”پلی بارگین “

پیر 2 جنوری 2017

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

آج کل ملک میں ہر طرف پلی بارگین کا چرچہ ہے ۔۔ غریب سے لے کر امیر ۔۔ جاہل سے عقلمند۔۔ ٹیچر سے شاگرد ۔۔ ڈاکٹر سے مریض ۔۔ سرمایہ دار سے جاگیردار ۔۔۔ چھوٹوں سے بڑوں ۔۔ مردوں سے خواتین اور حکمرانوں سے سیاستدانوں تک ہر کسی کو پلی بارگین کا بخار چڑھا ہوا ہے ۔۔۔ کوئی اس کے دفاع میں آسمان اور زمین کے قلابے ملارہے ہیں تو کوئی مخالفت میں تیروں پر تیر برسا رہے ہیں ۔

۔ ایک ہم ہیں۔۔ کہ بس دیکھتے اور سنتے ہی جارہے ہیں۔۔ ہم تو سادہ حد سے بھی سادہ سے لوگ ہیں ۔۔ اور ہماری سادگی کا اندازہ آپ بخوبی لگا بھی سکتے ہیں ۔۔ ایک ایسے وقت میں جب پورے ملک سمیت آدھی سے زیادہ دنیا میں بھی پلی بارگین کے گیت سنائے جارہے ہیں ۔۔ ہمیں ” پلی بارگین “ کے ان خوش قسمت اور خوش نما الفاظ کے معنی و مفہوم کا بھی ذرہ علم نہیں ۔

(جاری ہے)

۔ ہم تو یہ بھی نہیں جانتے کہ ” پلی بارگین “ انگریزی کے الفاظ ہیں یا ان کا اردو ، فارسی، ہندی یا کسی اور زبان سے کوئی رشتہ اور تعلق ہے ۔۔ ہم تو ابھی تک ان الفاظ کو پلی بارگین کی بجائے ” ”بلی بارگین“ سائیں کی اس خوبصورت بلی کا کوئی سودا سمجھ رہے تھے جس کو سائیں نے بڑے پیار اور لاڈ سے پالا تھا ۔۔ لیکن یہ تو ہماری توقعات ۔۔

اطلاعات۔۔ خدشات ۔۔ امکانات اور علم کو بھی مات دے کر بلی کے سودے سے بھی بڑھ کر بہت بڑھ کر بھینس اوررسی کا سودا نکلا ۔۔ بلی کے سودے میں تو یہ ہوتا ہے کہ سائیں کا جن پر اعتماد ہوتا ہے وہ نقد پیسے دے کر بلی کو گود میں اٹھا لیتا ہے۔۔ لیکن ” پلی بارگین “ میں ایسا نہیں ۔۔ یہاں تو ایسا ہوتا ہے کہ جنہوں نے بلی نہیں 60 اور 70 من کی پوری بھینس اٹھائی ہوتی ہے ۔

۔ رسی ۔۔ دودھ اور گوبر اس سے واپس لے کر بھینس اسی کے نام کر دی جاتی ہے ۔۔ کہنے والے کہتے ہیں کہ بلوچستان کے رئیسانی نے جو سرکاری خزانے سے 40 ارب اٹھائے تھے اور جن کو گننے میں بھی کئی دن لگے تھے ” پلی بارگین“ کے صدقے 2 ارب میں ان سے معاملات اور سودا طے ہو گیا ہے ۔۔ نیب کے اس سودے پر چھوٹے چھوٹے کیا عمران خان اور شیخ رشید جیسے بڑے بڑے اژدھے بھی پھٹ کے بولے ۔

۔ پرنٹ ۔۔ الیکٹرانک ۔۔ اور سوشل میڈیا پر جس طرح دیکھنے اور سننے میں آرہا ہے اگر نیب نے واقعی پلی بارگین کے نام پر اسی طرح سودا کیا ہے تو یہ اس ملک اور قوم کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہے ۔۔ مہذب معاشروں میں چوروں ۔۔ لٹیروں ۔۔ ڈاکوؤں ۔۔ قاتلوں سے سودے اور معاملات طے نہیں کئے جاتے ۔۔بلکہ ان کو چوکوں ۔۔ چوراہوں اور تختہ داروں پر الٹا لٹکا دیا جاتا ہے ۔

۔ ایک بندہ اگر ایک لاکھ روپے کی چوری کرتا ہے اس کو بجائے الٹا لٹکانے کے اگر2 تین ہزار روپے واپس لے کر فرشتہ بنا دیا جائے تو پھر چوروں کو چوری سے تو دنیا کی کوئی بھی طاقت روک نہیں سکے گی ۔۔ پہلے تو جو چوری کرتا ۔۔ ڈاکہ مارتا یا قتل کرتا ۔۔۔ اس کو اس کی پوری سزا دی جاتی ۔۔ کوئی شخص اگر 10 ہزار روپے کی چوری کرتا تو پھر 10 ہزار اس کے ساتھ وہ اپنی جیب سے دیتا تو تب اس کی جان چھوٹتی ۔

۔لیکن جدید دور میں جہاں موبائل ۔۔۔ انٹرنیٹ کی شکل میں سائنس نے عام لوگوں کیلئے بہت آسانیاں پیدا کی ہیں وہیں چور ۔۔ ڈاکو ۔۔ لٹیرے ۔۔ راہزن اور قاتل بھی جدید دور کی نت نئی سہولیات ۔۔ لوازمات ۔۔اور کرامات سے کسی طورپر محروم نہیں رہے ۔۔ ”پلی بارگین “ یہ جدید دور کی ایجاد ہے جس نے بہت سے چوروں ۔۔ لٹیروں ۔۔ ڈاکوؤں ۔۔ راہزنوں اور نوسربازوں کی بڑی بڑی مشکلیں آسان کردی ہیں ۔

۔اگرکسی نے ہزاروں اورلاکھوں نہیں اربوں کی بھی کرپشن کی ہے تواب ان کوبھی پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ۔۔ ”پلی بارگین “ کی دوائی کے ذریعے وہ ہزاروں کے بدلے ایک دوسو۔۔لاکھوں کے بدلے چند ہزاراوراربوں کے بدلے گنتی کے چند لاکھ دے کرنہ صرف جان چھڑاسکتے ہیں بلکہ کرپشن سے پاکی کاسرٹیفکیٹ بھی حاصل کرسکتے ہیں جس کے ذریعے وہ نئے سرے سے لوٹ مار۔

۔ سرکارکی نوکری اورعوام کی خدمت سمیت ہرطرح کے کام کاج کر۔۔اورفرائض سرانجام دے سکتے ہیں ۔۔یہ حقیقت جاننے کے باوجودکہ ”پلی بارگین “ملک ۔۔قوم اورمعاشرے کے لئے زہرقاتل ۔۔تباہی اوربردبادی کاباعث ہے ۔۔اس کے باوجودملک میں یہ کھیل دھڑلے سے جاری اوریہ نایاب دوائی نیب کے ہراچھے سٹورپرفروخت ہونے کے ساتھ کئی سیاستدانوں کے ہاں بھی آسانی کے ساتھ دستیاب ہے ۔

۔تحریک انصاف کے چےئرمین عمران جوایک طرف نیب کے ”پلی بارگین “والے کھیل پرشدیدتنقیدکررہے ہیں ۔۔دوسری طرف وہ سیاسی مفادات کے حصول کے لئے خوداس دوائی کااستعمال کرنے سے گریزنہیں کررہے ۔۔پانامہ کے معاملے پروزیراعظم نوازشریف کورگڑالگانے کے لئے سابق صدرآصف علی زرداری کوگلے لگاناکیایہ پلی بارگین نہیں ۔۔؟اس ملک میں نوازشریف سے توزیادہ آصف زردای پرکرپشن کے الزامات لگے۔

۔سوئس بنکوں کے نام اورالفاظ بھی پیپلزپارٹی کی برکت سے لوگوں کوازبریادہوئے۔۔پیپلزپارٹی کے سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف اوریوسف رضاگیلانی آج بھی احتساب عدالتوں کے چکروں پرچکرلگارہے ہیں ۔۔ایسے میں پیپلزپارٹی کے سارے کارنامے بھول کرمحض بعض نوازمیں زرداری کوقائدکادرجہ دیناعمران خان کاپلی بارگین نہیں تواورکیاہے۔۔؟پلی بارگین میں یہی توہوتاہے کہ مجرم کومجرم سے محرم بنادیاجاتاہے۔

۔عمران خان سیاست کے شوق اورذاتی مفادات کے لئے سیاست میں ،،پلی بارگین،،کارواج عام نہ کریں ۔۔نیب نے جوکھیل شروع کیاہے فی الحال وہ کافی ہے۔۔سیاسی جماعتوں اورسیاستدانوں نے بھی اگر ،،پلی بارگین،،کاکام شروع کردیاتوپھراس ملک اورقوم کوتباہی سے کوئی نہیں بچاسکے گا۔۔چورسیاسی ہو۔۔سماجی۔۔عوامی۔۔یاکوئی بھی ۔۔اسے چورسمجھ کر۔۔چورکی سزادینی چاہئے۔

۔نہ کہ ۔۔ ذاتی فوائد۔۔سیاسی مفادات۔۔اوراقتداربچانے کے لئے ،،پلی بارگین،،کے ذریعے مجرم سے محرم بناناچاہئے۔۔ ،،پلی بارگین،،نیب کرے تب بھی ملک وقوم کے لئے اچھانہیں ۔۔عمران خان کریں تب بھی اس میں ملک اورقوم کاہی نقصان ہے ۔۔اس لئے ،،سیاسی پلی بارگین،،کومتعارف کرنے کی بجائے پہلے سے متعارف پلی بارگین کوختم کرنے کے لئے سوچ وبچارکرنی چاہئے تاکہ اس ملک سے لوٹ ماراورکرپشن کاہمیشہ کے لئے خاتمہ ہوسکے ۔۔لاکھوں لوٹنے والے سے ہزاراوراربوں ڈکارنے والوں سے چندلاکھ کی وصولی یہ کوئی طریقہ اورانصاف نہیں ۔۔حکمرانوں میں اگرچوروں اورلٹیروں پرہاتھ ڈالنے کی جرات اورہمت نہیں توپھرانہیں حکمرانی کرنے کابھی کوئی حق نہیں پہنچتا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :