امریکہ نے آغاخان نظام تعلیم کے لئے 10کروڑ ڈاکر کی خطیر گرانٹ دینے کا اعلان کر دیا، اے ٹی آئی کی طرف سے مزاحمت کا اعلان

پیر 4 دسمبر 2006 14:29

امریکہ نے آغاخان نظام تعلیم کے لئے 10کروڑ ڈاکر کی خطیر گرانٹ دینے کا ..
اٹک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4نومبر۔2006ء) آغا خان نظام تعلیم کو نافذ کرنے کیلئے حکومت نے عملی اقدامات شروع کر دئیے ہیں اور امریکہ نے اس سلسلے میں پاکستان میں مغربی نظام تعلیم نافذ کرنے کیلئے 10کروڑ ڈاکر کی خطیر گرانٹ دینے کا اعلان کیا ہے ۔ موجودہ حکومت آغا خان نظام تعلیم کو نافذ کر کے ہی دم لے گی تاہم موجودہ نظام تعلیم کی بحالی کیلئے متحدہ طلبہ محاذ کی جدوجہد اسکے مکمل نفاذ تک جاری رہے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انجمن طلبہ اسلام صوبہ پنجاب کے ناظم محمد اسامہ رضا چیمہ نے اپنے دورہ اٹک کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 12اکتوبر 1999کے بعد سے اب تک جن ترامیم کا نفاذ کیا ہے اسکو پہلے جزوی طور پر نافذ کر کے عوام کا ردعمل دیکھا ہے اور بعد ازاں اسکو قسط وار عوام کے سروں پر مسلط کر دیا گیاہے ۔

(جاری ہے)

آغا خان یونیورسٹی کا نظام تعلیم بھی حکومت کے اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اور اسکے خاتمے تک اسکے خلاف بھرپور مزاحمت اور جدوجہد جاری رہے گی ۔ طلبہ تنظیموں پر لگائی جانے والی پابندیوں کے خلاف طلبہ محاذ نے جن میں تمام طلباء تنظیمیں شامل ہیں قانونی طریقہ کار کے تحت عمل کرتے ہوئے اسکے خاتمے کیلئے مرحلہ وار پروگرام ترتیب دیا ہوا ہے ۔ جس پر عمل جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے متحدہ مجلس عمل میں شامل تمام دینی اور سیاسی جماعتوں کی ذیلی طلباء تنظیموں پر مشتمل متحدہ مجلس طلباء قائم کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں طبقاتی نظام تعلیم تمام برائیوں کی جڑ ہے ۔ اے ٹی آئی پورے پاکستان میں یکساں نظام تعلیم کیلئے کوشاں ہے اور اے ٹی آئی ایسا نظام تعلیم اور نظام حکومت چاہتی ہے کہ جس طرح حضرت عمر  کے دور حکومت میں ایک عام آدمی نے ان سے ان کے کپڑوں کے متعلق سوال کیا یہی اے ٹی آئی کی منزل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل نظام مصطفی کے نفاذ میں ہے اے ٹی آئی وطن عزیز میں کفار کے نظام ، وڈیروں ، جاگیرداروں اور افسر شاہی کے نظام کو تبدیل کر کے نظام مصفطی کے نفاذ کیلئے کوشاں ہے۔

متعلقہ عنوان :