سیاسی نجومی !مت ڈرا

جمعرات 24 نومبر 2016

Muhammad Saqlain Raza

محمد ثقلین رضا

صاحب ! علم نجوم پر مہارت ہونا الگ بات اورنجومی ہونا الگ ،یہ بالکل اسی طرح سے فرق رکھتے ہیں جیسا کہ حکیم اورنیم حکیم ، یاپھر ڈاکٹر اورڈاک ٹر ۔ ڈاک ٹر کی اصطلاع یوں سامنے آئی کہ ایک نسبتاً کم پڑھے لکھے نیم بزرگ نے ایک صاحب (جن کے نام کے ساتھ ڈاکٹرلکھا ہوا تھا ) پوچھا”پتر توں ڈاکٹر ہیں یا ڈاک ٹر“ وہ صاحب حیرانی سے پوچھنے لگے ،بابا دونوں فرق کیا ہے ؟“ بابا جی نے کہا کہ ”وہی جو ایک حکیم اورنیم حکیم میں ہوتاہے؟؟“ کیوں کہ ہم اس گفتگو کے عینی شاہد تھے اس لئے سمجھ گئے کہ باباجی کا مطلب ومقصد کیا ہے، خیر ایسا ہی کچھ علم نجوم کی مہارت اور نجومی کے حوالے سے بھی ہے، آپ سڑک کنارے بنے فٹ پاتھ پر بیٹھے حکیم منجن ٹائپ کسی شخص ،جس کے بال بکھرے ہوئے ہوں، سے پوچھیں ، بابا آپ نجومی ہیں؟ وہ شخص تپ کرجواب دے گا ”تے ہور کی میں حکیم آں“یعنی اس کی نظر میں اس کاپیشہ کم ازکم طب سے زیادہ اہمیت کاحامل ہے، خیر سڑک کنارے بنے فٹ پاتھوں پر بیٹھے نجومیوں کی کمی نہیں بلکہ اب تو الاماشااللہ سیاست کا شعبہ بھی بہت ہی امیر ہوچکاہے، اس کا ادراک کسی اور جگہ ہونہ ہو ، روزانہ نجی ٹی وی چینلز کی کھلنے والی دکان سے خوب ہوجاتاہے، ہرروز کوئی نہ کوئی سیاسی نجومی ہاتھ نچاتے طرح طرح کی پیشن گوئیاں کررہاہوتاہے، خدا واسطے کی کہئے تو ہم نے آج تک کسی سیاسی نجومی کی کوئی پیشن گوئی پوری ہوتی نہیں دیکھی، بلکہ بقول بھولے میاں ان نجومیوں پر بعض اوقات سیاسی مداریوں کاگمان ہوتاہے، ایک جیسی ڈگڈگی ، ایک جیسا روپ رنگ ، بس انداز مختلف ہوتاہے، کوئی ڈگڈگی پہلے بجاتا ہے تو کوئی بات مکمل کرکے، یعنی دونوں صورتوں میں ڈگڈگی بجاناضرور ہے، اب یہ الگ کہانی کہ کوئی ڈگڈگی کی آواز سن کر بالکل بین کے سانپ کی طرح ناچنے لگتا ہے تو کوئی کانوں پرہاتھ رکھ کر اکتاہٹ کا اظہار کرتاہے۔

(جاری ہے)


بات سیاسی نجومیوں کی چلی ہے ، ہم بھی ایک ایسے نجومی کو جانتے ہیں، ہاتھ میں سگریٹ ،منہ میں پان کی گلوری، گلے میں مفلر․․․․․․․ارے صاحب آپ بالکل ہی غلط ”سائیڈ“ کی طرف نکل گئے، یہ واقعی نجومی ہے اوربالکل ہی پکا نجومی ہے خدالگتی کہتے ہیں کہ کم ازکم ہماری یاداشت میں نہیں ہے کہ کبھی اس کا کہا سچ ثابت ہوا ہو یا پھراس نے سچ بولاہو، یعنی ایک صفت مزید سامنے آگئی کہ نجومی کبھی بھی سچ نہیں بولتے ، ہاں فٹ پاتھیوں کی خبر نہیں البتہ سیاسی نجومی المعروف مداری اور سچ․․․․․اللہ معافی۔

خیر عرض کررہے تھے کہ ہم ایک ایسے نجومی کو جانتے ہیں جو کسی نہ کسی طرح سے گلی میں پڑی ریت پر ٹھیا سجاکر بیٹھ جاتے ہیں اور ان کے گردا گرد انہی جیسے پانچ سات مشٹنڈے بھی موجودرہتے ہیں، ”واہ استاد واہ“ کی تعریف پر یہ صاحب مونچھوں کو تاؤ دیکر پان کی پیک بالکل اپنے سامنے ” اگل ‘ ‘ دیتے ہیں مگر ”سامعین“ کے چہروں پر ناگواری کی لکیر تک نہیں ابھرتی، اسے آپ عقیدت سمجھ لیں یا جو کچھ بھی ،بہرحال یہ پکے نجومی ہیں، حرام ہے کہ کوئی ان کی پیشن گوئی درست ثابت ہوئی ہویاپھر ا ن کے منہ سے کبھی خیر کی خبر نکلی ہو، ہماری بدقسمتی کہ رات گئے دیر سے گھر لوٹنے پر ان صاحب نے ”کالم نگار صاحب“ کہہ کر روک لیا، سلام کاجواب دینے پر وہ نجومی بول اٹھا ”بتائیے جنرل راحیل شریف کے بعد کیا ہوگا ؟ “ ہم نے مختصر سا جواب ”نیا آرمی چیف آئیگا“ دیکر جان چھڑانے کی کوشش کی مگر وہ تو بالکل کمبل کی طرح چمٹ گیا اوربولا ”آپ کو خبر نہیں یا پھر آپ بتانا نہیں چاہتے“ ہم حیران رہ گئے کہ اس نجومی کامطلب کیا ہے ،ہماری حیرانی بھانپتے ہوئے وہ نجومی بولا”آپ نہیں جانتے کہ راحیل شریف کے بعد کیا کیاہونے والا ہے؟“ ہم نے حیرانی کی کیفیت کو لپیٹ کر صرف اتنا کہ ”بابا ! ہم نجومی تھوڑی ہیں کہ ہمیں خبر ہو“ ہمار ے طنزکو وہ دیسی نجومی محسوس کرگیامگر اپنے چیلوں کے سامنے ظاہر نہ کرتے ہوئے بولا ”یقینا آپ جان بوجھ کر چھپارہے ہیں“ ہم نے ہاتھ اٹھاکر مزید بات کرنے سے روک دیا اورکہا ”یقین کرو ہم نجومی نہیں ہیں اورنہ ہی ہمیں پتہ ہے کہ راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد کیاہوگا؟؟ ہاں کچھ سیاسی حالات کی خو ضرور ہے، مگر وہ نجومی بول اٹھا ” میں آ پ کو بتاتاہوں، راحیل شریف کے بعد دو تین اہم کام ہونے والے ہیں“ ان کی بات سن کر گویاہم پر آسمان ٹوٹ پڑا ،ہم نے حیرانی چھپاتے ہوئے پوچھا” اچھاااا ااااا !بتاؤ تو سہی وہ کون کونسے سے کام؟“وہ بولا ” راحیل شریف کے بعد ایک تو سابق صدر یعنی بھاری صاحب پاکستان تشریف لائیں گے․․․․اور“ ابھی اسکا نیا انکشاف سامنے آتا ہم نے اسے روک لیا ”یار سیدھی سیدھی بات کرو تمہارا مطلب کیاہے؟“ وہ بولا ”ایک تو آپ سیدھی سیدھی بات نہیں سمجھتے ، بلکہ آپ چاہتے ہیں بات کی کھال اتار کر آپ کے سامنے پیش کی جائے، صرف اتنا سمجھ جائیں جو لوگ راحیل شریف سے خوفزدہ ہوکر بیرون ملک ”خود ساختہ جلاوطن “ ہیں وہ پاکستان آجائیں ان میں سابق صدر بھی شامل ہیں، دوسری اور اہم بات ،راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ پر بھارتی افواج حالت امن کی طرف لوٹ جائیں گی، یہ فائرنگ اور دھونس دھاندلی کاسلسلہ ختم ہوجائیگا“ یہ گویا دوسرابم تھا جو بالکل ہمارے کانوں کے قریب آکر پھٹا ، ہم نے پوچھا” تمہاری اس خطرناک بات کامطلب وہی ہے ناں ، جو میں سمجھ رہاہوں“ وہ بولا ” جی جی ! بالکل آپ سمجھے یہ سارا کرشمہ محض راحیل شریف کو اس جانب متوجہ رکھنے کیلئے کیاگیا،اب راحیل شریف کے جاتے ہی بھارتی افواج مندروں کی طرف ”پوجاپاٹ“ کیلئے نکل جائیں گی، کیونکہ انہیں بطور خاص مودی سرکار کے ”خاص پاکستانی دوست “ کی معاونت کیلئے سرحدوں پر لایاگیا ہے“ نجومی تھوڑا توقف کے بعد پھر بول اٹھا ”دراصل دوست وہ ہوتاہے جو دوسرے دوست کو مصیبت میں دیکھ کر فوری مدد کو نکل پڑے،میرا مطلب یقینا آپ سمجھ تو گئے ہونگے“وہ پھربولا” اور یہ بھی ہوگاکہ․․․․․․․․“ اس کی نئی پیشن گوئی سامنے آنے سے پہلے ہی ہم اڑن چھوگئے․․․․․․․․․․․ پتہ نہیں اس تھڑا نجومی کی بات کسی کی سمجھ میں آئی ہو یا نہ آئی ہو مگر ہم سمجھ گئے، اب پتہ نہیں اس نجومی کی یہ پیشن گوئی کس حد تک درست ثابت ہوتی ہے۔

یہ ”ٹھہر و اورانتظار کرو“ کی کیفیت جلد ہی بے نقاب ہونیوالی ہے

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :