جنرل پرویز مشرف کی موجودگی میں انتخابات میں ہر گز حصہ نہیں لیں گے،مسلم لیگ (ن)
بدھ 29 نومبر 2006 20:37
(جاری ہے)
بدھ کو اے آر ڈی کے چیئرمین مخدوم امین فہیم نے صدر پرویز مشرف کی موجود گی میں نگران حکومت، الیکشن کمیشن کے قیام اور اس دوران پیپلز پارٹی کی جانب سے الیکشن میں حصہ لینے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات احسن اقبال نے کہا کہ جنرل مشرف کی نگرانی میں آزاد، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا امکان ناقابل تصور ہے اور اس بارے میں اے آر ڈی کی کئی قراردادیں موجود ہیں۔
صدر جنرل پرویز مشرف کی نگرانی میں انتخابات میں حصہ لینے کے بارے میں مخدوم امین فہیم کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا موقف دو ٹوک اور واضح ہے جس کی بنیاد کسی عناد پر نہیں بلکہ ماضی کے تجربات کی روشنی پر ہے۔ 2001ء کے بلدیاتی انتخابات، 2002ء میں صدارتی ریفرنڈم، 2002ء کے عام انتخابات اور 2005ء کے بلدیاتی انتخابات میں صدر مشرف کی نگرانی میں جس انداز میں مبینہ طور پر سرکاری مشینری، قومی اداروں اور حکومتی وسائل کا سرکاری لیگ کے امیدواروں کو جتوانے کے لئے استعمال کیا گیا وہ ہماری سیاسی تاریخ کے بدترین انتخابات قرار پائے اسی طرح آئندہ انتخابات سے پہلے جنرل مشرف نے سرکاری لیگ کی سرپرستی کا مظاہرہ شروع کر دیا ہے اس کے بعد کسی ذی شعور شہری کے تصور میں اس بارے میں کوئی شبہ نہیں رہ جاتا کہ صدر مشرف اپنے لئے اگلی صدارتی مدت حاصل کرنے اور اس حوالے سے سرکاری لیگ کے امیدواروں کو جتوانے کے لئے کسی حد تک بھی جا سکتے ہیں۔ انہو نے کہا کہ جنرل مشرف کی موجودگی میں کسی بھی نگران قومی حکومت کی تجویز اس لئے بے معنی ہو گی چونکہ اس وزیر اعظم کی حیثیت ڈمی وزیر اعظم سے زیادہ نہیں ہو گی۔ صدر جنرل مشرف کے ماتحت نگران حکومت کا کام بھی موجودہ وزیر اعظم کی طرح صرف پولنگ اسٹیشنوں کے معائنے تک محدود ہو گا لہٰذا پاکستان کو درپیش چیلنجوں کا تقاضا ہے کہ ملک میں عام انتخابات کو متنازع بنانے کی بجائے قومی مفاہمت اور اتحاد کے فروغ کے لئے سازگار بنایا جائے اس مقصد کے لئے جنرل مشرف سب سے پہلے پاکستان کے اصول پر عمل کرتے ہوئے ملک کے مفاد میں اقتدار سے خود کو علیحدہ کر کے حقیقی معنوں میں قومی نگران حکومت کے قائم ہونے کے لئے راہ ہموار کریں جس کی نگرانی میں آزاد الیکشن کمیشن قائم کیا جائے اور تمام سیاسی جماعتوں اور ان کی قیادت کو انتخابی عمل میں شراکت کے برابر مواقع فراہم ہوں تاکہ ملک سیاسی استحکام کی طرف لوٹ سکے وگرنہ صدر جنرل مشرف کے رہتے ہوئے قومی ایجنسیوں، سرکاری مشینری اور قومی وسائل کو سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے والے عناصر کو کامیاب کروانے کے لئے استعمال کیا جائے گا جس سے ملک میں سیاسی انتشار اور افراتفری پیدا ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان بی این پی کے کارکنوں اور قائدین کیخلاف کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کرتی ہے اور اسے جمہوری اصولوں کے منافی قرار دیتے ہوئے تمام گرفتار شدہ کارکنوں اور قائدین کی رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں موجودہ حکومت کے ملٹری ایکشن سے صورتحال پیچیدہ ہو رہی ہے جس کا سیاسی حل تلاش نہ کیا گیا تو ملک کو سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مہنگائی میں 1 فیصد سے زائد کمی کے باوجود بیشتر اشیاء مہنگی ہو گئیں
-
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی ورلڈ فوڈ پروگرام کی کنٹری ڈائریکٹر کوکویوشییامہ سے ملاقات
-
حکومت گندم خریداری سے ہاتھ کھینچ چکی، کسان کو3900 روپے فی من قیمت نہیں مِل رہی
-
سعودی عرب کی پہلی بار ’مس یونیورس‘ مقابلے میں ممکنہ شرکت
-
وزیراعظم شہبازشریف نے ٹیکس چوری روکنے کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراڈ قراردیدیا
-
توانائی پر پاک ایران تعاون موجود ہے، اپنی ضروریات کیلئے امریکا سے بھی رابطے میں ہیں،پاکستان
-
ملٹی سیکٹورل سموگ ایکشن پلان پر آئندہ ہفتے سے عملدرآمد شروع ہوجائے گا
-
وزیراعظم 28 اپریل کو سعودی عرب میں عالمی اقتصادی فورم اور4 مئی کو گیمبیا میں او آئی سی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے،ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ
-
شہداء کے اہلخانہ میرے دل کے بہت قریب ہیں ، ایک شہید کا داماد ہوں، وزیرداخلہ محسن نقوی
-
قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے والوں سے کوئی ڈیل نہیں کروں گا
-
ہماری آزادی میں ایک جنگل کا بادشاہ حائل ہے
-
وزیر داخلہ محسن نقوی کا اسلام آباد پولیس خدمت مرکز 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.