نام نہادتبدیلی کاڈراپ سین

پیر 21 مئی 2018

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

عمران خان اورتحریک انصاف کے نادان کارکن پچھلے پانچ سال سے خیبرپختونخوامیں تبدیلی آگئی، تبدیلی آگئی کے نعرے لگا رہے ہیں لیکن کمبخت تبدیلی خالی خولی نعروں اورخشک دعوؤں کے باعث عمران خان ،پرویزخٹک اورسونامیوں کی زبانوں اوران کی کتابوں سے پانچ سال بعدبھی باہر نہ آسکی،کھوداپہاڑنکلاچوہاکے مصداق اسی نام نہادتبدیلی کو ہم نے ہمیشہ سفیدجھوٹ اورمن گھڑٹ قراردیا ،تبدیلی کے ان خوش نمانعروں کوحقائق سے متصادم قراردینے اوران نعروں کی مخالفت کرنے پرتحریک انصاف کے سونامیوں نے ہمیں ہمیشہ آڑے ہاتھوں لیا،دن کورات نہ کہنے اورسیاہ کوسفیدماننے سے انکارپرسونامیوں کی جانب سے ہمیں لیگی ایجنٹ،لفافہ لکھاری،پٹواری اورنہ جانے کیاکیاکہاگیا لیکن ہم نے ہمیشہ تبدیلی کی اصلیت اورحقیقت عوام کے سامنے لاکراپنی زبان کوصرف اس لئے تالے لگائے کہ یہ حقیقت ایک دن اپنوں ہی کی زبان سے بھی اسی حقیقت کے روپ میں سامنے آئیگی۔

(جاری ہے)

عمران خان اورتحریک انصاف کے کھلاڑی خیبرپختونخواکی تبدیلی میں تعلیم ،صحت اورتھانہ کلچرکی تبدیلی کوسرفہرست قراردے رہے ہیں ،بقول عمران خان کے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے خیبرپختونخواکے ہسپتالوں اورتھانوں میں وہ تبدیلیاں لائی ہیں جوسترسالوں کے دوران بھی کسی نے نہیں لائیں ،تھانوں میں فوری دادرسی اور انصاف ملنے کے ساتھ سرکاری ہسپتالوں میں باہرممالک کی طرح جدیدسہولیات کی فراہمی بھی یقینی بنادی گئی ہے۔

ایک طرف عمران خان اورخٹک سرکارکے دلال خیبرپختونخواکے سرکاری ہسپتالوں اورتھانوں میں تبدیلی کاراگ الاپتے رہے اوردوسری طرف ہم بھی حرف انکار کے بول بولتے رہے لیکن تحریک انصاف کے خیرخواہ اورثناء خواں ہمارے انکاری الفاظ کوسیاسی مخالفت اورنظریے کاکوئی ٹکراؤسمجھ کرہمیشہ مذاق کے سائے تلے قہقہوں کی گونج میں اڑاتے رہے۔اپنی بے بسی اوران کی بے حسی پرافسوس ہمیں ضرورہواپرپھربھی ہم نے خودسے کوئی فیصلہ کرنے کی بجائے عمران خان کی طرح بال امپائرکے کورٹ میں پھینکتے ہوئے انگلی سے امیدیں لگائے رکھیں۔

عمران خان کے امپائرکی انگلی توآج تک اٹھ نہ سکی لیکن ہماری حق گوئی اورسچائی کی کوئی کرامت تھی یاامپائرکاکوئی کمال کہ پانچ سال پورے ہونے سے پہلے امپائرنے انگلی کھڑی کرکے عمران خان اورپرویزخٹک کی تبدیلی کوکلین بولڈکردیا۔ہم صر ف اتناکہتے رہے کہ عمران خان اورپرویزخٹک جس طرح اٹھتے بیٹھتے تبدیلی تبدیلی کے بلندوبانگ دعوے کرکے نعرے لگارہے ہیں ان دعوؤں اور حقائق میں زمین وآسمان کافرق ہے عمران خان توکہہ رہے ہیں کہ خیبرپختونخواکے سرکاری ہسپتالوں اورتھانوں میں انقلاب برپاکردیاہے مگرحقیقت میں ایساکچھ بھی نہیں۔

