ق لیگ اگر خود کو قائد اعظم کا وارث سمجھتی ہے توقرآنی احکام کا مذاق اڑانے والوں کے خلاف ہمارا ساتھ دے ۔ انس نور انی و دیگر کا امام نورانی سیمینار سے خطاب

پیر 11 دسمبر 2006 17:51

فیصل آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین11دسمبر2006 ) امریکہ کے ایجنٹوں اور اسلام کا مذاق اڑانے والوں کو ملک عزیز میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ علامہ نورانی کے مشن کے مطابق کسی جھوٹے کو صدر یا جنرل تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ اسلام اور آئین پاکستان کے غداروں کے مقابلے کے لیے علماء کو میدان میں آناہو گا۔ ق لیگ اگر خود کو قائد اعظم کا وارث سمجھتی ہے تو پردہ اور داڑھی جیسے قرآنی ا حکام کا مذاق اڑانے والے پرویز مشرف اور امریکی ملازم شوکت عزیز کے خلاف ہمارا ساتھ دے۔

ایم ایم اے نے اگر اصولوں سے ہٹ کر فیصلہ کیا تو اتحاد میں نہیں رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر علامہ انس نورانی، سیکرٹری جنرل قاری زوار بہادر، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد اقبال اظہری، مرکزی سیکرٹری اطلاعات علی حیدر نور نیازی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب ڈاکٹر جاوید اختر، ضلعی صدرپیر انوار حسین قادری، قاری عبدالرشید جامی ضلعی صدر جماعت اہلسنت اور دیگر مقررین نے جمعیت علماء پاکستان اور جماعت اہلسنت کے زیر اہتمام ”امام نورانی سیمینار“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امام نورانی نے ہمیں سیاست میں سر اٹھا کر چلنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ ملک میں نظام مصطفی قائم کرنے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ یہ ملک صرف اسلام کے لیے بنا ہے اس میں پرویز مشرف کا سیکولر ایجنڈہ نہیں چلنے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شاہ احمد نورانی نے ہر جابر حکمران کے آگے کلمہ حق بلند کیا۔ ان کا علمی اور سیاسی مقام مخالفین بھی تسلیم کرتے ہیں۔

آغا شورش کاشمیری لاہور میں ایک ہال کے باہر پون گھنٹہ صرف امام نورانی کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے کھڑے رہے۔ حافظ حسین احمد نے نے بلوچستان آمد کے موقع پر پندرہ دن علامہ نورانی کی نماز تہجد قضا نہ ہونے کی گواہی دی جبکہ علامہ حسن ترابی نے انہیں آج کے دور کا حسین قرار دیا۔ علامہ نورانی بڑے بڑے حکام کی پرواہ نہیں کرتے تھے جبکہ اپنے ادنیٰ سے ادنیٰ کارکنوں کی خوشی غمی میں شریک ہوتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہم مسلک بعض نادان ہمیں نظریاتی مخالفین ایم ایم اے سے اتحاد کا طعنہ دیتے ہیں۔ انہیں اپنے اے آر ڈی کے قائدین بے نظیر اور نواز شریف کے عقائد کا علم ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان کے ارکان اسمبلی اپنے استعفے واپس نہیں لیں گے البتہ علامہ نورانی کے قائم کردہ اتحاد کو بچانے کی پوری کوشش کی جائے گی۔

موجودہ حکمران پاکستان کو بے غیرتی اور بے حیائی کا اڈا بنانا چاہتے ہیں لیکن امریکہ کے عراق سے نکلتے ہی اس کی پروردہ حکومتیں بھی ذلیل ہو کر نکلیں گی۔ ناموس رسالت اور ختم نبوت کے قوانین کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو کفن باندھ کر میدان میں نکل آئیں گے۔ امریکہ نے برسراقتدار چہرہ بدلنے کی کوشش کی تو بھی اس کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نعرے لگانے کا وقت گزر چکا ہے ۔ اب ہمیں متحد ہو کر علامہ شاہ احمد نورانی کی تعلیمات کے مطابق ملک کے جابر حکمرانوں کے خلاف جنگ لڑنا ہو گی۔