عراق میں تشدد کی مختلف کارروائیوں میں ایک امریکی فوجی اور دو خواتین سمیت تریسٹھ افراد ہلاک، امریکی صدر بش اور عراقی وزیراعظم نوری المالکی اردن روانہ ہوگئے

بدھ 29 نومبر 2006 15:05

عراق میں تشدد کی مختلف کارروائیوں میں ایک امریکی فوجی اور دو خواتین ..
بغداد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین29نومبر2006 ) عراق میں امریکی فوج کے آپریشن، بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات میں ایک امریکی فوجی سمیت تریسٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔جبکہ امریکی صدر بش اور عراق کے وزیراعظم نوری المالکی اردن روانہ ہوگئے ہیں جہاں ان دونوں میں اہم ملاقات ہوگی۔امریکی فوج کے ترجمان کے مطابق بعقوبہ میں مزاحمتکاروں کیخلاف آپریشن جاری ہے جس کے دوران تیرہ مزاحمتکار، چھہ پولیس اہلکار دو خواتین سمیت تیرہ شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق فوج نے مزاحمت کاروں‌کو گرفتار کرنے کیلئے چھاپہ مارا تھا جس مزاحمتکاروں پر فائرنگ کی گئی۔ اس پر فضائیہ کی مدد طلب کی گئی ہے اور آپریشن جاری ہے۔ادھر سمارہ میں خودکش کار بم دھماکے میں چھہ پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

(جاری ہے)

مزاحمتکاروں نے تھانے پر قبضہ کرلیا تاہم بعد میں امریکی فوج نے قبضہ ختم کراکے کرفیو نافذ کردیا ہے۔ جبکہ بغداد میں سڑک پر نصب بم پھٹنے سے ایک امریکی فوجی ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا ہے۔

امریکی فوج کے بیان کے مطابق بعقوبہ میں اتحادی فوجوں کے چھاپے کے دوران دو خواتین اور القاعدہ کے آٹھ ارکان ہلاک ہوگئے۔ فوج کے مطابق فوجی کارروائی کے دوران مزاحمت کاروں نے فائرنگ کرکے فرار ہونے کی کوشش کی جس پر فضائیہ کی مدد حاصل کی گئی اور طیاروں سے کی گئی فائرنگ سے آٹھ مزاحمتکار اور دو خواتین ہلاک ہوگئیں۔ادھر بغداد کے وسطی علاقے میں سڑک کے کنارے نصب بم پھٹنے کے نتیجے میں‌چار فراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

زخمیوں کو مقامی اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔دوسری جانب امریکی صدر جارج ڈبلیو بش لٹویا میں نیٹو کے اجلاس میں شرکت کے بعد اردن روانہ ہوگئے ہیں۔ جہاں ان کی اردن کے شاہ عبداللہ کے علاوہ عراقی وزیراعظم نوری المالکی سے اہم ملاقات ہوگی۔ اس ملاقات کے دوران عراق میں امریکی فوج کے قیام سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :