سابق صدر غلام اسحاق خان طویل علالت کے بعد پشاور میں انتقال کرگئے۔ نماز جنازہ پشاور میں‌ادا کی گئی

جمعہ 27 اکتوبر 2006 13:21

سابق صدر غلام اسحاق خان طویل علالت کے بعد پشاور میں انتقال کرگئے۔ نماز ..
پشاور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین27اکتوبر2006) سابق صدر غلام اسحاق خان جمعہ کو طویل علالت کے بعد پشاور میں انتقال کرگئے ان کی عمر اکیانوے سال تھی وہ دو ماہ سے بیمار تھے اور کچھ دنوں سے نمونیا میں بھی مبتلا تھے بیماری کے باعث سابق صدر گزشتہ روز تقریباً سوا گیارہ بجے پشاور میں واقع اپنی رہائش گاہ میں انتقال کرگئے غلام اسحاق خان 20جنوری 1915ء کو صوبہ سرحد کے ضلع بنوں کے پشتون خاندان میں پیدا ہوئے وہ 17اگست 1988ء سے 18 جولائی 1993 تک پاکستان کے صدر رہے انہوں نے کیمسٹری میں اپنی تعلیم مکمل کی اور قیام پاکستان سے پہلے انڈین سول سروس سے منسلک ہوگئے آزادی کے وقت وہ مغربی پاکستان میں آب پاشی سے متعلق منصوبوں پر کام کررہے تھے بعد میں وزارت خزانہ میں چلے گئے اور آخر کار وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز کئے گئے 1985ء کے انتخابات میں انہوں نے سینٹ کی نشست پر کامیابی حاصل کی جس کے فوراً بعد چیئرمین سینٹ منتخب ہوگئے 1988میں صدر ضیاء الحق کی وفات کے بعد غلام اسحاق خان آئین کے تحت قائم مقام صدر بن گئے اور اسی سال دسمبر میں باضابطہ طور پر صدر منتخب ہوگئے اور 17اگست 1988ء سے 18 جولائی 1993ء تک صدر رہے ۔

(جاری ہے)

سابق صدر غلام اسحاق خان کی نماز جنازہ جمعہ کی شام لیڈیز کلب یونیورسٹی ٹاؤن پشاور کے سبزہ زار پر ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں لوگوں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی جن میں وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ، صوبائی رابطہ کے وفاقی وزیر سلیم سیف اللہ خان، امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد، جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ سینیٹر مولانا سمیع الحق، وفاقی وزیر مذہبی امور اعجاز الحق، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینئر نائب صدر نثار محمد خان گل آباد، اے آر ڈی کے سیکرٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا، وزیر مملکت برائے خزانہ عمرایوب خان، سندھ کے صوبائی وزیر عرفان اللہ خان مروت، وفاقی وزیر غازی گلاب جمال، سینیٹر حاجی غفران، سابق وزیر خارجہ گوہر ایوب خان، سینیٹر الیاس بلور، افتخار خان جھگڑا اور سلیم خان جھگڑابھی شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :