وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ڈینگی بخار کی وباء میں کمی آئی ہے۔ نصیر خان،کل 2786 مشتبہ مریض لائے گئے‘ ہلاک ہونے والوں کی شرح اموات 0.92 فیصد ہے ۔ وفاقی وزیر صحت کی اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ

ہفتہ 4 نومبر 2006 17:10

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ڈینگی بخار کی وباء میں کمی آئی ہے۔ نصیر خان،کل ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین04نومبر2006 ) وفاقی وزیر صحت محمد نصیر خان نے کہاہے کہ ڈینگی فیور کی وباء میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کمی آ رہی ہے۔ اب تک ملک بھر میں ڈینگی فیور کے شبہ میں 2786 مریض لائے گئے ہیں جن میں سے 905 میں ٹیسٹ کے بعد ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ جن میں سے 26 فیصد خواتین اور 74 فیصد مرد حضرات ہںً اب تک کل 32 افراد ان سے ہلاک ہوئے ہیں۔

ڈینگی فیور سے ہلاک ہونے والوں کی شرح اموات 0.92 فیصد ہے جو ڈبلیو ایچ او کے اس حوالے سے مقرر کردہ شرح اموات سے 1 فیصد سے کم ہے۔ ہسپتالوں سے ڈسچارج ہونے والے مریضوں کی تعداد سے زیادہ ہے آنے والوں کی تعداد میں کمی آ رہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈینگی فیور کے حوالے سے ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد صہافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی سیکرٹری ہیلتھ سید انور محمود ‘ ڈی جی ہیلتھ شاہدہ ملک اور وزارت کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے صوبائی و مقامی حکومتوں کے ساتھ مل کر اس کے خلاف مہم شروع کی ہے جس کی وجہ سے حالات اب نارمل ہو رہے ہیں اور وباء میں بتدریج کمی آ رہی ہے انہوں نے کہا کہ اب تک ملک بھر میں 2786 افراد کو ڈینگی فیور کے شک میں ہسپتالوں میں لایا گیا ہے جن میں سے 905 مریضوں میں اس کی تصدیق ہوئی ہے۔

اب تک ڈینگی فیور سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32 ہی ہے ۔ ڈینگی فیور کے کراچی میں 773 کیس کنفرم ہوئے ہیں جبکہ اسلام آباد میں 190 ‘ راولپنڈی میں 213 مریض شک کی بنیاد پر لائے گئے جن میں اسلام آباد کے 74 جبکہ راولپنڈی کے 73 مریضوں میں اس کی تصدیق ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں ڈینگی فیور کے مریضوں کی آمد میں 33 فیصد کمی آئی ہے جبکہ شرح اموات 0.92 فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت صحت اس کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کر رہی ہے۔ جس کے لئے اب مقامی و صوبائی حکومتیں بھی تعاون کر رہی ہیں ہم نے وزارت ماحولیات سے بھی بات کی ہے کہ وہ بھی اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ انہوں نے کہا کہ علاج کے ساتھ ساتھ اس وبا کے پھیلنے کی وجوہات کو بھی دیے ہیں اور ان علاقہ جات کی نشاندہی کر رہے ہیں جہاں یہ ڈینگی فیور کی وجہ سے بننے والے مچھر پیدا ہو رہے ہیں ۔

کراچی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے پی ٹی اور مقامی انتظامیہ اس طرف خصوصی توجہ دے رہے ہیں وہاں کے علاقہ لانڈھی ‘ کورنگی اور جمشید کوارٹر زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلڈ ٹیسٹ کے حوالے سے کراچی میں 9 او ر پنجاب میں 5 لیبارٹریاں قائم کر دی گئی ہیں جہاں پر مریضوں کے خون کے ٹیسٹ فوراً کئے جا رہے ہیں تاکہ علاج میں دیر نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :