صدام حسین کے خلاف قتل عام کے مقدمے کا فیصلہ کل متوقع ہے۔۔بغداد سمیت چار صوبوں میں کرفیونافذ۔ تشدکے واقعات میں مزید بتیس عراقی ہلاک

ہفتہ 4 نومبر 2006 22:32

صدام حسین کے خلاف قتل عام کے مقدمے کا فیصلہ کل متوقع ہے۔۔بغداد سمیت ..
بغداد (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اکتوبر۔2006ء) عراق کے معزول صدر صدام حسین کے خلاف قتل عام کے مقدمے کا فیصلہ اتوار کوسنائے جانے کا امکان ہے جبکہ عراق میں بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات میں صدرجلال طالبانی کے پانچ گارڈزسمیت بتیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ صدام حسین کے خلاف فیصلے کے امکان کےپیش نظر عراقی دارلحکومت میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے اور چارصوبوں میں غیرمعینہ مدت تک کے لیے کرفیونافذکردیاگیاہے۔

عراقی عدالت صدام حسین پر انسانیت کے‌خلاف مظالم اور قتل عام کے مقدمے میں فیصلہ سنائے گی۔جرم ثابت ہونے کی صورت میں انہیں سزائے موت دی جاسکتی ہے۔عراقی و زارت دفاع کے اہلکاورں نے کہاہے کہ حکومت نے ملک میں کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلئے مسلح افواج کو چو کس رہنے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

سیکورٹی فورسزکی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صلاح الدین،دیالا اور انبار کے صوبوں میں‌چوبیس گھنٹے کا کرفیونافذکردیاگیاہے جبکہ بغدادمیں بارہ گھنٹے کرفیورہے گا۔عراقی دارالحکومت میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔اضافی دستوں کو شہرمیں طلب کرلیاگیاہے۔عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے اس امیدکا اظہارکیاہے کہ عراقی عوام کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے پرصدام حسین کوان کے کیے کی سزاضرورملے گی۔

دوسری جانب ادھیم میں سڑک کے کنارے نصب بم پھٹنے سے عراقی صدرجلال طالبانی کے پانچ خصوصی گارڈہلاک ہوگئے۔جبکہ لطیفیہ میں مسلح افرادکی فائرنگ سے دوشہری مارے گئے اور تین زخمی ہوئے ۔ادھر بغدادکے علاقے طالیبیا میں کاربم دھماکے سے دو افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ملی ہیں جبکہ موصل میں فائرنگ کے مختلف واقعات ،میں‌پانچ افرادہلاک ہوگئے۔بغداد میں فائرنگ اور بم دھماکے میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔جبکہ عراقی ٹی وی کے مطابق ایک صحافی کو گولی مارکر ہلاک کردیا گیا۔

متعلقہ عنوان :