ارشد پپو نے دوران تفتیش ” بلوچ لبریشن آرمی “ سے اپنے تعلقات کا اعتراف کرلیا

جمعرات 12 اکتوبر 2006 13:46

ارشد پپو نے دوران تفتیش ” بلوچ لبریشن آرمی “ سے اپنے تعلقات کا اعتراف ..
کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین12اکتوبر2006) ” لیاری گینگ وار“ کے گرفتار اہم مرکزی کردار ارشد پپو نے دوران تفتیش ” بلوچ لبریشن آرمی “ سے اپنے تعلقات کا اعتراف کرلیا ۔ بی ایل اے کے 50کمانڈوزکراچی میں بڑی دہشت گردی کی واردات کے لئے موجود ہیں ۔ حساس اداروں نے ان روپوش کمانڈوز کی تلاش میں چھاپے مارنا شروع کردیئے ہیں ۔ ملزم نے اپنے آپ کو گرفتاری کے وقت اور حراست میں بھی خودکشی کی کوشش کی ۔

سی آئی ڈی سول لائنز کے اطراف میں حفاظتی انتظامات سخت کردیئے گئے ہیں ۔ حساس ادارے بھی چھان بین کررہے ہیں ۔ ملزمان کی گرفتاری رحمن ڈکیت کے فرار کے خوف سے ظاہر کی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق سی آئی ڈی کے ایس پی فیاض خان اور انسپکٹر اسرار اعوان کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے ” لیاری گینگ وار“ کے اہم مرکزی کردار ارشد پپو نے ” بلوچ لبریشن آرمی “ سے اپنے تعلقات کا اعتراف کرلیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق دوران تفتیش ارشد پپو نے انکشاف کیا کہ وہ ” بلوچ لبریشن آرمی “ کا اہم کارندہ تھا اور اس وقت کراچی میں بی ایل اے کے 50کمانڈوز موجود ہیں جو دہشت گردی کی بڑی کارروائی کرسکتے ہیں ۔ جس پر اعلیٰ حکام نے شہر بھر میں حفاظتی انتظامات سخت کردیئے ہیں ۔ اور حساس اداروں نے بلوچ اکثریتی والے علاقوں میں روپوش ان کمانڈوز کی تلاش شروع کردی ہے ۔

آج صبح بھی مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ۔ ملزم ارشد پپو اور اس کے ساتھیوں سے حساس ادارے بھی چھان بین کررہے ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق رات گئے حساس ادارے کے اہلکار چھان بین کے لئے ارشد پپو کو اپنے ساتھ لے گئے ہیں ۔ ملزمان کی گرفتاری کے بعد سی آئی ڈی سول لائنز اور سی آئی ڈی کے آفس واقع امریکن قونصل خانے کے عقب میں بھی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے تاکہ ملزم کے ساتھی حملہ نہ کرسکیں معلوم ہوا ہے کہ ملزم کو جس وقت گرفتار کیا گیا تھا اس وقت ملزم ارشد پپو نے اپنے ٹی ٹی پستول سے اپنے سر پر فائر کرکے خودکشی کی کوشش کی تھی لیکن گولی پھنس گئی اور وہ بچ گیا بعد ازاں اس نے پولیس حراست میں بھی خودکشی کی کوشش کی تھی جس پر اس پر پولیس اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق ملزم ارشدپپو اور اس کے ساتھی بلوچستان پولیس کے برطرف افسر امان کی گرفتاری اس وجہ سے فوری طور پر ظاہر کردی گئی کہ رحمن ڈکیت گرفتاری کے بعد فرار ہوگیا تھا اور اسی خوف کی وجہ سے کہ اب ارشد پپو بھی فرار نہ ہوجائے اس کی گرفتاری فوری طور پر ظاہر کردی گئی ہے ۔ ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے ۔ اہم سنسنی خیزانکشافات کی توقع ہے واضح رہے کہ ملزم ارشد پپو کا والد حاجی لال محمد عرف حاجی لالو پہلے ہی مختلف سنگین نوعیت کے مقدمات میں جیل میں ہے ۔

ذرائع نے این این آئی کو مزید بتایا کہ ملزم ارشد پپو کے سر کی قیمت 50لاکھ روپے جلد ہی پولیس کو ادا کردی جائے گی ۔ سی آئی ڈی کے ایس ایس پی فیاض خان کی 19 ویں گریڈ میں ترقی کی سفارش کرکے انسپکٹر اسرار اعوان اور انسپکٹرناصر خان کو ڈی ایس اور دیگرعملہ کو بھی اعلیٰ حکا م نے اگلے عہدوں پر ترقی دینے کا اعلان کیا ہے ۔ جبکہ حساس اداروں اور پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ کراچی میں موجود ارشد پپو کے دیگر ساتھیوں جن کا تعلق بلوچ لبریشن آرمی سے ہے کی گرفتاری جلد یقینی بنائیں ۔

متعلقہ عنوان :