فلسطینی صدر کی الاقصیٰ شہداء بریگیڈ نے حماس کی قیادت کو قتل کرنے کی دھمکی دے دی ، رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے، حماس کا جواب

منگل 3 اکتوبر 2006 14:15

فلسطینی صدر کی الاقصیٰ شہداء بریگیڈ نے حماس کی قیادت کو قتل کرنے کی ..
غزہ (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین03اکتوبر2006) فلسطینی صدر محمود عباس کی الفتح‌جماعت کی مسلح گروپ الاقصیٰ شہداء بریگیڈ نے خالد مشعل سمیت حماس کے مختلف رہنماؤں کا قتل کرنے کی دھمکی دی ہے جبکہ حماس نے کہا ہے کہ اس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا تو بھرپور جواب دیا جائےگا۔ برطانوی نیوز ایجنسی کو لکھے گئے خط میں الاقصی شہداء بریگیڈ نےکہا ہے کہ وہ غزہ میں غزہ میں‌فوج اور پولیس کے درمیان جھڑپوں‌میں‌متعدد افراد کے جاں بحق ہونے کا ذمہ دار حماس کے رہنماؤں خالد مشعل، فلسطینی وزیرخارجہ سعید صیام اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ اہلکار یوسف الظہار کو سمجھتے ہیں۔

الاقصٰی بریگیڈ کے بیان میں ان رہنماؤں‌کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔دورسری جا نب حماس کی حکومت میں‌شامل رکن مشائر المصری نے کہا ہے الاقصیٰ بریگیڈ کی جانب سے حالیہ بیان حالیہ کشیدہ حالات میں‌جلتی پر تیل کا کام کرے گا ،ا گر حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا تو وہ بھی خاموش نہیں بیٹھیں‌گے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب غزہ سے فوج کو واپس بلاکر ریگولر سیکورٹی فورسز کو تعینات کردیا گیا ۔

جبکہ فلسطینی حکومت نے تمام سرکاری دفاترکو غیرمعینہ مدت تک بندکرنے کا اعلان کیاہے ۔ادھر مغربی کنارے کے مختلف علاقوں‌ میں صدر محمود عباس کی فتح پارٹی کی جانب سے ہڑتال کی گئی ہے ۔ جنوبی غزہ کے علاقے رفاح میں فلسطینی فوج اور پولیس میں شامل فتح پارٹی کے کارکنو‌ں کے درمیان تازہ جھڑپوں میں دو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں‌۔

فلسطین کے وزیر اعظم اسماعیل حانیہ نے کابینہ کے اجلاس کے دوران بتایا ہے کہ غزہ میں حالات‌اب معمول پر آرہے ہیں ۔ انہوں نے فلسطینی عوام پر زور دیا کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اختلافات اور تنازعات کو ختم کریں ۔ دوسری جانب اسرائیل کی فلسطینیوں‌کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں۔غزہ میں‌اسرائیلی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں‌تین فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں ۔ ‌فلسطینی حکام کے مطابق جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی طیاروں نے ایک ورکشاپ پر بمباری کی جس سے تین افراد زخمی ہوگئے جبکہ ورکشاپ کی عمارت تباہ ہوگئی ۔فلسطینی حکام کا کہناہے کہ ورکشاپ حماس کے کارکن کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :