بھارت میں اتنی ہمت کہاں۔۔۔۔؟

پیر 26 ستمبر 2016

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

نماز ہو گئی تھی ۔۔۔۔ میں مسجد کی اندروالی عمارت سے نکل کر برآمدے میں آیا ۔۔۔۔ ابھی میں باہر نکلنے کی کوشش کررہا تھا کہ اچانک میری نظر برآمدے کے ایک کونے میں دیوار سے ٹیک لگائے بیٹھے سنہ 1965ء کی جنگ کے اس اسی سالہ بابامجاہد پر پڑی جو چشمہ لگائے گھور گھور کر میری طرف دیکھ رہے تھے۔۔۔۔ میں تیز قدموں کے ساتھ الٹے پاؤں واپس ہوا ۔۔۔

انتہائی ادب و احترام کے ساتھ میں دوزانو ہو کر بابا کے سامنے بیٹھ گیا۔ ۔۔۔ حال احوال پوچھنے کے بعد بابا جی نے اپنے روایتی انداز میں پوچھا ۔۔۔۔ ہاں قلم کے مجاہد کیا نئی تازہ ہے۔۔۔۔ میں نے ہنستے ہوئے کہا ۔۔باقی تو خیر خیریت اور امن ہے پر انڈیا پھر پاکستان پر حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے ۔۔۔ بابا جی نے ایک قہقہہ لگایا ۔۔ پھر بولے ۔

(جاری ہے)

۔ کیا انڈیا والے سنہ 65ء بھول گئے ۔

۔۔ نہیں یہ ممکن ہی نہیں ۔۔۔ ہم نے انڈیا والوں کے پیٹ اور پیٹ پر جو زخم اور داغ لگائے وہ آج بھی تازہ ہوں گے۔۔۔۔ سنہ 65ء کی جنگ میں تو انڈیا والوں کی شلواریں بھی یہاں رہ گئی تھیں جو آج تک یہاں ہی لٹک رہی ہیں ۔۔۔ سنہ 65ء کے بعد جو لوگ شکست کا داغ ماتھے پر لئے پھر اپنی شلواریں لینے بھی واپس نہیں آئے بھلا وہ اب پاکستان پر کیا حملہ کریں گے ۔

۔۔۔؟حملے حملے کی بات تم میڈیا والے کررہے ہوں گے۔۔ وہ بے چارے تو ایسا کہنا دور ایسا سوچ بھی نہیں سکتے ۔۔۔۔ سنہ 65ء کی جنگ میں جولوگ شلواریں گیلی یا چھوڑ کر الٹے پاؤں واپس گئے ان کو پتہ ہے اور وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ ملک کن کا ہے۔۔؟ اور یہاں کون رہتے ہیں۔ ۔۔۔ ان کو آج بھی یہ یقین ہوگا کہ شیر کے بچے شیر ہی ہوتے ہیں۔ ۔۔۔ آج تم صرف ایک جنرل راحیل کو ان کے سامنے کر دو اگر دہلی سے کولکتہ اور بمبئی سے ہریانہ تک سارے انڈیا والوں کی شلواریں گیلی نہ ہوئیں تو پھر کہنا۔

۔۔ ان کیلئے تو صرف ایک جنرل راحیل شریف ہی کافی ہے ۔۔۔ قیام پاکستان کی تحریک کے دوران ہمارے آباؤ اجداد نے کالوں اور گوروں کو ایک وار میں ایک ہی پاؤں تلے روندا ۔۔ سنہ 65ء میں ہم نے دشمن کے دانت کھٹے کئے۔۔۔ پنجابی ۔۔۔ سندھی۔۔۔ پختون اور بلوچیوں کے ہاتھوں دھلائی کے بعد انڈیا والے پاگل کتوں کی طرح ہر دورمیں بھونکے ضرور۔۔ مگر پھر آج تک کسی نے پاکستان کی طرف قدم بڑھانے کی جرأت نہیں کی۔

انڈین عوام اور حکمرانوں کے ساتھ بھارتی فوج کو بھی اچھی طرح اندازہ ہے کہ اگر وہ کہیں کسی غلطی سے ایک قدم بھی سرحد کے اس پار آگئے تو پھر ان کی ہڈیوں اور پسلیوں میں کئی میل کا فاصلہ ہوگا۔۔ کیونک پاک فوج دشمن کی ہڈیوں اور پسلیوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کاکام بخوبی جانتی ہے۔۔۔ دعا کرو کہ انڈیا پاکستان پر حملے کی کوئی غلطی کر ہی لے۔۔ تاکہ ہم ان سے کشمیر میں ہونے والے مظالم کا حساب لے کر ان کو نانی یاد کرا دیں۔

۔۔ بابا مجاہد کی باتیں سن کر میں سمجھ گیا کہ بھارت کیلئے کسی ایک نہیں بلکہ پورے ملک کے 19 کروڑ عوام کے دلوں میں لاوا پک رہا ہے ۔۔۔ کراچی سے گلگت اور بالاکوٹ سے سوات تک19 کروڑ عوام بدلہ لینے کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔۔۔ گائے کا پیشاب پینے والے شائد کہ سنہ 65ء کی جنگ کو بھول گئے ہوں لیکن ہم نہ 1947ء کو بھولے ہیں اور نہ ہی سنہ 65ء کو ۔۔۔۔ ہمیں ہمارے آباؤ اجداد اور بزرگوں کی قربانیاں آج بھی یاد ہیں ۔

۔۔ ہمارے بزرگوں نے خون کے دریاؤں اور آگ کے بلند ہوتے شعلوں میں کود کر اس ملک کو آزاد کیا تھا ۔۔۔۔ ہم آگ اور خون کے دریاؤں میں نہا کر اس کی حفاظت کریں گے۔۔۔ امریکہ اور اسرائیل کی تھپکی پر پاگل کتے کی طرح اچھلنے والے مودی اور ان کے حواریوں نے ابھی صرف وزیر اعظم نواز شریف کو قریب سے دیکھا ہے جس دن انہوں نے جنرل راحیل شریف جیسے شیر کودیکھا۔

۔۔ ان کی شلواریں گیلی اور نیندیں حرام ہو جائیں گی ۔۔۔ پھر مودی اپنے چیلوں کو رات کو سلاتے ہوئے کہیں گے ۔۔۔ سو جاؤ ۔۔۔ ورنہ جنرل راحیل آجائے گا ۔۔۔ مودی سرکار کو شائد کہ علم نہ ہو لیکن یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ جہاد مسلمانوں کے ایمان کا ایک لازمی حصہ ہے ۔۔۔ اور پھراسلام وملک دشمنوں کو تو قیمے کی طرح پیسنے کا ہر مسلمان کوئی موقع تلاش کرتا ہے ۔

۔۔۔ یہ موقع اگر انڈیا والے فراہم کر دیں تواس سے بڑی خوشی کی بات اور کیا ہوگی۔۔۔۔ اسلام کے اس آشیانے کو دشمن سے بچانے کیلئے پاکستان کی پوری قوم جنرل راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔۔۔ دشمن کے خلاف جس محاذپر ہمارے فوجی جوان ہوں گے ان کی پشت پیچھے اس ملک و قوم کا ایک ایک فرد اور ایک ایک بچہ بھی کھڑا دکھائی دے گا۔

۔۔ اس ملک کی بقاء و سلامتی کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کے ہم ٹکڑے ٹکڑے کر کے کتوں اور بلیوں کے آگے ڈال دیں گے ۔۔۔ مقبوضہ کشمیر میں ہماری بے گناہ ماؤں ۔۔۔ بہنوں ۔۔۔ بیٹیوں ۔۔۔ بھائیوں ۔۔۔ بزرگوں اور بچوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑکر بھارت نے دہشتگردی و انتہاء پسندی کی تمام حدیں کراس کر دی ہیں۔۔۔مودی جیسے ڈرپوک لوگ جو بھارت کو بھی سنبھال نہ سکے وہ کشمیر کو کیسے فتح کریں گے ۔

۔۔ مودی کشمیر پر قبضے کے خواب دیکھنے سے پہلے بھارت کے اندر بھوک سے بلکتے بچوں ور جنسی ہوس تلے ایڑھیاں رگڑنے والی اپنی ماؤں اور بیٹیوں کو غربت و ظلمت سے توبچائیں ۔۔۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا ۔۔۔ ہے۔۔ اور رہے گا۔ ۔۔فوجی طاقت کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کو بھارت بنانا یہ مودی سرکار اور انڈین آرمی کی بھول ہے ۔۔۔۔ بھارت سنہ 1947ء اور سنہ 65ء سے عبرت حاصل کرکے مقبوضہ کشمیر سے اپنی فوج نکال دے ورنہ جس دن قائد اعظم کے روحانی فرزندوں نے کشمیر کا رخ کیا پھر کشمیر کے پہاڑوں اور وادیوں میں بھارتی فوج کی شلواروں کے سوا مودی اور ان کے حواریوں کو کچھ بھی نہیں ملے گا ۔

۔۔۔ مودی پاکستان کو عراق یا لیبیا نہ سمجھیں کہ جہاں امریکہ نے حملہ کیا تو سب کچھ فتح کر لیا۔۔۔ پاکستان عراق اور لیبیا نہیں یہ وہ پاکستان ہے جہاں سنہ 1947ء میں قربانیوں کی عظیم تاریخ رقم کرنے والوں کے جانشین اور وارث موجود ہیں ۔۔۔ اس لئے بھارت پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے سے پہلے اپنے پیٹ اور پیٹ پر سنہ 1947ء اور سنہ 65ء کے داغ دیکھنے کے ساتھ پاکستان کے ہاتھوں امریکہ اور روس کا حشر بھی ضرور سامنے رکھیں ۔۔۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ سچ مچ پاکستان بھارتیوں کا قبرستان ہی نہ بن جائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :