باجوڑ بمباری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے لئے ایم ایم اے نے وکلاء کا پینل ترتیب دے دیا ،فاٹا سے فوج واپس بلائی جائے، ہونے والے نقصانات کا معاوضہ دیا جائے ،خطے میں امن کے قیام کے لئے افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلاء کیا جائے ،ایم ایم اے سرحد

پیر 20 نومبر 2006 18:15

باجوڑ بمباری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے لئے ایم ایم اے نے وکلاء ..
پشاور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر۔2006ء) متحدہ مجلس عمل صوبہ سرحد نے باجوڑ بمباری کے اقدام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے لئے وکلاء کا پینل تشکیل دے دیا ہے جو ہوم ورک کی تیاری اور صلاح ومشورے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کرے گا یہ بات متحدہ مجلس عمل کے صوبائی جنرل سیکرٹری مشتاق احمد نے پشاور پریس کلب میں اخباری کانفرنس کے دوران بتائی اس موقع پر ایم ایم اے کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات حکیم عبدالوحید ،جمعیت علماء اسلام(ف) کے صوبائی جنرل سیکرٹری شجاع الملک ایم این اے اور جماعت اسلامی سرحد کے سیکرٹری اطلاعات محمد اقبال بھی موجود تھے مشتاق احمد نے کہا کہ ایم ایم اے کے کل جماعتی قبائل تحفظ کانفرنس سے فاٹا کے عوام کے مسائل کو پورا دنیا کے سامنے پیش کیا گیا انہوں نے کہا کہ مذکورہ کانفرنس نے جنرل پرویز مشرف حکومت کے اقدامات پر عدم اعتماد کرتے ہوئے فاٹا سے فوج واپس بلانے اور وہاں تمام معاملات قبائلی جرگوں کے ذریعے حل کرانے کا مطالبہ کیا انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے شرکاء نے خارجی وداخلی پالیسیوں کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ فاٹا میں فوج اور عوام کے جان ومال کو نقصان پہنچانے کی ذمہ داری جنرل پرویز مشرف پر ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جانی چاہیے اسی طرح وہاں ہونے والے نقصانات کا حکومت معاوضہ ادا کرے انہوں نے کہا کہ ریاست کا کام عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنا ہے نہ کہ ان پر بمباری کرنا انہوں نے کہا کہ فاٹا میں حکومت امن تباہ کرنے کی ذمہ داری ہے اس لئے اب وہاں امن قائم کرنے کے لئے قبائلی جرگوں میں مضبوط کیا جائے اور وزیرستان کی طرح کے معاہدے کئے جائیں انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے فاٹا میں مسجد، مدرسے، علماء اور باسیوں کو خطرہ ہے ان خطرات کے خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ فاٹا سے پاکستانی فوج واپس بلائے جائیں اور سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ داری پہلے کی طرح قبائلی عوام کو سونپی جائے انہوں نے خطے میں امن وامان کے قیام کے لئے افغانستان سے غیر ملکی افواج کی واپسی کا بھی مطالبہ کیا ۔