پاکستان اوربھارت ایٹمی خطرات میں کمی کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں، ریاض محمد خان،دہشت گردی کیخلاف میکنزم تیار کرنے کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کریں گے،ممبئی دھماکوں کے حوالے سے بھارتی الزامات کو مسترد کر دیا ہے، سیکرٹری خارجہ کی لاہور ایئرپورٹ پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو

بدھ 15 نومبر 2006 20:44

پاکستان اوربھارت ایٹمی خطرات میں کمی کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں، ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15نومبر۔2006ء) پاکستان کے سیکرٹری خارجہ ریاض محمد خان نے کہا ہے کہ پاک بھارت خارجہ سیکرٹریوں کے مذاکرات میں دونوں ممالک غلط فہمی کی بنیاد پر ہونے والی ایٹمی جنگ سے بچنے کیلئے ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں جبکہ دہشت گردی کیخلاف میکنزم تیار کرنے کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کریں گے۔

پاکستان نے ممبئی بم دھماکوں میں ملوث ہونے سے متعلق بھارتی الزام تراشی کو مسترد کردیاہے۔ بدھ کے روز پاک بھارت خارجہ سیکرٹریوں کے مذاکرات کے بعد نئی دہلی سے لاہور پہنچنے کے بعد ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت سے تمام معاملات پر کھل کر بات ہوئی ہے جس میں جموں و کشمیر، سکیورٹی کے معاملات، دہشت گردی، سیاچن، سرکریک اور ثقافت کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ریاض محمد خان نے کہاکہ دونوں ممالک غلط فہمی کی بنیاد پر کسی بھی ایٹمی جنگ سے بچنے کیلئے ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں امید ہے کہ تمام معاملات طے ہونے کے بعد جلد معاہدہ ہوجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کے حوالے سے مشترکہ میکنزم پر دونوں ممالک کے درمیان اتفاق رائے ہوگیاہے اوردونوں ممالک کے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ اس حوالے سے آپس میں رابطے میں رہیں گے اوردونوں ممالک دہشت گردی کے حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے۔

سیاچن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بھارت سے اس سلسلے میں یہ بات ہوئی ہے اور بھارت نے اس پر اپنے بعض خدشات کا اظہار کیاہے تاہم جیسے جیسے بات آگے بڑھے گی امید ہے کہ معاملات بہتر ہو جائیں گے۔ ریاض محمد خان نے کہاکہ سرکریک کے سلسلے میں پاک بھارت جوائنٹ ورکنگ گروپ بنایا گیا ہے جو فروری تک فائنل رپورٹ پیش کرے گا۔ کشمیر کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاک بھارت امن مذاکرات میں مسئلہ کشمیر سرفہرست ہے مسئلے کا ایسا حل تلاش کیا جائے گا جو پاکستان، بھارت اورکشمیریوں کیلئے قابل قبول ہو۔

انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک نے اس مسئلے پر کھل کر بات چیت کی ہے اور پہلی مرتبہ کشمیرکے مسئلے پر بڑی بامقصد بات ہوئی ہے لیکن یہ کہنا کہ اس سے مسئلے کے حل کے قریب پہنچ گئے ہیں یا یہ مسئلہ حل ہونے والا ہے یہ ابھی کہنا غلط ہوگا کیونکہ یہ 60 سالہ پرانا مسئلہ ہے اس لئے اتنی جلدی اس کے حل کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ ایک سوال کے جواب میں ریاض محمد خان نے کہا کہ ممبئی بم دھماکوں میں پاکستان کے ملوث ہونے سے متعلق بھارت کی الزام تراشی کو مسترد کردیاہے۔

ایک سوال کے جواب میں کہ شیوشنکر مینن نے دہشت گردی سے متعلق اور ممبئی دھماکوں سے متعلق کوئی مواد انہیں دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کچھ مواد دیا گیا ہے لیکن اس میں ممبئی دھماکوں کے حوالے سے کچھ نہیں ہے۔ ریاض محمد خان نے بتایا کہ ممبئی دھماکوں کے حوالے سے مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے کہ جب دھماکے ہوئے تھے تو اس کے بعد فوری طوپر پاکستان پر الزام عائد کیا گیا تھا۔