ہماری اتنی سی بات پرہمیشہ آسمان سرپراٹھاکرہمیں ترقی کے دشمن جیسے طعنے دےئے گئے لیکن امپائرنے خیبرپختونخوامیں تبدیلی کے خلاف انگلی کھڑی کرکے ہمارے ہسپتال ہمارے ہسپتال کے دعوؤں کی قلعی کھول کے رکھ دی ہے۔عمران خان پچھلے کئی سال سے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے جن ہسپتالوں کوعالمی معیارکے مطابق قراردے رہے تھے انہی ہسپتالوں میں ایک بڑے ہسپتال کے بارے میں اسی کے بورڈآف گورنرکے چےئرمین یہ کہہ رہے ہیں کہ اس ہسپتال میں کتے کاعلاج بھی نہیں ہوسکتا۔

ہم نے تو کتے کی بات نہیں کی البتہ یہ ضرورکہاکہ کے پی کے کے ہسپتالوں میں آج بھی کوئی خاص سہولیات میسرنہیں لیکن عمران خان اورصوبائی حکومت کے اپنے ہی چےئرمین نے توکتے کانام لیکرتبدیلی والی بات اورکہانی ہی ختم کردی ۔جن ہسپتالوں میں کتے کاعلاج بھی ممکن نہ ہووہاں اشرف المخلوقات کاعلاج کیسے ہوگا۔۔؟ایسے ہسپتالوں کے بارے میں کیسے یہ کہاجاسکتاہے کہ ہم نے ان کوعالمی معیارکے مطابق بنادیاہے۔

عمران خان کی صوبائی حکومت نے پانچ سالوں میں جن ہسپتالوں کوعالمی معیارکے مطابق بنایا،آج ان ہسپتالوں میں کتوں کاعلاج بھی ممکن نہیں ، ہم پرسیاسی مخالفت،انٹی پی ٹی آئی،عمران خان سے بغض ،حسداوردشمنی کے الزامات لگاکرحقائق سے منہ موڑنے والے اب کیاکہیں گے۔؟چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی اپنے خیبرپختونخوادورے کے دوران ہسپتالوں کی حالت زارپرشدیدبرہمی کااظہارکرکے عمران خان اورتحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی اعلیٰ کارکردگی اورتبدیلی کے دعوؤں کی قلعی کھول کے رکھ دی ہے ۔

عمران خان پرویزخٹک کی باتوں میں آکرمذاق کوبھی حقیقت سمجھنے لگے نادان کپتان کویہ نہیں پتہ تھاکہ پرویزخٹک ہرمعاملے میں سیریس ہونے کی بجائے مذاق سے زیادہ کام لیتے ہیں ،وہ پانچ سال سے تبدیلی کاوردبھی مذاق مذاق میں کررہے تھے لیکن عمران خان اس کوسیریس سمجھ کرحقیقت کادرجہ دے بیٹھے،آج تک عمران خان کی کوئی تقریرصحت کے شعبے اورسرکاری ہسپتالوں میں انقلاب لانے کے دعوؤں سے خالی نہیں ،عمران خان نے یہاں تک کہااورکئی بارکہاکہ پنجاب کے چورحکمرانوں نے قومی دولت کوذات پرلگایامگرہم نے خیبرپختونخوامیں سارافنڈصحت ،تعلیم ،تھانوں اورسسٹم کوتبدیل کرنے پرلگایا،جن ہسپتالوں میں پہلے انسانوں کا علاج ہوتاتھاسننے میں آرہاہے ان میں اب کتوں کاعلاج بھی ممکن نہیں،اگریہ حقیقت ہے تو پھریہ فنڈکون سے ہسپتالوں اورکون سے سسٹم کوٹھیک کرنے پرلگایاگیا۔

ہسپتالوں اورتھانوں میں تبدیلی کاڈھنڈوراپیٹ کرپانچ سال تک پوراآسمان عمران خان نے سرپراٹھایا، پی ٹی آئی کے کپتان آج بھی تھانوں اورہسپتالوں میں کئے جانے والے اصلاحات کے نام پرسیاست چمکانے کاکوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے لیکن پچھلے پانچ سالوں میں جہاں خیبرپختونخوامیں تحریک انصاف کی حکومت تھی عمران خان کوان پانچ سالوں میں ایک باربھی کسی سرکاری ہسپتال اورتھانے کوباریک بینی سے اندراورباہرسے دیکھنے کی توفیق نصیب نہیں ہوسکی۔

چیف جسٹس آف پاکستان توخیبرپختونخواکے سرکاری ہسپتالوں ،جیل اوردیگرجگہوں پرپہنچے مگرتبدیلی کے وہ دعویدارجنہیں الیکشن 2013کے دوران عوام نے نظام کی تبدیلی کے لئے ووٹ دےئے تھے وہ پورے پانچ سالوں میں غریبوں کے کسی آشیانے پرنہ پہنچ سکے۔پانچ سال کاعرصہ پوراہوچکا،زبانی دعوؤں اوروعدوں تک توخیبرپختونخواکوپیرس بنادیاگیاہے لیکن زمینی حقائق اس سے یکسرمختلف ہے۔

عمران خان پانچ سالوں میں اگربنی گالہ سے نکلتے توان کوپتہ ہوتاکہ خیبرپختونخوامیں انہوں نے پانچ سالوں کے دوران کیاکھویااورکیاپایا۔۔؟ویسے پرویزخٹک کوپانچ سال سے تبدیلی کاجونشہ چڑھاہواتھاوہ تواقتدارکے کسکتے ہی اترنے لگاہے۔ وزیراعلیٰ کانوشہرہ میں کالی جھنڈیوں کے ذریعے استقبال اس بات کی غمازی کررہاہے کہ اقتدارسے ہاتھ دھونے کے ساتھ ہی خٹک سرکارکا اب کالے جھنڈوں کے ساتھ کالی آندھیوں سے بھی آمناسامناہوگا، پانچ سال میں پی ٹی آئی نے خٹک سرکارکے پلیٹ فارم سے تبدیلی تبدیلی کے نعرے لگاکرسادہ لوح عوام کوجس طرح بیوقوف بنایااب اقتدارکاسورج غروب ہوتے ہی یہی سادہ لوح عوام کالے جھنڈے لئے بدلہ چکانے کے لئے میدان میں نکل آئیں گے،بہترہوتاعمران خان ایک خٹک کی زبان پریقین کرنے کے خودخیبرپختونخواکے ہسپتالوں ،تھانوں اورچوکوں وچوراہوں کااپنی آنکھوں سے مشاہدہ کرتے۔

تبدیلی تبدیلی کے گن گاکرعمران خان نے پانچ سال گزاردےئے لیکن اب ان کے اپنے ہی تبدیلی کابھانڈاپھوڑرہے ہیں ۔ایک ذمہ دارشخص کی جانب سے کٹہرے میں خیبرپختونخواکے ہسپتالوں کی تباہی کاانکشاف پانچ سال سے تبدیلی تبدیلی کاراگ الاپنے والوں کے منہ پرکسی طمانچے سے کم نہیں ۔کیاتحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان اب بھی خیبرپختونخواکے سرکاری ہسپتالوں میں تاریخی اصلاحات کے نعرے لگاکرعوام سے ووٹ بٹورنے کی کوشش کرینگے ۔۔؟ویسے غیرت کاتقاضاتویہ ہے کہ عمران خان خیبرپختونخوامیں اپنی ہارمان کرعوام سے معافی مانگیں اورنئے سرے سے نئے پاکستان کیلئے سفرشروع کردیں ۔یہی ان کے لئے بہترہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :