ملک بھر میں 12ہزار سے زائد غیرفعال سکولوں کا پتہ چلایاگیا ہ۔۔ اکثرسکول چاردیواری بجلی اورپانی جیسی سہولیات سے محروم ہیں وزیرتعلیم کا انکشاف,سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا نجی اورسرکاری شعبے میں غیرفعال اورگھوسٹ سکولوں کی بڑی تعداد پر اظہارتشویش فعال بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں .وزارت تعلیم کوہدایت

جمعرات 7 دسمبر 2006 18:20

ملک بھر میں 12ہزار سے زائد غیرفعال سکولوں کا پتہ چلایاگیا ہ۔۔  اکثرسکول ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین07دسمبر2006 ) تعلیم سائنس اورٹیکنالوجی کے بارے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے نجی اورسرکاری شعبے میں غیرفعال اورگھوسٹ سکولوں کی بڑی تعداد پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے انہیں فعال بنانے کی ضرورت پر زوردیاہے تاکہ ایسے سکولوں میں داخل ہزاروں طلباء کا مستقبل بچایاجاسکے جبکہ وزیرتعلیم نے انکشاف کیا ہے کہ ملک بھر میں 12ہزار سے زائد غیرفعال سکولوں کا پتہ چلایاگیا ہے جن میں سے آدھے سے زیادہ صوبہ سندھ میں موجودہیں۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو سینیٹرروزینہ عالم خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔جس کے دوران حال ہی میں شعبہ تعلیم سے متعلق شائع ہونے والی رپورٹ کا جائزہ لیاگیا اورملک میں غیرفعال سکولوں اوروزارت تعلیم کی طرف سے مذکورہ رپورٹ میں سامنے لائی گئی خامیوں کے خاتمے کے سلسلہ میں اختیارکیے گئے پلان آف ایکشن پر غورکیاگیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیرتعلیم لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈجاویداشرف قاضی نے اپنی بریفنگ کے دوران رپورٹ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ملک بھرمیں 12ہزار سے زائد غیرفعال سکول موجودہیں جن میں سے اکثربجلی پانی چاردیواری اوربیت الخلاء جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ ان میں سے آدھے سے زیادہ سکول صرف صوبہ سند ھ میں موجودہیں وزیرتعلیم نے انکشاف کیا کہ سروے کے دوران سکولوں سے طلباء کے اخراج کے حوالے سے مکمل اعدادوشمار سامنے آئے ہیں اورگزشتہ دوسال کے دوران یہ شرح کم پائی گئی ہے انہوں نے کہاکہ اساتذہ کامعیاربہتر بنانے اورسکولوں میں تمام سہولیات مہیاکرنے سے پرائمری سطح پرطلباء کے سکول چھوڑنے کی شرح میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں تعلیم کے فرو غ کے لیے سرکاری شعبے کے ساتھ نجی شعبے کا تعاون بڑھانے کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے انہوں نے بتایاکہ صدرکے تعلیمی اصلاحات کے پروگرام اوربنیادی تعلیم کے ادارے بی ای ایل اے کے قیام سے سکولوں میں ضروری سہولیات کی فراہمی کا ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔کمیٹی کے ارکان نے ملک بھر میں تعلیم کے حوالے سے تفصیلات جمع کرنے کی خاطروزارت تعلیم کے اقدامات کی تعریف کی تاہم کمیٹی کے ارکان نے غیرفعال سکولوں کی سندھ میں بہت زیادہ تعداد پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے ایسے سکولوں کو فعال بنانے کی ضرورت پر زوردیا اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ قائمہ کمیٹی جلد صوبہ سندھ کے محکمہ تعلیم کے حکام کے ساتھ ملاقات کرکے مسئلے کے حل پر غورکریں گے۔

کمیٹی کے ارکان نے اردواورانگلش کو پرائمری سطح پر ذریعہ تعلیم کے طورپر استعمال کرنے کی ضرورت پر زوردیاتاکہ طلباء ان زبانوں میں روانی حاصل کرسکے اجلاس میں ارکان سینیٹ مولوی آغامحمد ساجد میر ڈاکٹرعبدالخالق پیرزادہ احسن ظفر ڈاکٹر محمد سعید پروفیسر محمد ابراہیم خان سیکرٹری تعلیم اوروزارت کے اعلی افسران نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :