چھٹی یاساتویں کلاس میں پہنچ چکے تھے ۔۔ایک دن محلے کے ایک صاحب دوتین طالب علموں کی شکایت لے کرسکول پہنچ آئے۔۔۔۔وہ طالب علم کہیں اس صاحب کی کھیتی کوگراؤنڈسمجھ کراس میں کرکٹ کھیلنے اترے تھے۔۔ طلبہ کے پاؤں سے گندم کی فصل کی مالش دیکھ کراسی وجہ سے وہ صاحب سکول تشریف لے آئے تھے۔

۔وہ صاحب ہیڈٹیچرکے سامنے کرسی پربیٹھتے ہوئے وہ غصے کی لذت سے بھرپورالفاظ کے ساتھ استادجی کہہ کرگویاہوئے ۔۔استادجی۔۔۔آپ کے کچھ طالب علم بڑے شیطان ہیں۔۔۔۔؟اس نے تومیری پوری فصل خراب کردی ہے۔۔۔۔میری محنت کوانہوں نے پاؤں تلے روندڈالاہے۔۔۔۔آپ دیکھیں وہ گندم کے خوشے زمین پرگرکرکس طرح آہ وزاری وفردیاد کررہے ہیں ۔۔استادجی آرام وسکون سے شکوہ وشکایت سننے کے بعدصاحب سے مخاطب ہوئے۔

حضرت آپ کی فصل جس نے بھی خراب کی ہے ۔۔اس نے ظلم کیا۔۔ان کواس جرم کی سزاضرورملے گی ۔۔جس نے بھی آپ کانقصان کیا اس نے اچھانہیں کیا۔۔آپ کانقصان ہمارانقصان۔۔آفت کی اس گھڑی میں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔۔آپ کے نقصان کی تلافی کے ساتھ ان طلبہ کوبھی ٹھیک کرکے چھوڑیں گے تاکہ یہ آئندہ کسی اورکااس طرح کوئی نقصان نہ کریں۔۔ استادجی ڈنڈاہاتھ میں لئے اچانک کرسی سے اٹھ کرکھڑے ہوئے ۔

۔صاحب آپ کاشکوہ وشکایت بجا لیکن معذرت کے ساتھ آپ نے جوبات کہی میں اس سے متفق نہیں ۔۔صاحب کچھ گھبراگئے۔۔استادجی کونسی بات ۔۔میں نے کوئی جھوٹ تونہیں بولا۔۔آپ کے طلبہ نے کرکٹ اورڈنڈاگولہ کھیلتے ہوئے واقعی میری فصل خراب کردی ہے۔۔استادجی ۔۔فصل والی نہیں وہ دوسری بات ۔۔صاحب دوسری کوئی بات تومیں نے نہیں کی ۔۔استادجی ۔۔شیطان والی ۔

۔صاحب ہاں ہاں ۔۔وہ تومیں نے ٹھیک ہی کہاہے نہ ۔۔جوکوئی بھی براکام کرے وہ پھرشیطان ہی توہوتاہے۔۔کیونکہ شیطان کاکام بھی توبرائی کوفروغ ہی دیناہے۔۔استادجی نے ٹھنڈی آہ بھری ۔۔ڈنڈاسرکے گردگھوماتے ہوئے کہنے لگے۔۔یہ ٹھیک کہ برائی کوفروغ دیناشیطان کاکام ۔۔یہ بھی سچ کہ ہربرے اورگناہ والے کام کے پیچھے شیطان کامضبوط ہاتھ اورکندھاہوتاہے مگر۔

۔کوئی طالب علم شیطان نہیں ہوسکتا۔۔آپ کی یہ بات کہ اس سکول کے کئی طلبہ بڑے شیطان ہیں ۔۔نامناسب اورغلط ہے۔۔کوئی طالب علم شیطان نہیں ہوتابلکہ طلبہ کوبدنام کر نے کے لئے شیطان طالب علم کاروپ دھارتاہے۔۔استاد جی نے ٹھیک کہاتھاجس طرح شیطان طالب علم بن جاتاہے اسی طرح یہ دکاندار۔۔سبزی وفروٹ فروش۔۔قصائی۔۔دودھ دہی ،پکوڑے سموسے والوں سمیت شیطان ایک بڑاتاجربھی بنتاہے۔

۔کیونکہ جس طرح کوئی طالب علم شیطان نہیں بنتااسی طرح کوئی انسان بھی شیطان نہیں بن سکتا۔۔بلکہ شیطان ہی جس طرح اپناحلیہ اورشکل بدل کرطالب علم کاروپ دھارتاہے اسی طرح یہی شیطان ماہ مقدس میں روزہ داروں کولوٹنے اورغریب عوام کے لئے مشکلات پیداکرنے کے لئے سبزی وفروٹ فروش۔۔قصائی۔۔دودھ دہی ،پکوڑہ ، سموسہ فروش سمیت نامی گرامی تاجربھی بنتاہے۔

۔تب ہی توجب بھی رمضان لمبارک کامہینہ شروع ہوتاہے یہ شیطان شہر۔۔شہر۔۔قریہ قریہ اورملک کے کونے کونے میں پھیل جاتے ہیں ۔۔باباجی نے ٹھیک کہاماہ مقدس میں آج لوٹ مارکاگرم بازاردیکھ کریہی لگتاہے کہ سارے شیطان کھول دےئے گئے ہیں ۔۔مسلمانوں کے ساتھ جوشیطان ہوتے ہیں رمضان میں ان کوباندھ دیاجاتاہے لیکن جوانسان نماشیطان ہوتے ہیں رمضان کاچاندنظرآنے سے دوتین دن پہلے ہی وہ کھل جاتے ہیں ۔

۔آج چوکوں ۔۔چوراہوں ۔۔گلیوں اورمحلوں میں جودکاندار۔۔سبزی ،فروٹ فروش اورتاجرعوام کودونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں یہی ہے وہ شیطان ۔۔جنہوں نے انسانیت کالبادہ اوڑھاہواہے۔۔ماہ مقدس میں اللہ کے بندوں کولوٹنے والے یہ ناجائزمنافع خوراورذخیرہ اندوز شیطان نہیں تواورکیاہے۔۔؟دنیابھرمیں غیرمسلموں کاجب بھی کوئی مذہبی تہوارمنانے کاموقع آتاہے تواس موقع پراشیائے صرف کے ساتھ دیگرچیزوں پربھی ان کوخصوصی رعایت دی جاتی ہے۔

۔ایسے مواقع کوغیرمسلم کمائی کاذریعہ نہیں بناتے ۔۔بلکہ وہ اشیاء پرخصوصی رعایت دے کراوروں کے ساتھ خودبھی ان خوشیوں میں شریک ہوجاتے ہیں لیکن ایک ہم ہیں کہ جب بھی رمضان المبارک۔۔عیدین ۔۔جشن آزادی سمیت ہماراکوئی ملی یامذہبی تہواریاعبادت کاموقع آتاہے ۔۔ہمارے یہ شیطان کمائی کے لئے نکل آتے ہیں ۔۔رمضان المبارک سے ایک دن پہلے جوچیزبیس روپے میں بک رہی تھی محض ایک دن بعدماہ مقدس شروع ہونے کی وجہ سے اس کی قیمت سواورڈیڑھ سوروپے تک پہنچ گئی ۔

۔یہ شیطان نماتاجرصرف رمضان نہیں سال بھربھی اگرعوام کواسی طرح لوٹتے رہیں تب بھی کوئی شخص ۔۔کوئی غریب بھوک سے نہیں مرے گا۔۔کیونکہ رزق دینے کاوعدہ اس ذات نے کیاہے جس کی قبضہ قدرت میں میری اورآپ سب کی جان ہے۔۔ہوتابھی وہی ہے جووہ چاہتاہے۔۔ان شیطانوں کی مصنوعی مہنگائی اورلوٹ مارسے تو اس عظیم رب کے خزانے سے ایک ذرہ بھی کم نہیں ہوتا۔

۔ ایسے مواقعوں کے ذریعے تو دولت کے پجاریوں کوآزمایاجاتاہے ۔۔اللہ کے ہاں دیرہے اندھیرنہیں ۔۔اللہ اپنے بندوں پرظلم کبھی برداشت نہیں کرتا۔۔اس سے پہلے کہ ان شیطان نماتاجروں کیلئے ۔۔توبہ کادروازہ۔۔بھی بندہوجائے۔۔ان کوراہ راست پرآناچاہئے۔۔ماہ مقدس میں روزہ داروں کولوٹناناقابل معافی جرم۔۔اس پرچپ سادھنے والے حکمران۔۔منتخب ممبران اورمتعلقہ افسران بھی اللہ اورعوام کے مجرم ۔۔سب کواپنے گریبانوں میں جھانکناچاہئے۔۔گزرنے کے لئے ماہ رمضان کے یہ تیس دن کسی نہ کسی طرح گزرہی جائیں گے لیکن یہ ظالم تاجر۔۔ناجائزمنافع خوراورذخیرہ اندوزایک بات یادرکھیں کہ یہ مبارک دن ہرماہ بعدنہیں آتے۔۔؟

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :